وہاب اعجاز خان
محفلین
39
یوں نکلے ہے فلک ایدھر سے نازکناں جو جانے تو
خاک سے سبزہ میری اُگا کر اُن نے مجھ کو نہال کیا
حال نہیں ہے عشق سے مجھ میں کس سے میر اب حال کہوں
آپ ہی چاہ کر اُس ظالم کو یہ اپنا میں حال کیا
خاک سے سبزہ میری اُگا کر اُن نے مجھ کو نہال کیا
حال نہیں ہے عشق سے مجھ میں کس سے میر اب حال کہوں
آپ ہی چاہ کر اُس ظالم کو یہ اپنا میں حال کیا