ایچ اے خان
معطل
کل رینجرز کے دھشت گردوں کے ہاتھوں ایک نہتےنوجوان کا ظالمانہ قتل خون کے آنسو رلاگیا۔ اس سے پہلے خروٹ آباد میں نہتی خواتین اور مردوں پر ایف سی اور پولیس کی فائرنگ اور قتل سے دل چھلنی ہیں۔ یہ کیسے دفاعی ادارے ہیں کہ غیرملکی ہیلی دارلحکومت کے پاس کاروائیاں کرتے ہیں اور ہمارے دفاعی ادارے منہ دیکھتے رہتے ہیں ۔ ان کی گھنگیاں بندھ جاتی ہے۔ کئی ایک کو قبض کشا ادویات استعمال کرنی پڑتی ہیں۔ روز جاسوس طیارے ہمارے شہریوں کو مار رہے ہیں اور دفاعی ادارے اور صدور تالیاں پیٹتے ہیں۔
دھشت گرد حملہ کرے طیارے تباہ کرجاتے ہیں اور یہ منہ تکتے رہ جاتے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ کراچی کے واقعے کے لیے ڈی جی رینجرز چودھری کو معطل کرکے انسانیت کے خلاف جرائیم کا مقدمہ ہیگ میں چلانا چاہیے تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے۔
دھشت گرد حملہ کرے طیارے تباہ کرجاتے ہیں اور یہ منہ تکتے رہ جاتے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ کراچی کے واقعے کے لیے ڈی جی رینجرز چودھری کو معطل کرکے انسانیت کے خلاف جرائیم کا مقدمہ ہیگ میں چلانا چاہیے تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے۔