انڈے کے چھلکوں کے ذریعے دانت کے کیڑوں سے نجات کا انتہائی مفید نسخہ

انڈے کے چھلکوں کے ذریعے دانت کے کیڑوں سے نجات کا انتہائی مفید نسخہ

لندن(نیوزڈیسک)اگر دانت میں کیڑا لگ جائے تو ڈاکٹر کے پاس جانا بہت مشکل معلوم ہوتا ہے اور اس سے بڑھ کر یہ جیب پر بھی بھاری ہوسکتا ہے۔لیکن آج ہم آپ کو انڈے کے چھلکے کے ذریعے دانت کے کیڑے سے نجات کا انتہائی مفید نسخہ بتائیں گے۔
یورپی ملک ہنگری کے ماہر صحت کرومفر نے انڈوں کے چھلکوں پر اپنی دس سالہ تحقیق کے بعد دنیا کو بتایاکہ یہ کیلشیم کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہیں اور اگر چھلکوں کو استعمال کیا جائے تو کیلشیم کی کمی کو پور ا کیا جاسکتا ہے۔
آپ چاہیں تو انڈوں کے چھلکے کی ایک ٹوتھ پیسٹ بھی بنا سکتے ہیں جو کہ بہت زیادہ کارآمد اور سستی ہوگی۔اس ٹوتھ پیسٹ کی خاص بات یہ ہوگی کہ یہ بازار میں ملنے والی ٹوتھ پیسٹ کے مقابلے میں خطرناک کیمیکلز سے بھی پاک ہوگی۔

اجزاء
ایک چوتھائی کپ انڈوں کے چھلکے یا کیلشیم میگنیشیم کی گولیاں
دو کھانے کے چمچ ناریل کا تیل
ایک کھانے کاچمچ بیکنگ سوڈا
اگر آپ چاہیں تو ایک چمچ سمندری نمک اور پیپر منٹ کے چند قطرے بھی شامل کرسکتے ہیں۔
بنانے کا طریقہ
انڈے کے چھلکوں کو چند منٹوں کے لئے اچھی طرح ابال لیں اور اس کے بعد خشک کرلیں۔اب انہیں اچھی طرح پیس لیں اور تمام اجزاء کو ایک ڈونگے میں ڈال کر ہلالیں اور اس میں ناریل کا تیل ڈالیں ۔اب اسے اچھی طرح باریک اور یک جان کریں اور اس محلول کو بضرورت دانتوں پر لگائیں۔یہ قدرتی ٹوتھ پیسٹ دانتوں میں لگے کیڑے کے لئے بہت ہی زیادہ مفید ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال آپ کے دانتوں کوچمکدار اور کیڑے سے پاک بنا دے گا۔

اگر کوئی اس طریقہ پر عمل کرے تو نتیجہ یعنی افادیت ہونے یا نہ ہونے دونوں صورتوں میں آگاہ کرے
 

جاسمن

لائبریرین
کسی نے بتایا ہے کی انڈوں کے چھلکوں کے سفوف کو روزانہ کھانے سے کیشیم کی کمی پوری ہو جاتی ہے۔
لئیق بھائی! آپ نے یہ پیسٹ آزمایا؟
 
کسی نے بتایا ہے کی انڈوں کے چھلکوں کے سفوف کو روزانہ کھانے سے کیشیم کی کمی پوری ہو جاتی ہے۔
لئیق بھائی! آپ نے یہ پیسٹ آزمایا؟
ابھی آج ہی تو پڑھا ہے۔ :)
لیکن آزمانے کا ارادہ ہے۔
انڈوں کے چھلکوں کے سفوف والی بات بالکل درست ہونی چاہئے کیونکہ ان میں تو کیلشیم ہی کیلشیم ہوتا ہے۔ اور انڈوں کی سفیدی میں بھی بہت کیلشیم ہوتا ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
تازہ انڈوں کے چھلکے باریک پسے ہوئے
خشک کھوپرا باریک پسا ہوا
ان کو آپس میں کونڈی ڈنڈے کے ساتھ کھرل کرنے پر بلاشبہ اچھا منجن بنتا ہے ۔۔
اکثر جوگی ٹائپ حکیم اسے پائیوریا اور کھوڑ صاف کرنے کے لیئے استعمال کرواتے ہیں ۔۔۔۔
لیکن مشکل یہ ہے کہ یہ آمیزہ تین دن کے بعد خود میں اک سڑانڈ پیدا کر لیتا ہے ۔۔۔
بہت دعائیں
 
تازہ انڈوں کے چھلکے باریک پسے ہوئے
خشک کھوپرا باریک پسا ہوا
ان کو آپس میں کونڈی ڈنڈے کے ساتھ کھرل کرنے پر بلاشبہ اچھا منجن بنتا ہے ۔۔
اکثر جوگی ٹائپ حکیم اسے پائیوریا اور کھوڑ صاف کرنے کے لیئے استعمال کرواتے ہیں ۔۔۔۔
لیکن مشکل یہ ہے کہ یہ آمیزہ تین دن کے بعد خود میں اک سڑانڈ پیدا کر لیتا ہے ۔۔۔
بہت دعائیں
اور اگر اسے فرج میں رکھ دیا جائے تو، شاید سڑانڈ پیدا نا ہو؟
 

x boy

محفلین
ابھی آج ہی تو پڑھا ہے۔ :)
لیکن آزمانے کا ارادہ ہے۔
انڈوں کے چھلکوں کے سفوف والی بات بالکل درست ہونی چاہئے کیونکہ ان میں تو کیلشیم ہی کیلشیم ہوتا ہے۔ اور انڈوں کی سفیدی میں بھی بہت کیلشیم ہوتا ہے۔
چونا بھی کیلشیم ہوتا ہے لیکن کھانے والوں کا منہ جلتا ہے
 

تجمل حسین

محفلین
ابھی آج ہی تو پڑھا ہے۔ :)
لیکن آزمانے کا ارادہ ہے۔
انڈوں کے چھلکوں کے سفوف والی بات بالکل درست ہونی چاہئے کیونکہ ان میں تو کیلشیم ہی کیلشیم ہوتا ہے۔ اور انڈوں کی سفیدی میں بھی بہت کیلشیم ہوتا ہے۔
لئیق بھائی آپ نے اپنا تجربہ بیان نہیں فرمایا۔ :)
 

تجمل حسین

محفلین
کیوں بھئی ،،، لئیق احمد سے دشمنی کررہے ہیں،،، اگر کل کلا کو کچھ ہوگیا تو؟:D
نہیں بھئی دشمنی نہیں بلکہ بڑوں کی باتیں ماننی چاہئیں اور ان کے تجربے سے سیکھنا چاہیے بجائے خود تجربہ کرنے کے :p
اکثر بڑوں کو کہتے سنا ہے۔ :)
 

محمدظہیر

محفلین
لندن(نیوزڈیسک)اگر دانت میں کیڑا لگ جائے تو ڈاکٹر کے پاس جانا بہت مشکل معلوم ہوتا ہے اور اس سے بڑھ کر یہ جیب پر بھی بھاری ہوسکتا ہے
بھائی میں سمجھتا ہوں دانت میں کیڑا لگنے کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے فوراً ڈینٹسٹ سے رجوع ہونا چاہیے۔
اس تحقیق کا سورس آپ کے پاس ہو تو مہربانی فرما کر شیئر کیجیے
 
Top