انجینئرنگ یونیورسٹی لاہور میں طلبہ وطالبات کے اکٹھے بیٹھنے پر پابندی

ام اویس

محفلین
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَتْ النِّسَاءُ لِلنَّبِيِّ صلیٰ الله عليه وآله وسلم غَلَبَنَا عَلَيْکَ الرِّجَالُ فَاجْعَلْ لَنَا يَوْمًا مِنْ نَفْسِکَ فَوَعَدَهُنَّ يَوْمًا لَقِيَهُنَّ فِيهِ فَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ فَکَانَ فِيمَا قَالَ لَهُنَّ مَا مِنْکُنَّ امْرَأَةٌ تُقَدِّمُ ثَلَاثَةً مِنْ وَلَدِهَا إِلَّا کَانَ لَهَا حِجَابًا مِنْ النَّارِ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ وَاثْنَتَيْنِ فَقَالَ وَاثْنَتَيْنِ.

’’حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ عورتیں نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں عرض گزار ہوئیں: آپ کی جانب مرد ہم سے آگے نکل گئے۔ لہٰذا ہمارے استفادہ کے لیے بھی ایک دن مقرر فرما دیجئے۔ آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روز کا وعدہ فرما لیا۔ ان سے ملے چنانچہ نصیحت فرمائی اور اوامر بتائے، ان کے ساتھ ہی ان سے فرمایا: تم میں سے کوئی عورت ایسی نہیں جو اپنے تین بچے آگے بھیجے مگر وہ اس کے لیے جہنم سے آڑ ہو جائیں گے۔ ایک عورت عرض گزار ہوئی کہ دو بچے؟ فرمایا کہ دو بچے بھی۔‘‘

  1. بخاري، الصحيح، 1: 50، رقم: 101
  2. أحمد بن حنبل، المسند، 3: 34، رقم: 11314
  3. ابن حبان، الصحيح، 3: 206، رقم: 2944، بيروت: مؤسسة الرسالة
 

زیک

مسافر
ایک تو انجنیرنگ میں ویسے ہی لڑکیاں کم ہوتی ہیں پھر تعلیمی ریکارڈ بھی انجنیرنگ کی فیلڈ میں جانی والی سب لڑکیوں کا اچھا نہیں نکلتا بہ نسبت دیگر شعبوں کے۔ پھر اسکے بعد جو اچھی پرفارمنس دیں تو ان میں سے بھی سب جاب کی طرف جانا پسند نہیں کرتیں۔ تو اسکے بعد لڑکیوں کی اتنی قلیل تعداد بچتی ہے کہ ان کے لئے ادارے الگ الگ نہیں کئے جاسکتے سوائے اسکے کہ بات تعلیمی یا اس نوعیت کے اداروں کی ہو۔ لہذا انہیں جاب مخلوط اداروں میں ہی دی جائے گی۔ بات وہی ہے کہ جس حد تک ہم کسی نقصان سے بچ سکتے ہیں بچنا چاہئے کہ یہی عین اسلام ہے۔ جہاں مجبوری ہے اور کوئی حل نہیں تو یہاں بھی تو ہم نے مجبوری کی وجہ سے یہ راستہ نکالا ہے کہ جب تک حکومت یونیورسٹیاں الگ الگ نہیں بناتی اس وقت تک مخلوط تعلیم مجبوری ہے کہ تعلیم زیادہ ضروری ہے۔
لگتا ہے آپ کسی خاتون انجینیر کو نہیں جانتے۔ میں نہ صرف ان کے ساتھ پڑھا ہوں بلکہ ان کو پڑھایا بھی ہے اور ایک انجینیر میری بیوی بھی ہے۔ مردانہ معاشرے اور فیلڈ میں پلی بڑھی یہ خواتین انجینیر انتہائی مضبوط طبیعت کی ہوتی ہیں اور بہت آگے جانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہیں segregate نہ کریں
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
جس بات سے اللہ نے منع کردیا، وہ انسانوں کے محدود سوچ سے جائز نہیں ہوتی۔
قران انسانوں کے لیے ہی اترا ہے اور اللہ عزوجل نے اسے انسان کے لیے آسان کر دیا ہے۔ مخلوط تعلیم کو اللہ نے کہاں حرام قرار دیا ہے؟ اگر آپ اللہ کا وہ فرمان سامنے لا سکیں تو اللہ کے سامنے سر خم کرنے سے مجھے نہ کل کوئی انکار تھا نہ آج ہے بصورت دیگر یہ اللہ پہ بہتان تصور ہو گا۔
 

آصف اثر

معطل
قران انسانوں کے لیے ہی اترا ہے اور اللہ عزوجل نے اسے انسان کے لیے آسان کر دیا ہے۔ مخلوط تعلیم کو اللہ نے کہاں حرام قرار دیا ہے؟ اگر آپ اللہ کا وہ فرمان سامنے لا سکیں تو اللہ کے سامنے سر خم کرنے سے مجھے نہ کل کوئی انکار تھا نہ آج ہے بصورت دیگر یہ اللہ پہ بہتان تصور ہو گا۔
یہ تو بہت آسان ہے لیکن پہلے آپ یہ بتائیں کہ کیا مرد و عورت کا ایک ساتھ اس طرح رہنا، اٹھنا بیٹھنا، اکھٹے کام کرنا کہ دونوں کی نظر ایک دوسرے پر نہ پڑے، یا باالفاظِ دیگر جو بھی کام ہو وہ نظریں ملائے بغیر کریں؟
 
آخری تدوین:

