محمد تابش صدیقی
منتظم
لیچ اور روٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے کا مقابلہ جاری
اور روٹ جیت گیالیچ اور روٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے کا مقابلہ جاری
لیچ اور روٹ میں پانچ وکٹ حاصل کرنے کا مقابلہ جاری
Narendra Modi Stadium - Wikipediaگوگل چاچو یہی بتا رہا ہے۔۔۔
بھارتی حکومت کی اسٹیڈیم کا نام بدلنے پر وضاحتیںNarendra Modi Stadium - Wikipedia
یہی تو ماسٹر اسٹروک ہے۔ سب کو لگ رہا تھا سردار پٹیل موٹیرا بن رہا ہے ۔
گو میں نے اس میچ کی کوئی بال بھی نہیں دیکھی، لیکن چار سیشنز میں 22 وکٹیں گر چکی ہیں، یہ انڈیا نے کس طرح کی وکٹ بنا ڈالی کہ رُوٹ جیسا پارٹ ٹائم اسپنر بھی اپنے کیریئر کی بیسٹ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں نکال گیا۔ اگر پچ واقعی خراب ہے تو آئی سی سی اس کا نوٹس لے گی۔
ہوم ٹیم اپنی مرضی کی وکٹیں بنانے میں آزاد ہوتی ہے، لیکن وکٹ کے معیار پر بہرحال آئی سی سی نظر رکھتی ہے یا رکھنی چاہیئے۔ پہلے یا دوسرے دن ہی اگر وکٹ میں بڑے بڑے کریکس آ جائٰیں تو ظاہر ہے معیار ناقص ہی ہوگا۔ لیکن اگر صرف اسپننگ ٹریک ہے اور کوالٹی کی کوئی خامی نہیں ہے تو پھر کسی کو کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔ آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانا جوئے شیر کے مترادف ہے اور انڈیا کو انڈیا میں!چنئی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کی وکٹ اس سے خراب تھی لیکن وہاں روہت نے بہت ہی عمدہ اننگ کھیل ڈالی کہ سب کہنے لگے اگر روہت اور ایشون وہاں سینچریاں کر سکتے تھے تو کوئی اور بھی کھیل سکتے۔
یہ پچ بھی پہلی گیند سے ہی ٹرن لے رہی ہے اور خاک تو آندھی کی طرح اُڑ رہی ہے۔
اسکا کاؤنٹر آرگیومنٹ یہ بھی دیا جا رہا ہے کہ جوہانسبرگ میں جہاں پچ گز گز سیم ہوتی ہے یا پرتھ میں جہاں ایکس ایل باؤنس لے لیتی ہے تو پھر "سب کانٹینینٹ" کے بلے بازوں تکنیک پر اعتراض کیوں کیا جاتا ہے۔
یوراج سنگھ نے اپنے ملک کی وکٹ پر کھل کر تو بات نہیں کی، لیکن بین السطور بہت کچھ کہہ دیا ہے: