یہ مہارت سے جوڑنا جاڑنا ہی عام بات کو خاص بناتا ہے۔
بہت خوبصورت تحریر!
بدلتے موسم وقت گزرنے کا احساس شدت سے دلاتے ہیں۔۔۔ ۔!
وقت کا نہ ٹھہرنا ۔۔۔ گزرتے چلے جانا ۔۔۔ برف کی ڈلی کی طرح مسلسل پگھلتے رہنا مجھے ہمیشہ اطمینان کی سی کیفیت میں مبتلا رکھتا ہے کہ شکر ہے وقت گزر رہا ہے۔۔۔ چاہے وہ خوشی کا ہو یا غمی کا اس کی سب سے اچھی بات ہی یہی ہے کہ یہ سبک رفتار ہے ۔۔۔ !
وقت کو روک کر کرنا کیا ہے ۔۔۔ ہاں ہم وقت سے ملحے کشید کرکے انہیں منجمد کرسکتے ہیں ۔۔۔ وہ لمحے ٹھہر جاتے ہیں ۔۔۔ وہ عکس بھلائے نہیں بھولتے۔۔۔ ۔۔!
مجھے اس موضوع پر کچھ تفصیل سے لکھنا ہے۔۔۔ فی الوقت یہی شعر
ہم ابھی خواب میں ہیں اور یہ احساس وجود
جس سے کچھ نیند اچٹ جائے وہ انگڑائی ہے
اور ایک اور شعر یاد آگیا
ہم اس تلاطم پنہاں میں غرق رہتے ہیں
جہاں زماں و مکاں ساتھ ساتھ بہتے ہیں
آپ نے بہت خوبصورت لکھا ہے۔۔۔۔۔۔ میں اس پر کچھ احمقانہ جملے ہی تراش پاؤں گا۔۔۔۔ وہ بھی کب۔۔۔۔واہ ۔۔۔ ۔! کیا بات ہے۔
تفصیلی تحریر کا انتظار رہے گا۔
آپ نے بہت خوبصورت لکھا ہے۔۔۔ ۔۔۔ میں اس پر کچھ احمقانہ جملے ہی تراش پاؤں گا۔۔۔ ۔ وہ بھی کب۔۔۔ ۔
بہت عمدہ احمد بھائی
وقت کے حوالے سے ہی سلیم کوثر کا ایک شعر
چھوڑجاتا ہے حادثات کے ناگ
وقت کتنا بڑا سپیرا ہے
اچھا انشائیہ ہے۔ سمت ، دور دوم، پہلے شمارے کے لئے منتخب۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس کے مدیران میں تمہارا بھی اسم گرامی ہے!!!!بہت شکریہ اعجاز عبید صاحب۔۔۔ !
بہت محبت ہے آپ کی۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس کے مدیران میں تمہارا بھی اسم گرامی ہے!!!!
بہت ہی خوبصورت تحریر۔یہ کدھر چھپی ہوئی تھی؟
میں اسے ایک مرتبہ اور پڑھنا چاہوں گی۔
احمد بھائی!بہت ہی جامع تحریر ہے۔ شاباش!