ان دہشت گردوں پر بھی لعنت بھیجئے

کاشفی

محفلین
تُھو ڑے۔۔۔
لعنت بھیج دی بھائی گرائیں ۔۔۔ :grin:
انیس بھائی تُھو ڑے والی لعنت بھیجتے ہوئے بلوچ بھائیوں کی طرح ہاتھ سامنے فورٹی فائفو ڈگری اُٹھا کر سیدھا کرتے ہوئے سر تھوڑا جھکا کر دونوں آنکھوں سے اوپر دیکھتے ہوئے ہتھیلی کا پنجا بنا کر کلاک وائز گھمانا پڑتا ہے۔اور پھر بندہ بولے تُھو ڑے۔۔
 

گرائیں

محفلین
۔
محترم، ہم ابھی تک تو آپ سے آپ جناب کر کے ہی بات کر رہے ہیں اور اتنی بے تکلفی ہرگز نہیں کہ "آپ" کی بجائے تم اور تُو اور اُن کی بجائے اُس پر اتر آئیں اس لیے بہتر ہو گا کہ آپ بھی اتنا بے تکلف ہونے کی کوشش مت کیجیے۔۔۔ احسان ہو گا۔
جی بہتر۔ آپ درست کہہ رہے ہیں۔ آئیندہ احتیاط کروں گا۔ محترم فاتح الدین بشیر صاحب۔
 

گرائیں

محفلین
۔
محترم گرائیں صاحب!
تعصب انسان کو اندھا کر دیتا ہے۔
کوشش شاید آپ کی یہ ہے اس خبر کو لا کر شیعہ مسلک کو بدنام کیا جائے۔۔ اور کہا جائے ان میں بھی دہشت گرد گروپس ہیں۔۔ جبکہ بدنام صرف دیوبندی مسلک کے دہشت گرد ہیں۔ اور آپریشن صرف ان کے خلاف ہو رہا ہے۔
لیکن آپ بہت دور کی کوڑی لائے ہیں۔
سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی اور اسلحہ بازی کی مذمت کرتے ہیں۔۔ اور ان میں ملوث لوگوں پر لعنت بھیجتے ہیں۔
لیکن یہ فرق واضح رہے:
کہ شیعہ پاکستان کے بانیوں میں سے ہیں۔۔ جس وقت آپ کے بزرگان پاکستان کی مخالفت کرتے ہوئے قائد اعظم کو کافر اعظم کہتے تھے۔
آج تک کسی شیعہ نے کوئی اک خودکش حملہ نہیں کیا۔۔ جتنے خودکش حملے ہوئے یا حملہ آور پکڑے گئے ان کا تعلق کس گروہ سے ہے سب کو معلوم ہے۔
آج تک کسی شیعہ نے کسی سکول کو بم سے نہیں اڑایا۔۔ کون یہ کام کرتا ہے سب کو معلوم ہے۔
کسی ایک شیعہ نے آج تک پاک فوج کی طرف اک کنکر بھی نہیں پھینکا۔۔ پاک فوج پر حملے والے کون اور کس گروہ سے ہے سب کو معلوم ہے۔
آج تک کسی شیعہ گروپ نے لوگوں کو بسوں سے اتار کر ڈنڈوں اور پتھروں سے مار مار کر قتل نہیں کیا۔۔ لیکن آپ کے حمایت یافتہ یہ کام کر چکے ہیں۔
آج تک کسی شیعہ نے کسی شخص کو جانوروں کی طرح ذبح نہیں کیا۔۔
نہ کسی شیعہ نے حکومت کی رٹ کو چیلینج کیا۔۔ نہ شیعہ مدارس خودکش حملہ آوروں کی فیکٹریاں ہیں۔۔ آج تک ہمارے مظاہرے اور دھرنے پر امن رہے ہیں۔
اب میں کتنی باتیں آپ کو یاد دلا

