وہاب اعجاز خان
محفلین
99
چوری میں دل کی وہ ہنر کر گیا
دیکھتے ہی آنکھوں میں گھر کر گیا
دہر میں مَیں خاک بسر ہی رہا
عمر کو اس طور بسر کرگیا
دل نہیں منزلِ سینہ میں اب
یاں سے وہ بے چارہ سفر کرگیا
کس کو میرے حال سے تھی آگہی
نالہء شب سب کو خبر کرگیا
مجلسِ آفاق میں پروانہ ساں
میر بھی شام اپنی سحر کرگیا
دیکھتے ہی آنکھوں میں گھر کر گیا
دہر میں مَیں خاک بسر ہی رہا
عمر کو اس طور بسر کرگیا
دل نہیں منزلِ سینہ میں اب
یاں سے وہ بے چارہ سفر کرگیا
کس کو میرے حال سے تھی آگہی
نالہء شب سب کو خبر کرگیا
مجلسِ آفاق میں پروانہ ساں
میر بھی شام اپنی سحر کرگیا