جان

محفلین
یہ تو بہت آسان ہے لیکن پہلے آپ یہ بتائیں کہ کیا مرد و عورت کا ایک ساتھ اس طرح رہنا، اٹھنا بیٹھنا، اکھٹے کام کرنا کہ دونوں کی نظر ایک دوسرے پر نہ پڑے، یا باالفاظِ دیگر جو بھی کام ہو وہ نظریں ملائے بغیر کریں؟
مخلوط تعلیم کو حرام قرار دینے پر اگر اللہ کریم کا فرمان ہے تو شریک کر کے ثواب کمائیں اور ہمیں بھی شکریہ کا موقع دیں۔ جزاک اللہ۔ باقی سوالات ضمنی ہیں۔
 

آصف اثر

معطل
مخلوط تعلیم کو حرام قرار دینے پر اگر اللہ کریم کا فرمان ہے تو شریک کر کے ثواب کمائیں اور ہمیں بھی شکریہ کا موقع دیں۔ جزاک اللہ۔ باقی سوالات ضمنی ہیں۔
ضمنی سوالات بعض اوقات مرکزی سوال کے حوالے سے ضروری ہوتے ہیں۔ آپ صرف ہاں یا نا میں جواب دیں۔ لمبی چھوڑی کہانی نہیں پوچھ رہا۔
 

محمد سعد

محفلین
یہ تو بہت آسان ہے لیکن پہلے آپ یہ بتائیں کہ کیا مرد و عورت کا ایک ساتھ اس طرح رہنا، اٹھنا بیٹھنا، اکھٹے کام کرنا کہ دونوں کی نظر ایک دوسرے پر نہ پڑے، یا باالفاظِ دیگر جو بھی کام ہو وہ نظریں ملائے بغیر کریں؟
کیا آپ کی نظر میں ایسا ممکن نہیں کہ مرد اور عورت ایک دوسرے سے نظر ملائیں اور ان میں جنسی ہیجان پیدا نہ ہو بلکہ وہ اپنے کام سے کام رکھیں؟ ہاں یا ناں میں جواب دیں۔
 

جان

محفلین
ضمنی سوالات بعض اوقات مرکزی سوال کے حوالے سے ضروری ہوتے ہیں۔
میں اس سے متفق نہیں، اللہ کریم نے قران کریم میں انسان کے حوالے سے احکامات سیدھے الفاظ میں بیان کیے ہیں۔ نہ ہی امپلیکیشن اور نہ ہی قیاس کا طریقہ اختیار کیا ہے۔ حتی کہ وہ معاملات بھی جنہیں انسان بھی واضح الفاظ میں بیان کرنے سے ہچکچاتا ہے اللہ کریم نے واضح الفاظ میں بیان فرمائے ہیں، اس لیے اگر مخلوط تعلیم کا معاملہ قران کریم میں واضح الفاظ میں آیا ہے تو مجھے یہ حکم ماننے سے انکار نہیں بشرطیکہ آپ قران کریم کی اس آیت کو یہاں نقل فرما دیں۔ شکریہ۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
میں اس سے متفق نہیں، اللہ کریم نے قران کریم میں انسان کے حوالے سے احکامات سیدھے الفاظ میں بیان کیے ہیں، نہ ہی امپلیکیشن اور نہ ہی قیاس کا طریقہ اختیار کیا ہے۔ حتی کہ وہ معاملات بھی جنہیں انسان بھی واضح الفاظ میں بیان کرنے سے ہچکچاتا ہے اللہ کریم نے واضح الفاظ میں بیان فرمائے ہیں، اس لیے اگر مخلوط تعلیم کا معاملہ قران کریم میں واضح الفاظ میں آیا ہے تو مجھے یہ حکم ماننے سے انکار نہیں بشرطیکہ آپ قران کریم کی اس آیت کو یہاں نقل فرما دیں۔ شکریہ۔
جواب تو قرآن مجید سے دے دیا جائے گا لیکن اس طرح کے فرمودات سے تو آپ کافی مشکل میں پڑ جائیں گے۔ سوچ لیجیے۔
 

محمد سعد

محفلین
جواب تو قرآن مجید سے دے دیا جائے گا لیکن اس طرح کے فرمودات سے تو آپ کافی مشکل میں پڑ جائیں گے۔ سوچ لیجیے۔
اتنا سسپنس پیدا کرنے کے بجائے سیدھا سیدھا ہی جواب لکھ دیتے۔
آپ ایک پبلک فورم پر ڈسکشن کر رہے ہیں۔ آپ کے جواب لکھنے سے سب کی معلومات میں اضافہ ہو گا۔ بسم اللہ کریں۔
 

آصف اثر

معطل
اتنا سسپنس پیدا کرنے کے بجائے سیدھا سیدھا ہی جواب لکھ دیتے۔
آپ ایک پبلک فورم پر ڈسکشن کر رہے ہیں۔ آپ کے جواب لکھنے سے سب کی معلومات میں اضافہ ہو گا۔ بسم اللہ کریں۔
اس سے پہلے بھی آپ سے گزارش کی تھی کہ آپ فی الحال تھوڑا سا صبر کریں۔
 

جان

محفلین
جواب تو قرآن مجید سے دے دیا جائے گا لیکن اس طرح کے فرمودات سے تو آپ کافی مشکل میں پڑ جائیں گے۔ سوچ لیجیے۔
پانی میں مدھانی مارنے کی بجائے آپ سیدھا جواب دیں اور اپنی مشکل آسان کر کے ہمارے علم میں اضافہ فرمائیں۔ جزاک اللہ۔
 
Top