لہذا دن کو رات سے مقایسہ نہیں کیا جا سکتا۔۔
کوشش کریں ہر قسم کی دہشت گردی اور ظلم کی مخالفت کریں۔۔ اور تمام ظالمان اور ان کے حامیان پر لعنت بھیجیں۔۔ بے شمار۔
جناب حسینی بھائی، میری پوری کوشش یہ ہے کہ یہ دھاگہ کسی قسم کی مسلکی جنگ کا شکار نہ ہو۔ میں اس سے پہلے بھی کہہ چکا اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ میں اہل تشیع کے خلاف کسی بھی نئی مہم کا آغاز نہیں کرنا چاہتا۔ نہ میرا پہلے ایسا کوئی ارادہ تھا، نہ اب ہے، اور ان شا ء اللہ نہ ہوگا۔
اس لئے آپ تسلی رکھیں۔
میں نے وہ پریس ریلیز اس لئے آپ سب روشن خیال عقل مند تعلیم یافتہ صاحبان کے سامنے رکھی ۔ اور اس لئے رکھی کہ میں آپ سب وسیع القلب لوگوں سے توقع کرتا ہوں کہ آپ لوگ ہر قسم کے ظالم کو نام لے کر نفرین کا اہل ثابت کریں گے۔ یہ نام لینے والی بات بھی اس لئے کہ میں کچھ عرصے سے محفل کے ایک دو ارکان کو یہی مطالبہ بار ہا کرتے دیکھ رہا ہوں۔ اور چونکہ آثار و قرائن یہ بتاتے ہیں کہ یہ لو گ پرانے محفلین ہیں، اور کسی منتظم نے، یا کسی اور رکن نے ان کے ایسا کرنے پر ان کو متنبہ نہ کیا، یا کسی نے اب تک اعتراض نہیں کیا تو یہ ایک اچھا فعل ہوگا۔ یعنی کسی سے نام لے کر کسی گروہ پر لعن و طعن کا مطالبہ کرنا۔
اب چونکہ آپ اپنے ہم مسلک و ہم مشرب افراد کے ہلاک ہونے پر افسوس کا اظہار کرنے میں آزاد ہیں، اور ان کے قاتلوں پر لعن طعن کرنے میں حق بجانب ہیں کیونکہ یہ سب لوگ بے گناہ مارے گئے، اسی طرح، میں بھی اپنے ہم مسلک علما کے قتال پر افسوس کا اظہار کرنے میں حق بجانب ہوں۔ آپ مجھ سے یہ حق نہیں چھین سکتے، جیسے کہ میں آ پ سے آپ کا حق نہیں چھین سکتا۔
پریس ریلیز میں مذکور افراد اور ان کے روابط کے علاوہ بھی کوئی ہوتا تو میں ان کے فعل کو برا جانتا۔ اب بد قسمتی سے اگر ان کے ناموں کے آخر میں جعفری یا زیدی کے لواحقے بھی موجود ہیں تو اس میں مسلکی تعصب کہاں سے آ گیا؟ اس میں شر انگیزی والی بات کہاں سے آگئی؟ اور آپ کو کہاں سے یہ کشف ہوا کہ میں شیعہ مسلک کو بدنا م کر رہا ہوں۔ اگر سپاہ محمد نام کی کوئی تنظیم واقعی موجود نہیں ہے تو میں غلطی پر ہو سکتا ہوں۔ بالکل۔ کیوں نہیں۔ مگر یہ دعویٰ میں نے نہیں کیا۔ حکومت کے ذمہ دار اہلکاروں نے کیا ہے۔ اہل تشیع کے مسلک کو بدنام کرنے کا الزام ان پر لگائیں۔ مجھ پہ نہیں۔

