اب کچھ دن یہ سوچ کر گزریں گے کہ دیکھنا ہی نہیں میچ، پھر جب ایک آدھ میچ جیت گئے تو پھر وہی شوق۔ بہر حال بیٹنگ میں بہت ساری تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے شاید ان چار پانچ لڑکوں کے علاوہ کوئی اور ہے ہی نہیں جسے موقع دیا جائے، حارس کو بھی ایک دو میچوں میں چانس دیا گیا ہے وہ بھی پرفارم نہیں کر پائے جس طرح پی ایس ایل میں کیا تھا
ورلڈ کپ سے پہلے کچھ میچز ہیں ابھی پاکستان کے نیوزی لینڈ اور بنگلا دیش کے ساتھ اور اس کے بعد وارم اپس ہیں دو، تجربات کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، مگر یہ سات میچ بھی بہت تھے نئے پلیئرز کو آزمانے کے لیے
خیر