انٹرویو انٹرویو وِد محب علوی

1. زندگی کی تعریف آپ کے الفاظ/خیال میں؟؟؟
انتہائی مشکل سوال ہے ، ابھی تک اس کا مناسب اور قابل قبول جواب تلاش کر رہا ہوں۔ بقول شاعر

مجھ سے کیا پوچھتے ہو زندگی کے بارے میں
اجنبی کیا بتائے گا اجنبی کے بارے میں

ہلکے پھلکے اندار میں زندگی کے بارے میں میرے خیالات یہ ہیں کہ اس کی کیا تعریف کروں۔ یہ بھلا کون سی کوئی الہڑ ، نوخیز ، چنچل ، شوخ ، تیکھی ، دلکش ، دلفریب ، دلربا ، بانکی ، سجیلی ، سجی سنوری دوشیزہ ہے جس کی تعریف میں ذہن کھپاؤں۔ آجکل تو لگتا ہے زندگی کوئی سخت گیر، کرخت ، سنگ دل استانی ہے جو اپنے ناکام عشق کا بدلہ اپنے معصوم شاگردوں سے مشکل ترین امتحانات لے کر لے رہی ہے۔


2۔ فراز کہتے ہیں۔۔"دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا۔"
تو آپ کے خیال میں کیسے فیصلہ کیا جائے کہ اپنے آپ کو ہمارا "دوست" کہنے والا "تکلفاً ایسا کہہ رہا ہے یا واقعی مخلص ہے؟؟
فراز بالکل درست کہتے ہیں اور یہ بات میں ذاتی تجربے سے بھی کہہ سکتا ہوں۔ اس بات کا فیصلہ کہ کون ہمارا مخلص دوست ہے کافی مشکل کام ہوتا ہے۔ بہترین فیصلہ تو اس کا وقت کرتا ہے جو کھرے کو کھوٹے سے ممتاز کر دیتا ہے ۔
میں عموما اس بات کا فیصلہ دل کی گواہی پر کرتا ہوں۔ جس شخص سے مل کر میرا دل گواہی دے کہ یہ شخص اچھا ہے اس کے بارے میں اچھا گمان قائم کر لیتا ہوں عموما پہلا تاثر بہت حد تک فیصلہ کر دیتا ہے کہ یہ شخص دوست ثابت ہوگا کہ نہیں۔ میں عموما ان لوگوں کو مخلص دوست سمجھتا ہوں جو زیادہ دعوی نہیں کرتے ، زیادہ تنقید نہیں کرتے اور آپ کو بہت جلدی سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔ کچھ نہ کچھ مشترکہ چیزیں بھی دونوں کے درمیان پیدا ہوتی ہیں اور کچھ موضوعات پر بلا تکلف گفتگو کے عادی بھی ہوتے جاتے ہیں۔
سب سے بڑھ کر وقت اور فاصلہ کی دوری آپ کے تعلق میں کمی نہ لائے اور دور رہ کر ، بہت عرصہ بعد مل کر بھی بغیر گلے شکوے اور تپاک سے ملاقات ہو جس میں خوشی کا احساس غالب ہو تو ایسا شخص یقینا آپ کا مخلص دوست ہی ہو سکتا ہے۔ اخلاص میں کمی زیادتی ہو سکتی ہے مگر اگر کسی دوست میں مندرجہ بالا خصوصیات پائی جاتی ہوں تو یقینا وہ آپ کا مخلص دوست ہے۔
کچھ اور بھی پہلو ہیں جن پر دوبارہ سوچ بچار کرکے بتاؤں گا ابھی تو فی الحال اتنا بتانے میں ہی آدھی درجن عقل خرچ ہو گئی ہے (اب عقل کی مقدار کا حساب اس سوال اور جواب کے دائرہ کار سے باہر ہے ، یاد رہے)۔