باقی آپ نے جتنے دعاوی کئے ہیں، ان پر اس محفل میں ہر ممکن جگہ پر مجھ سے بہتر لوگوں نے بحث کی ہے اور گڑے مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ جہاں تک آپ نے کہا کہ کسی شیعہ نے حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کیا تو آپ شائد بھول رہے ہیں کہ علامہ عارف حسین الحسینی اور ان کے ساتھ کے ایک دوسرے پائے کے اہل تشیع عالم نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قیام میں بہت بنیادی کردار ادا کیا تھا، اور اسی تحریک نے 1980 کی دہائی کے ابتدائی ایک دو سالوں میں اسلام آباد کا گھیراؤ کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان میں فقہ جعفریہ کا نفاذ کیا جائے ، یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس ملک کی اکثریت فقہ حنفی پہ عمل کرتی ہے۔ کہاں تک سُنیں گے کہاں تک سناؤں۔ ان دنوں ایران میں تازہ تازہ اسلامی انقلاب آیا تھا۔ جہاں تک تما م ظالمان پر لعنت بھیجنے کی بات ہے تو میں نے یہ دھاگہ اس لئے شروع کیا کہ آپ سب عالی قدر عقل مندوں کی توجہ ان ظالمان کی طرف بھی دلاؤں جو شومئی قسمت سے ہم سب اچھے مسلمانوں کی لعنت سے محروم رہ رہے ہیں۔
اس لئے میں طالبان نامی ظالمان سمیت ان سب ظالمان پر لعنت بھیجتا ہوں جو اس ملک میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں۔ چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔ سپاہ محمد ں یا کوئی اور۔ سب پہ لعنت۔
میں اس کے بعد آپ سے اس موضوع پر کوئی بات نہیں کر پاؤں گا کہ بات کسی اور طرف نکل جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ۔
والسلام علیٰ من التبع الہدیٰ۔
 

حسینی

محفلین
۔

جناب حسینی بھائی، میری پوری کوشش یہ ہے کہ یہ دھاگہ کسی قسم کی مسلکی جنگ کا شکار نہ ہو۔ میں اس سے پہلے بھی کہہ چکا اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ میں اہل تشیع کے خلاف کسی بھی نئی مہم کا آغاز نہیں کرنا چاہتا۔ نہ میرا پہلے ایسا کوئی ارادہ تھا، نہ اب ہے، اور ان شا ء اللہ نہ ہوگا۔
اس لئے آپ تسلی رکھیں۔
میں نے وہ پریس ریلیز اس لئے آپ سب روشن خیال عقل مند تعلیم یافتہ صاحبان کے سامنے رکھی ۔ اور اس لئے رکھی کہ میں آپ سب وسیع القلب لوگوں سے توقع کرتا ہوں کہ آپ لوگ ہر قسم کے ظالم کو نام لے کر نفرین کا اہل ثابت کریں گے۔ یہ نام لینے والی بات بھی اس لئے کہ میں کچھ عرصے سے محفل کے ایک دو ارکان کو یہی مطالبہ بار ہا کرتے دیکھ رہا ہوں۔ اور چونکہ آثار و قرائن یہ بتاتے ہیں کہ یہ لو گ پرانے محفلین ہیں، اور کسی منتظم نے، یا کسی اور رکن نے ان کے ایسا کرنے پر ان کو متنبہ نہ کیا، یا کسی نے اب تک اعتراض نہیں کیا تو یہ ایک اچھا فعل ہوگا۔ یعنی کسی سے نام لے کر کسی گروہ پر لعن و طعن کا مطالبہ کرنا۔
اب چونکہ آپ اپنے ہم مسلک و ہم مشرب افراد کے ہلاک ہونے پر افسوس کا اظہار کرنے میں آزاد ہیں، اور ان کے قاتلوں پر لعن طعن کرنے میں حق بجانب ہیں کیونکہ یہ سب لوگ بے گناہ مارے گئے، اسی طرح، میں بھی اپنے ہم مسلک علما کے قتال پر افسوس کا اظہار کرنے میں حق بجانب ہوں۔ آپ مجھ سے یہ حق نہیں چھین سکتے، جیسے کہ میں آ پ سے آپ کا حق نہیں چھین سکتا۔
پریس ریلیز میں مذکور افراد اور ان کے روابط کے علاوہ بھی کوئی ہوتا تو میں ان کے فعل کو برا جانتا۔ اب بد قسمتی سے اگر ان کے ناموں کے آخر میں جعفری یا زیدی کے لواحقے بھی موجود ہیں تو اس میں مسلکی تعصب کہاں سے آ گیا؟ اس میں شر انگیزی والی بات کہاں سے آگئی؟ اور آپ کو کہاں سے یہ کشف ہوا کہ میں شیعہ مسلک کو بدنا م کر رہا ہوں۔ اگر سپاہ محمد نام کی کوئی تنظیم واقعی موجود نہیں ہے تو میں غلطی پر ہو سکتا ہوں۔ بالکل۔ کیوں نہیں۔ مگر یہ دعویٰ میں نے نہیں کیا۔ حکومت کے ذمہ دار اہلکاروں نے کیا ہے۔ اہل تشیع کے مسلک کو بدنام کرنے کا الزام ان پر لگائیں۔ مجھ پہ نہیں۔

