انور مسعود انور مسعود کے قطعات.......

فاروقی

معطل
چاند کو ہاتھ لگا آئے اہل ہمت
ان کو یہ دھن ہے کہ اب جانب مریخ بڑھیں
ایک ہم ہیں کہ دکھائی نہ دیا چاند ہمیں
ہم اسی سوچ میں ہیں عید پڑھیں یا نہ پڑھیں


بھینس رکھنے کا تکلف ہم سے ہو سکتا نہیں
ہم نے سوکھے دودھ کا ڈبا جو ہے رکھا ہوا
گھر میں رکھیں غیر محرم کو ملازم کس لیئے
کام کرنے کے لیئے ابا جو ہے رکھا ہوا



باقی موقع ملتے ہی پیش کروں گا
 

فاروقی

معطل
اچھا تو پھر اور لیجیئے......

ذرا سا سونگھ لینے سے بھی انور
طبعیت سخت متلانے لگی ہے
مہذب اسقدر میں ہو گیا ہوں
کہ دیسی گھی سے بھی بو آنے لگی ہے
 

فاروقی

معطل
استاد نے شاگرد سے اک روز یہ پوچھا
ہے جمعہ المبارک کی فضیلت کا تجھے علم
کہنے لگا شاگرد کے معلوم ہے مجھ کو
ریلیز اسی روز تو ہوتی ہے نئی فلم
 

فاروقی

معطل
گزرا ہوں اس گلی سے تو پھر یاد آگیا
اس کا وہ التفات عجب التفات تھا
رنگین ہو گیا تھا بہت ہی معاملہ
پھینکا جب اس نے پھول تو گملا بھی ساتھ تھا
 
چاند کو ہاتھ لگا آئے اہل ہمت
ان کو یہ دھن ہے کہ اب جانب مریخ بڑھیں
ایک ہم ہیں کہ دکھائی نہ دیا چاند ہمیں
ہم اسی سوچ میں ہیں عید پڑھیں یا نہ پڑھیں
یہ قطعہ ہمارے نصاب میں بھی یوں ہی شامل ہے۔ دوسرا مصرع بحر سے خارج ہے۔ گمان یہی ہے کہ سہوِ کاتب ہوگا مگر ان الفاظ کی نشست بدلنے سے کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہو رہا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
Top