محب علوی
مدیر
حجاب نے کہا:[align=right:b868f42fa3]ہ آپ خود بھی شاعری کرتی ہیں یا نہیں؟
میں خود شاعری نہیں کرتی، نثر لکھی ہے۔ مزاحیہ، طنزیہ ،کالج میگزین کے لئے،اب یہ نہ کہنا کہ یہاں لکھ دیں میگزین نہیں ہے ہوتا تو لکھ دیتی۔
ہ فیورٹ شاعر؟
ہر وہ شاعر جس کے اشعار پسند آجائیں، جیسے ۔ناصر کاظمی، محسن نقوی، وصی شاہ، فاخرہ بتول، اعتبار ساجد اور خلیل اللہ فاروقی۔
ہ آل ٹائم فیورٹ غزل÷نظم ؟( ایک سے زیادہ بھی ہوں تو لکھ دیجیئے گا )
خوشحال سے تم بھی لگتے ہو
یوں افسردہ سے ہم بھی نہیں
پر جاننے والے جانتے ہیں
خوش تم بھی نہیں خوش ہم بھی نہیں
تم اپنی خودی کے پہرے میں
اور دامِ غرور میں جکڑے ہوئے
ہم اپنے زعم کے نرغے میں
انا ہاتھ ہمارا پکڑے ہوئے
اِک مدت سے غلطاں پیچاں
تم ربط و گریز کے دھاروں میں
ہم اپنے آپ سے اُلجھے ہوئے
پچھتاوے کے انگاروں میں
محصورِ تلاطم آج بھی ہو
گو تم نے کنارے ڈھونڈ لئے
طوفاں سے سنبھلے ہم بھی نہیں
کہنے کو سہارے ڈھونڈ لئے
خاموش سے تم ہم مہر بلب
جگ بیت گئے ٹُک بات کئے
سنو کھیل ادھورا چھوڑتے ہیں
بنا چال چلے بنا مات کئے
جو بھاگتے بھاگتے تھک جائیں
وہ سائے رک بھی سکتے ہیں
چلو توڑو قسم اقرار کریں
ہم دونوں جُھک بھی سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی موسم ہو وصل و ہجر کا
ہم یاد رکھتے ہیں
تیری باتوں سے اس دل کو
بہت آباد رکھتے ہیں
کبھی دل کے صحیفے پر
تجھے تصویر کرتے ہیں
کبھی پلکوں کی چھاؤں میں
تجھے زنجیر کرتے ہیں
کبھی خوابیدہ شاموں میں
کبھی بارش کی راتوں میں
کوئی موسم ہو وصل و ہجر کا
ہم یاد رکھتے ہیں
تیری باتوں سے اس دل کو
بہت آباد رکھتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیرا ہاتھ ہاتھ میں ہو اگر
وہ سفر ہی اصلِ حیات ہے
میری ہمسفر میری منزلیں
تیرا پیار گر میرے ساتھ ہے
میری بات کا میری ہم نشیں
تو جواب دے کہ نہ دے مجھے
تیری ایک چُپ میں جو ہے چُھپی
وہ ہزار باتوں کی ایک بات ہے
تیرا ہاتھ ہاتھ میں ہو اگر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اُس کو مجھ سے کتنا گِلہ تھا
میرے اور تمہارے بیچ
اتنے لوگ آ جاتے ہیں
بات نہیں ہوسکتی ہے
موسم کی پہلی بارش میں
رُت کی پہلی برفوں میں
پورے چاند کی راتوں میں
شام کی مدّھم خوشبو میں
صبح کی نیلی ٹھنڈک میں
کتنا بے بس ہوتا ہوں
دل کتنا دکھ جاتا ہے !
آج میرے اور اُس کے بیچ
کوئی تیسرا فرد نہیں ہے
ہاتھ کی اِک ہلکی جنبش سے
مجھ سے رابطہ ہوسکتا ہے
لیکن وہ آواز سُنے
کتنے موسم بیت گئے
میرے لیئے بھی اُس کو بُلانا
اتنا مشکل نہیں رہا
لیکن سچّی بات یہ ہے
لہجوں اور آوازوں کے
ویسے رنگ نہیں ہیں اب
دُھن تو وہی ہے لیکن دل
ہم آہنگ نہیں ہیں اب !
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت ساری نظمیں پسند ہیں امن ،مگر اتنا کافی ہے۔
ِِِِِِ
ہ پسندیدہ مصنف؟
مستنصر حسین تارڑ۔ عمیرہ احمد۔
ہ آخری کتاب یا کہانی جو آپ نے پڑھی؟
خدیجہ مستور کا ناول۔آنگن ۔
ہ حجاب ایک شعر ہے۔۔
شعروں کے انتخاب نے رسواہ کیا مجھے
کھلتا کسی پہ کیوں دل کا معاملہ
( اگر شعر اگے پیچھے کردیا ہو تو معذرت) آپ کے ساتھ تو کبھی ایسا نہیں ہوا؟
نہیں میرے ساتھ کبھی ایسا نہیں ہوا،اور ویسے بھی شعر چاہے کچھ کہہ رہا ہو ضروری نہیں کہ وہ آپکے دل کا ترجمان بن جائے،دل کے معاملے یوں ظاہر نہیں کرنے چاہیئں۔ ایک شعر یاد آگیا اسی حوالے سے۔
حسن کو سمجھنے کے لئے اِک عمر چاہیئے جاناں
دو گھڑی کی چاہت میں لڑکیاں نہیں کُھلتیں۔۔[/align:b868f42fa3]
ماشاءللہ آدھی درجن نظمیں لکھ کر کہہ رہو کہ بہت پسند ہیں مگر اتنا ہی کافی ہے۔ یہ تو صاف پتہ چل گیا کہ بہت زیادہ پسند ہیں مگر اتنا کافی ہے کس وجہ سے لکھا ہے ؟ کیا ابھی اور لکھنے کی تمنا تھی