باقی آپ نے جتنے دعاوی کئے ہیں، ان پر اس محفل میں ہر ممکن جگہ پر مجھ سے بہتر لوگوں نے بحث کی ہے اور گڑے مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ جہاں تک آپ نے کہا کہ کسی شیعہ نے حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کیا تو آپ شائد بھول رہے ہیں کہ علامہ عارف حسین الحسینی اور ان کے ساتھ کے ایک دوسرے پائے کے اہل تشیع عالم نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قیام میں بہت بنیادی کردار ادا کیا تھا، اور اسی تحریک نے 1980 کی دہائی کے ابتدائی ایک دو سالوں میں اسلام آباد کا گھیراؤ کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان میں فقہ جعفریہ کا نفاذ کیا جائے ، یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس ملک کی اکثریت فقہ حنفی پہ عمل کرتی ہے۔ کہاں تک سُنیں گے کہاں تک سناؤں۔ ان دنوں ایران میں تازہ تازہ اسلامی انقلاب آیا تھا۔ جہاں تک تما م ظالمان پر لعنت بھیجنے کی بات ہے تو میں نے یہ دھاگہ اس لئے شروع کیا کہ آپ سب عالی قدر عقل مندوں کی توجہ ان ظالمان کی طرف بھی دلاؤں جو شومئی قسمت سے ہم سب اچھے مسلمانوں کی لعنت سے محروم رہ رہے ہیں۔
اس لئے میں طالبان نامی ظالمان سمیت ان سب ظالمان پر لعنت بھیجتا ہوں جو اس ملک میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں۔ چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔ سپاہ محمد ں یا کوئی اور۔ سب پہ لعنت۔
میں اس کے بعد آپ سے اس موضوع پر کوئی بات نہیں کر پاؤں گا کہ بات کسی اور طرف نکل جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ۔
والسلام علیٰ من التبع الہدیٰ۔

یقینا میں آپ کے ساتھ مل کر آپ کے بے گناہ علماء کے قاتلوں پر لعنت بھیجتا ہوں۔۔۔ بلکہ پولیس اور فوج کے علاوہ کسی اور کا ہتھیار اٹھانا ہی قانونا جرم سمجھتا ہوں۔
لیکن مسئلہ اس کا نہیں ہے۔۔ مسئلہ یہ ہے کہ ان کچھ دہشت گردوں کے کرتوت دکھا کر ظالمان کے کرتوتوں اور مظالم کی تاویل کی کوشش کی جائے۔۔ اور ان کا مقایسہ کیا جائے۔
ظالمان اور کسی دوسرے گروپ کے مظالم کا مقایسہ کیا ہی نہیں جا سکتا۔۔۔ جس طرح سے عمر بن عبد العزیز نے غالبا کہا تھا کہ اگر ہمارے حجاج کے مظالم ترازو کے اک پلڑے میں اور دنیا بھر کے ظالمین کے مظالم دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو بھی حجاج کے مظالم بڑھ جائیں گے۔۔ اسی طرح ظالمان کے مظالم ِ ہیں۔
البتہ آج کل سپاہ محمد کا وجود عملا ختم ہوگیا ہوا ہے۔۔۔ اور شاید ہی کچھ بکھرے ہوئے دہشت گرد انفرادی طور پر اس طرح کے کام کرتے ہوں۔
ہم نے نہ کبھی پورے پاکستان پر فقہ جعفریہ کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔۔ نہ آج یہ ہمارا مطالبہ ہے۔۔ اس وقت اسی کی دھائی میں جب ضیاء الحق ِ نے زکوٰاۃ کا نفاذ کیا تھا تو شیعہ حضرات نے گورنمنٹ کو زکواٰۃ دینے سے انکار کیا تھا۔۔ چونکہ ان کی فقہ کے مطابق اس طرح سے شرعا زکواۃ ساقط نہیں ہوتی۔۔ اور اس وقت یہ مطالبہ منظور بھی کیا گیا تھا۔۔ جو آج تک جاری ہے۔۔۔ بلکہ بہت سے اہل سنت برادران بھی زکواۃ سے بچنے کے لیے اپنے آپ کو بینکوں میں شیعہ ظاہر کرتے ہیں۔
ہونا تو یہ چاہیے کہ ملک میں حنفی حضرات کے لیے فقہ حنفی اور شیعوں کے لیے فقہ جعفری نافذ ہو۔۔ ایسے مطالبہ کا شاید کوئی بھی مخالف نہ ہو۔ اسی طرح سے نصابی کتب میں دونوں فقہوں کے مسائل اور اختلاف کا بھی اچھے انداز میں لحاظ رکھا جانا چاہیے۔۔۔ یہ ہمارا ہمیشہ سے مطالبہ رہا ہے۔
 