3۔ آُپ نے ارسطو انکل کا ذکر کیا۔۔مزید یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آپ کو فلسفے سے کافی شغف ہے۔۔کیونکہ میرا میدان "حیاتیات" ہے تو موقعہ اچھا جانا کہ لگے ہاتھوں مسلم فلاسفرز کی "ارتقائے حیات" کے بارے میں فلسفے کے بارے میں پوچھا جائے۔۔۔
(نوٹ۔۔یہ سوال میں نے صریحاً اپنی معلوماتِ عامہ میں اضافے کے لئے پوچھا ہے کیونکہ میں واقعی اس بارے میں کچھ زیادہ نہیں جانتی۔۔)

فلسفے سے واقعی شغف ہے اور ایک زمانے میں ناولوں اور افسانوں کی جگہ فلسفہ کی خشک کتابیں پڑھنے میں بھی لطف اٹھایا مگر پھر حساب لگایا کہ نہیں یار خواتین ، شعاع ، جاسوسی اور سرگزشت ڈائجسٹ ہی ٹھیک ہے ;)

مسلم فلسفیوں کے بارے میں گفتگو کے لیے یہ جگہ کم پڑ جائے گی ویسے میرا پسندیدہ موضوع ہے اور وقت ملا تو انشاءللہ اس پر ایک سلسلہ شروع کروں گا۔ جہاں تک میں نے مسلم فلسفیوں کو پڑھا ہے انہوں نے کم و بیش "ارتقائے حیات" پر کوئی رائے نہیں دی ہے کیونکہ بحیثیت مسلمان وہ حیات کا آغاز وہی مانتے ہیں جو قرآن میں ہے اس لیے وہ ارتقا کو وہی مقام دیتے ہیں جو کہ کوئی بھی مذہب یا دین دیتا ہے۔

ارتقائے حیات پر مسلمانوں میں بہت کم فلسفی یا سائنسدان ہیں جنہوں نے مخالفت یا موافقت میں رائے دی ہو۔ میں خود ڈھونڈتا رہا ہوں اور اب بھی اس کوشش میں رہتا ہوں کہ اس پر کہیں کچھ اچھا پڑھنے کو مل جائے تو اسے ضرور پڑھ لوں۔ ایک دو Molecular Biology کی ماہر خواتین سے بھی راہ و رسم بڑھائی مگر وہ اس فلسفے اور سائنس پر تحقیق کے لیے آمادہ نہ ہوئیں اگر اس پر مزید معلومات یا مل کر تحقیق کا ارادہ ہے تو میرا نیا پسندیدہ موضوع ہے اور اس پر مستقبل میں مل کر معلومات ڈھونڈی اور اکٹھی کی جا سکتی ہے۔

ایک مثال میرے ذہن میں ہارون یحی کی آتی ہے جس نے ڈارون اور ارتقائے حیات پر کتابیں لکھی ہیں اور عموما مغربی سائنسدانوں کے ہی اقتباسات لیے ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ میں Intelligent Design کی تھیوری ہے جس کی حمایت میں کچھ سائنسدان ہیں اور یہ ارتقائے حیات کے مقبول نظریے کے مقابلے میں پیش کی جاتی ہے۔
یہ بھی ایک بہت دلچسپ موضوع ہے اور اس پر بھی ایک طویل نشست اور گفتگو درکار ہے جو کسی اور دھاگے اور کسی اور وقت پر اٹھا رکھتے ہیں۔

4۔ commitment کس حد تک پوری کرتے ہیں؟ اگر کسی کام کے لئے حامی بھرتے ہیں تو اس کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا یاد تو رہتا ہے لیکن کوئی جلدی نہیں ہوتی۔۔۔

5۔ حالیہ دنوں میں محفل کے انتہائی بے خبر ارکان ( جیسے کہ میں) کو بھی آپ کی سیاست میں دلچسپی کی خبر ہو گئی ہے۔۔ تو ایک سوال اس حوالے سے۔۔

