خرم شہزاد خرم
لائبریرین
جب ہماری شہزادی پیدا ہوئی تو اس کو دو دن کے لیے نرسری میں شیشہ کے اندر رکھا گیا۔ جب میں دیکھنے گیا تو کیا دیکھتا ہوں اپنے ہاتھ کو چوس رہی ہے۔ بڑے کہتے ہیں انگوٹھا چوسنے والا بچہ صبر والا ہوتا ہے۔ اس بات میں کتنی صداقت ہے اس کا اندازہ میں نے اس بات سے لگایا ہے کہ جب نورِ سحر کو بھوک لگتی ہے تو وہ انگوٹھا منہ میں ڈال لیتی ہے اگر انگوٹھا باہر نکالے تو رونا شروع کر دیتی ہے اور اگر انگوٹھا نا نکالیں تو اس کو چوستی رہتی ہے۔ بات تو ٹھیک ہے صبر والی ہے لیکن اگر یہ عادت پڑ جائے تو اس کو چھوڑانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
یہ دیکھیں کتنے مزے سے انگوٹھا چوس رہی ہے۔
یہ دیکھیں کتنے مزے سے انگوٹھا چوس رہی ہے۔
سب کہتے ہیں کوئی بات نہیں جب یہ بڑی ہو گی تو خود چھوڑ دے گی لیکن میں نے دیکھا ہے بچوں کو 5 سال تک بھی وہ انگوٹھا
چوس رہے ہوتے ہیں آپ کے پاس کوئی ایسا حل ہےجس سے نور سحر انگوٹھا پینا چھوڑ دیے
بیگم نے تو یہ حل نکالا ہے کہ اس طرح کسی حد تک چھوڑ سکتی ہے
آپ کیا کہتے ہیں