گرائیں

محفلین
۔

جناب حسینی بھائی، میری پوری کوشش یہ ہے کہ یہ دھاگہ کسی قسم کی مسلکی جنگ کا شکار نہ ہو۔ میں اس سے پہلے بھی کہہ چکا اور اب بھی کہہ رہا ہوں کہ میں اہل تشیع کے خلاف کسی بھی نئی مہم کا آغاز نہیں کرنا چاہتا۔ نہ میرا پہلے ایسا کوئی ارادہ تھا، نہ اب ہے، اور ان شا ء اللہ نہ ہوگا۔
اس لئے آپ تسلی رکھیں۔
میں نے وہ پریس ریلیز اس لئے آپ سب روشن خیال عقل مند تعلیم یافتہ صاحبان کے سامنے رکھی ۔ اور اس لئے رکھی کہ میں آپ سب وسیع القلب لوگوں سے توقع کرتا ہوں کہ آپ لوگ ہر قسم کے ظالم کو نام لے کر نفرین کا اہل ثابت کریں گے۔ یہ نام لینے والی بات بھی اس لئے کہ میں کچھ عرصے سے محفل کے ایک دو ارکان کو یہی مطالبہ بار ہا کرتے دیکھ رہا ہوں۔ اور چونکہ آثار و قرائن یہ بتاتے ہیں کہ یہ لو گ پرانے محفلین ہیں، اور کسی منتظم نے، یا کسی اور رکن نے ان کے ایسا کرنے پر ان کو متنبہ نہ کیا، یا کسی نے اب تک اعتراض نہیں کیا تو یہ ایک اچھا فعل ہوگا۔ یعنی کسی سے نام لے کر کسی گروہ پر لعن و طعن کا مطالبہ کرنا۔
اب چونکہ آپ اپنے ہم مسلک و ہم مشرب افراد کے ہلاک ہونے پر افسوس کا اظہار کرنے میں آزاد ہیں، اور ان کے قاتلوں پر لعن طعن کرنے میں حق بجانب ہیں کیونکہ یہ سب لوگ بے گناہ مارے گئے، اسی طرح، میں بھی اپنے ہم مسلک علما کے قتال پر افسوس کا اظہار کرنے میں حق بجانب ہوں۔ آپ مجھ سے یہ حق نہیں چھین سکتے، جیسے کہ میں آ پ سے آپ کا حق نہیں چھین سکتا۔
پریس ریلیز میں مذکور افراد اور ان کے روابط کے علاوہ بھی کوئی ہوتا تو میں ان کے فعل کو برا جانتا۔ اب بد قسمتی سے اگر ان کے ناموں کے آخر میں جعفری یا زیدی کے لواحقے بھی موجود ہیں تو اس میں مسلکی تعصب کہاں سے آ گیا؟ اس میں شر انگیزی والی بات کہاں سے آگئی؟ اور آپ کو کہاں سے یہ کشف ہوا کہ میں شیعہ مسلک کو بدنا م کر رہا ہوں۔ اگر سپاہ محمد نام کی کوئی تنظیم واقعی موجود نہیں ہے تو میں غلطی پر ہو سکتا ہوں۔ بالکل۔ کیوں نہیں۔ مگر یہ دعویٰ میں نے نہیں کیا۔ حکومت کے ذمہ دار اہلکاروں نے کیا ہے۔ اہل تشیع کے مسلک کو بدنام کرنے کا الزام ان پر لگائیں۔ مجھ پہ نہیں۔