فرض کریں( اور اگر فرض کرنا ہے تو آئیڈیل صورتحال فرض کر لیتے ہیں) کہ فوج بیرکس میں واپس چلی گئی ہے۔۔ صرف آپ کو اختیار دیا جاتاہے کہ آپ سیاست دانوں کے تین مختلف دھڑوں میں سے کسی ایک کو ملک چلانے کے لئے منتخب کریں۔۔جو کہ یہ ہیں۔۔
i. پرانے سیاست دان جن کو بار بار مواقع ملے لیکن وہ ریاست و عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ نہ کر سکے ۔۔
ii. علماء کرام( سو کالڈ۔۔کیونکہ مخلص علماء و اکابر عموماً میدانِ سیاست سے گریز کرتے ہوئے معاشرے کا حصہ بن کر رہنمائی کا فرض ادا کرنے کو ترجیح دیتے ہیں)۔۔۔
iii. نسبتاً نو آموز سیاست دان جو کہ پڑھے لکھے ہیں اور جن کے کریڈٹ پر کسی حد تک عوامی بہبود کا تھوڑا بہت کام ہے۔۔( ایسے سیاستدان نہ ہونے کے برابر سہی ۔۔لیکن موجود تو ہیں بہر حال)
ان سب میں سے ایک کو چننا ہو تو کون ہو گا اور کیوں؟؟

چوتھے اور پانچویں سوال کے جواب بریک کے بعد

تھک گیا ہوں ، اتنے "اوکھے اوکھے" سوالوں کے "سوکھے سوکھے " جواب دے کر۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
یہ انٹرویو ایک مرتبہ پھر ہونے چاہییں۔ پرانے انٹرویو کے دھاگے کئی سال پرانے ہو چکے ہیں۔
 
4۔ commitment کس حد تک پوری کرتے ہیں؟ اگر کسی کام کے لئے حامی بھرتے ہیں تو اس کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا یاد تو رہتا ہے لیکن کوئی جلدی نہیں ہوتی۔۔۔

کوشش پوری کرتا ہوں کہ جس کام کا وعدہ کیا ہو اسے پورا کروں مگر ایمانداری سے اگر تجزیہ کروں تو ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا (مگر ایسا تقریبا ہر شخص کے ساتھ ہوتا ہے ). کبھی کچھ زیادہ اہم کام درمیان میں آ جاتے ہیں جسے کرنے کا چاہے آپ نے وعدہ نہ کیا ہو مگر اخلاقا اور اصولا انہیں ترجیح دینی ضروری ہوتی ہے.
کام کا وعدہ کرنے کے بعد اسے اس وقت میں پورا کرنے کی کوشش کرتا ہوں جتنے وقت میں پورا کرنے میں وہ ایسا لگے کہ وقت پر پورا ہو ہی گیا. کچھ ایسے کام جن میں ذاتی دلچسپی اور شوق ہے انہیں یقینا زیادہ جلدی اور سرعت سے کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور کچھ کام جو صرف اس لیے کرنے ہوں کہ کسی کے اصرار سے مجبور ہو کر یا کہیں انکار کرنا بہت مشکل ہوتا ہے ان میں لازما دیر ہو جاتی ہے یا کم از کم جلدی نہیں ہوتے(یہ بھی ایک عمومی رویہ ہے اور میں خواص میں تو کبھی رہا نہیں :) ).

نوٹ: خاصہ مشکل اور طرح دار سوال تھا جس سے شخصیت کے بہت سے پرت کھلنے کا خدشہ تھا ، پہلے تو سوچا اسے گول کر دو مگر پھر سوچا کہ کوئی بات نہیں بدنام تو پہلے ہی ہوں اور نیک نامی تو کسی صورت ملنے والی نہیں تو ممکنہ حد تک سچ ہی بولنے کی کوشش کر لوں جس میں اوپر والا ہی جانتا ہے کہ کتنا کامیاب رہا.
 
