انسان کے آنسو اسی مقام کے لیے ہیں (نسیم حجازی)

زبیر مرزا

محفلین
میں بارگاہِ خداوندی کے جاہ و جلال کے تصور سے لرزتا ہوا اندر داخل ہوا۔ صحن میں پاؤں رکھتے ہی خانہ کعبہ پر نظر پڑی اور مجھے اچانک ایسا محسوس ہوا کہ اس کی چھت آسمان کو چھو رہی ہے۔ سینکڑوں آدمی وہاں طواف کر رہے تھے۔ کسی کو دوسرے کی طرف دیکھنا گوارا نہ تھا۔ جو طواف سے فارغ ہو چکے تھے، ان میں سے کوئی حطیم کے اندر نفل پڑھ رہا تھا اور کوئی غلافِ کعبہ تھام کر گریہ و زاری کر رہا تھا۔ کسی کو کسی سے سروکار نہ تھا۔ کسی کو کسی سے دلچسپی نہ تھی۔ دو تین چکر لگانے کے بعد مجھے خیال آیا کہ میں‌ کون ہوں اور کہاں سے آیا ہوں۔ اس کے ساتھ ہی میری آواز بیٹھ گئی۔ میری قوت گویائی جواب دے گئی اور آنسوؤں کا سیلاب جو نہ جانے کب سے اس وقت کا منتظر تھا میری آنکھوں سے پھوٹ نکلا۔ یہ ایک ایسا مقام تھا جہاں بچے کی طرح سسکیاں لینا بھی مجھے معیوب معلوم نہیں ہوتا تھا۔ کسی نے میری طرف دیکھنے کی ضرورت محسوس نہیں‌ کی، کسی نے یہ نہ پوچھا کہ تم کیا کر رہے ہو، ان کی بے اعتنائی اور بے توجہی ظاہر کر رہی تھی کہ ایک انسان کے آنسو اسی مقام کے لیے ہیں.

(اقتباس: نسیم حجازی کے سفرنامے "پاکستان سے دیارِ حرم تک" سے)
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ مرزا صاحب۔

بایں ملتے جُلتے الفاظ مفتی ممتاز کی کتاب لبیک میں بھی موجود ہیں۔
 

زبیر مرزا

محفلین
جذبے شمشاد بھائی ملتے جُلتے ہوں تو الفاظ بھی ایک سے لگتے ہیں- آپ کے احساسات بھی
خانہ کعبہ
کی زیات کے وقت ایسے ہی ہوتے ہوں گے
میں تو جب صرف تصور کرتا ہوں کے میں
خانہ کعبہ
میں حاضری کی سعادت پاؤں گا تو دل لرزنے لگتا ہے اور بے اختیار آنسورواں ہوجاتے ہیں
 

مہ جبین

محفلین
حقیقت یہی ہے کہ یہاں پہنچنے سے پہلے انسان بہت ساری دعائیں اور باتیں سوچتا ہے کہ کعبے شریف پر پہلی نظر پڑتے ہی یہ دعا مانگنا ہے وہ مانگنا ہے ۔۔لیکن ۔۔۔۔۔جب اس عظیم الشان عمارت کے سامنے اپنی وجود کو پاتے ہیں تو ساری دعائیں، باتیں اور منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ جاتی ہیں ۔۔۔۔بس اس عظیم ، پرشکوہ اور عالی شان گھر کے سامنے بندہ خود کو اتنا حقیر تصور کرتا ہے کہ اس کو پہلے تو یہ یقین ہی نہیں آتا کہ ہم گناہوں کی غلاظت میں لتھڑے ہوئے بندے اور ایسی پاک اورمقدس زمین پر؟؟؟؟؟ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں پہنچنے کے لائق تھے کیا؟؟؟؟ اور پھر جو کچھ عرض کرنے کی کوشش کرے تو بس آنسوؤں کی جھڑی ہوتی ہے اور ہم ۔۔۔۔۔۔۔ الفاظ بھی ساتھ چھوڑ جاتے ہیں صرف اشکوں کی زبان میں اپنے ربِ کریم کی بارگاہِ نیاز میں اپنے گناہوں کا اقرار کرکے استغفار کرتے ہیں اور وہ غفور الرحیم سب سنتا بھی ہے اور جانتا بھی ہے اور بخشتا بھی ہے الحمدللہ رب العالمین
بس وہاں کی حاضری کی کیفیات ناقابلِ بیان ہیں ، اللہ ہم سب کو حرمین طیبین کی بار بار باادب اور مقبولِ بارگاہ حاضری نصیب فرمائے آمین
 

زبیر مرزا

محفلین
آمین - آپا ہمارے لیے بھی دعا کردیا کریں کی
خانہ کعبہ اور روضہ رسول صلٰی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوجائے
خوش نصیب ہیں وہ جنھوں نے اُن فضاؤں میں سانس لیا جو متبرک و پاکیزہ ہیں
 

مہ جبین

محفلین
انشاءاللہ چھوٹے بھائی
اللہ آپ کو آپکے اہلِ خانہ کے ساتھ حرمین شریفین کی باادب اور مقبولِ بارگاہ حاضری کا شرف بار بار عطا فرمائے کہ بیشک وہ سچے دل کی تڑپ جانتا ہے
درودِ پاک کی کثرت کیا کریں انشاءاللہ ضرور حاضری ہوگی
 
Top