یسے
زندگی کی تعریف پر کچھ آرٹیکل پڑھے تھے

http://seedmagazine.com/content/article/the_meaning_of_life/

http://www.txchnologist.com/2012/can-a-scientist-define-life-by-carl-zimmer

ان کے بارے میں کوئ خیالات محب؟

پہلا آرٹیکل پڑھ رہا ہون جو کہ بہت دلچسپ ہے .

حسب توقع میں زکریا کے پھینکے ہوئے جال میں پھنس گیا ہوں اور ٹھیٹھ سائنسی آرٹیکل پر بھی باقاعدہ پڑھ کر رائے دینی پڑے گی.

ویسے زکریا یہ تو علمائے سائنس کی آرا پر مشتمل مضامین ہیں ان پر میری رائے چہ معنی دارد ؟
 

محمد امین

لائبریرین
امین یہ تو تم نے بالکل مقدس والا سوال کیا ہے.

کسی نے کہنا نہیں ہوتا ، یہ افواہیں گرم کرکے ہی تو کچھ لوگوں کی روزی روٹی چلتی ہے ;)

کہیں ایسا تو نہیں یہ افواہیں آپ خود ہی گرم کر کے لوگوں کی روزی روٹی کا بندوبست کر دیتے ہیں :)؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت شکریہ محب علوی کہ آپ نے صرف تین سال بعد سوالات کے جوابات دئیے۔
حالانکہ ابھی بھی ایک یا دو سوالات باقی ہیں میرے خیال میں۔ ان کو پلیز اگلے تین سال پر نہ لے جائیے گا۔
زیک کے دیئے گئے لنکس پر آپ کے تبصرے کا انتظار رہے گا۔
 

زیک

مسافر
یسے

پہلا آرٹیکل پڑھ رہا ہون جو کہ بہت دلچسپ ہے .

حسب توقع میں زکریا کے پھینکے ہوئے جال میں پھنس گیا ہوں اور ٹھیٹھ سائنسی آرٹیکل پر بھی باقاعدہ پڑھ کر رائے دینی پڑے گی.

ویسے زکریا یہ تو علمائے سائنس کی آرا پر مشتمل مضامین ہیں ان پر میری رائے چہ معنی دارد ؟
یہ ٹھیٹھ سائنس تو نہیں بلکہ کچھ حد تک سائنس اور فلسفے کے مابین ہے لہذا سوچا کہ آپ سے اس بارے میں پوچھا جائے۔ :)
 
یہ ٹھیٹھ سائنس تو نہیں بلکہ کچھ حد تک سائنس اور فلسفے کے مابین ہے لہذا سوچا کہ آپ سے اس بارے میں پوچھا جائے۔ :)

کل سرسری طور پر پڑھا تھا اور پڑھنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ اس پر علیحدہ دھاگہ کھولنے کی ضرورت ہے۔

انشاءللہ اسے بھولوں گا نہیں مگر جلد جواب آجکل کی مصروفیت کی وجہ سے ممکن نہیں ہوگا۔
 
بہت شکریہ محب علوی کہ آپ نے صرف تین سال بعد سوالات کے جوابات دئیے۔
حالانکہ ابھی بھی ایک یا دو سوالات باقی ہیں میرے خیال میں۔ ان کو پلیز اگلے تین سال پر نہ لے جائیے گا۔
زیک کے دیئے گئے لنکس پر آپ کے تبصرے کا انتظار رہے گا۔

@فرحت اس کے بعد میں محفل پر آیا کتنا ہوں ، اس پر کچھ غور و فکر بھی کیا کیا بر انداز چمن تو نے :)

سیاست والا سوال رہ گیا ہے اور اتنے سوچ سمجھ کر لکھے گئے اور اتنی محنت سے لکھے ہوئے سوالات کے جوابات پر کوئی تبصرہ ہی نہیں ;)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
@فرحت اس کے بعد میں محفل پر آیا کتنا ہوں ، اس پر کچھ غور و فکر بھی کیا کیا بر انداز چمن تو نے :)

سیاست والا سوال رہ گیا ہے اور اتنے سوچ سمجھ کر لکھے گئے اور اتنی محنت سے لکھے ہوئے سوالات کے جوابات پر کوئی تبصرہ ہی نہیں ;)
لیکن سوالات اور آپ کے غائب ہونے کے وقت میں بھی کافی وقفہ ہو گا۔ دیکھ لیجئے۔ خیر چلیں اب بھی جواب مل گئے تو میں خوش۔ بہت شکریہ :)
تبصرہ کرنا ہے لیکن ایک ہی نشت میں۔ آپ آخری جواب لکھیں تو میں بھی تبصرہ کرتی ہوں۔
 
لیکن سوالات اور آپ کے غائب ہونے کے وقت میں بھی کافی وقفہ ہو گا۔ دیکھ لیجئے۔ خیر چلیں اب بھی جواب مل گئے تو میں خوش۔ بہت شکریہ :)
تبصرہ کرنا ہے لیکن ایک ہی نشت میں۔ آپ آخری جواب لکھیں تو میں بھی تبصرہ کرتی ہوں۔

اصل میں اس وقت تک میں جوابات کو اپنی طرف سے ختم سمجھ چکا تھا اور پھر کچھ عرصہ میں امریکہ آ گیا تو سلسلہ ٹوٹ گیا۔

آخری سوال وقت طلب ہے اور میں اس کا مفصل جواب دینا چاہتا ہوں ویسے بھی اس وقت تو بہت زیادہ ضرورت ہے سیاست پر بات کرنے کی۔ عمران خان کی سیاست پر بات ہوگی۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
چلیں کوئی بات نہیں۔
مجھے معلوم تھا عمران خان کی سیاست پر بات ہو گی اسی لئے میں نے تین سال پہلے سوال لکھ بھیجا تھا۔
 
حالیہ دنوں میں محفل کے انتہائی بے خبر ارکان ( جیسے کہ میں) کو بھی آپ کی سیاست میں دلچسپی کی خبر ہو گئی ہے۔۔ تو ایک سوال اس حوالے سے۔۔

فرض کریں( اور اگر فرض کرنا ہے تو آئیڈیل صورتحال فرض کر لیتے ہیں) کہ فوج بیرکس میں واپس چلی گئی ہے۔۔ صرف آپ کو اختیار دیا جاتاہے کہ آپ سیاست دانوں کے تین مختلف دھڑوں میں سے کسی ایک کو ملک چلانے کے لئے منتخب کریں۔۔جو کہ یہ ہیں۔۔
i. پرانے سیاست دان جن کو بار بار مواقع ملے لیکن وہ ریاست و عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ نہ کر سکے ۔۔
ii. علماء کرام( سو کالڈ۔۔کیونکہ مخلص علماء و اکابر عموماً میدانِ سیاست سے گریز کرتے ہوئے معاشرے کا حصہ بن کر رہنمائی کا فرض ادا کرنے کو ترجیح دیتے ہیں)۔۔۔
iii. نسبتاً نو آموز سیاست دان جو کہ پڑھے لکھے ہیں اور جن کے کریڈٹ پر کسی حد تک عوامی بہبود کا تھوڑا بہت کام ہے۔۔( ایسے سیاستدان نہ ہونے کے برابر سہی ۔۔لیکن موجود تو ہیں بہر حال)
ان سب میں سے ایک کو چننا ہو تو کون ہو گا اور کیوں؟؟


جب سوال کیا گیا تھا تب فوج برسر اقتدار تھی اور اب واقعی بیرکس میںچلی گئی ہے۔

میں اکثریت کی طرح نسبتا نو آموز سیاست دانوں کو چنو گا اور میرے خیال میں اب ایسی تیسری قوت تحریک انصاف کی شکل میں سامنے آ بھی گئی ہے اور چند پرانے سیاستدانوں کو چھوڑ کر اکثریت نو آموز ہی ہے۔ ان سب میں نئی اور ایسی قیادت جسے ابھی آزمایا نہین گیا اسے موقع دینا اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ ایک تو لوگ اپنی بیزاری کا ووٹ کے ذریعے اطہار کریں اور دوسرا سیاستدانوں اور کہنہ مشق پارٹیوں کو بھی معلوم ہو کہ اگر وہ پرانی روش پر قائم رہیں گے تو لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے اور لوگ واقعی اب تبدیلی کے خواہاں ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
حالیہ دنوں میں محفل کے انتہائی بے خبر ارکان ( جیسے کہ میں) کو بھی آپ کی سیاست میں دلچسپی کی خبر ہو گئی ہے۔۔ تو ایک سوال اس حوالے سے۔۔

فرض کریں( اور اگر فرض کرنا ہے تو آئیڈیل صورتحال فرض کر لیتے ہیں) کہ فوج بیرکس میں واپس چلی گئی ہے۔۔ صرف آپ کو اختیار دیا جاتاہے کہ آپ سیاست دانوں کے تین مختلف دھڑوں میں سے کسی ایک کو ملک چلانے کے لئے منتخب کریں۔۔جو کہ یہ ہیں۔۔
i. پرانے سیاست دان جن کو بار بار مواقع ملے لیکن وہ ریاست و عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کچھ نہ کر سکے ۔۔
ii. علماء کرام( سو کالڈ۔۔کیونکہ مخلص علماء و اکابر عموماً میدانِ سیاست سے گریز کرتے ہوئے معاشرے کا حصہ بن کر رہنمائی کا فرض ادا کرنے کو ترجیح دیتے ہیں)۔۔۔
iii. نسبتاً نو آموز سیاست دان جو کہ پڑھے لکھے ہیں اور جن کے کریڈٹ پر کسی حد تک عوامی بہبود کا تھوڑا بہت کام ہے۔۔( ایسے سیاستدان نہ ہونے کے برابر سہی ۔۔لیکن موجود تو ہیں بہر حال)
ان سب میں سے ایک کو چننا ہو تو کون ہو گا اور کیوں؟؟


جب سوال کیا گیا تھا تب فوج برسر اقتدار تھی اور اب واقعی بیرکس میںچلی گئی ہے۔

میں اکثریت کی طرح نسبتا نو آموز سیاست دانوں کو چنو گا اور میرے خیال میں اب ایسی تیسری قوت تحریک انصاف کی شکل میں سامنے آ بھی گئی ہے اور چند پرانے سیاستدانوں کو چھوڑ کر اکثریت نو آموز ہی ہے۔ ان سب میں نئی اور ایسی قیادت جسے ابھی آزمایا نہین گیا اسے موقع دینا اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ ایک تو لوگ اپنی بیزاری کا ووٹ کے ذریعے اطہار کریں اور دوسرا سیاستدانوں اور کہنہ مشق پارٹیوں کو بھی معلوم ہو کہ اگر وہ پرانی روش پر قائم رہیں گے تو لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے اور لوگ واقعی اب تبدیلی کے خواہاں ہیں۔
بہت شکریہ :)۔ جیتے رہیں۔
اتنے سالوں بعد جواب دیں گے تو فوج بیچاری نے مایوس ہو کر واپس جانا ہی تھا ناں۔
متفق علیہ لیکن نوآموز سیاست دان؟ جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی اینڈ کو؟
آخری جواب آپ نے خلافِ روایت بہت مختصر کر دیا ہے :(
 
اسی بہانے فوج تو واپس گئی نہ.

اب سب تو نوآموز نہین ہوں گے اور کچھ روایت اور دعوؤں کے برعکس بھی ہو رہا ہے.

مختصر اس لیے کہ یہ بات نکلی تو بہت دور تلک جائے گی. :)
 
Top