باقی آپ نے جتنے دعاوی کئے ہیں، ان پر اس محفل میں ہر ممکن جگہ پر مجھ سے بہتر لوگوں نے بحث کی ہے اور گڑے مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ جہاں تک آپ نے کہا کہ کسی شیعہ نے حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کیا تو آپ شائد بھول رہے ہیں کہ علامہ عارف حسین الحسینی اور ان کے ساتھ کے ایک دوسرے پائے کے اہل تشیع عالم نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قیام میں بہت بنیادی کردار ادا کیا تھا، اور اسی تحریک نے 1980 کی دہائی کے ابتدائی ایک دو سالوں میں اسلام آباد کا گھیراؤ کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان میں فقہ جعفریہ کا نفاذ کیا جائے ، یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس ملک کی اکثریت فقہ حنفی پہ عمل کرتی ہے۔ کہاں تک سُنیں گے کہاں تک سناؤں۔ ان دنوں ایران میں تازہ تازہ اسلامی انقلاب آیا تھا۔ جہاں تک تما م ظالمان پر لعنت بھیجنے کی بات ہے تو میں نے یہ دھاگہ اس لئے شروع کیا کہ آپ سب عالی قدر عقل مندوں کی توجہ ان ظالمان کی طرف بھی دلاؤں جو شومئی قسمت سے ہم سب اچھے مسلمانوں کی لعنت سے محروم رہ رہے ہیں۔
اس لئے میں طالبان نامی ظالمان سمیت ان سب ظالمان پر لعنت بھیجتا ہوں جو اس ملک میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں۔ چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔ سپاہ محمد ں یا کوئی اور۔ سب پہ لعنت۔
میں اس کے بعد آپ سے اس موضوع پر کوئی بات نہیں کر پاؤں گا کہ بات کسی اور طرف نکل جانے کے امکانات زیادہ ہیں۔ ۔
والسلام علیٰ من التبع الہدیٰ۔
یقینا میں آپ کے ساتھ مل کر آپ کے بے گناہ علماء کے قاتلوں پر لعنت بھیجتا ہوں۔۔۔ بلکہ پولیس اور فوج کے علاوہ کسی اور کا ہتھیار اٹھانا ہی قانونا جرم سمجھتا ہوں۔
لیکن مسئلہ اس کا نہیں ہے۔۔ مسئلہ یہ ہے کہ ان کچھ دہشت گردوں کے کرتوت دکھا کر ظالمان کے کرتوتوں اور مظالم کی تاویل کی کوشش کی جائے۔۔ اور ان کا مقایسہ کیا جائے۔
ظالمان اور کسی دوسرے گروپ کے مظالم کا مقایسہ کیا ہی نہیں جا سکتا۔۔۔ جس طرح سے عمر بن عبد العزیز نے غالبا کہا تھا کہ اگر ہمارے حجاج کے مظالم ترازو کے اک پلڑے میں اور دنیا بھر کے ظالمین کے مظالم دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو بھی حجاج کے مظالم بڑھ جائیں گے۔۔ اسی طرح ظالمان کے مظالم ِ ہیں۔
البتہ آج کل سپاہ محمد کا وجود عملا ختم ہوگیا ہوا ہے۔۔۔ اور شاید ہی کچھ بکھرے ہوئے دہشت گرد انفرادی طور پر اس طرح کے کام کرتے ہوں۔
ہم نے نہ کبھی پورے پاکستان پر فقہ جعفریہ کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے۔۔ نہ آج یہ ہمارا مطالبہ ہے۔۔ اس وقت اسی کی دھائی میں جب ضیاء الحق ِ نے زکوٰاۃ کا نفاذ کیا تھا تو شیعہ حضرات نے گورنمنٹ کو زکواٰۃ دینے سے انکار کیا تھا۔۔ چونکہ ان کی فقہ کے مطابق اس طرح سے شرعا زکواۃ ساقط نہیں ہوتی۔۔ اور اس وقت یہ مطالبہ منظور بھی کیا گیا تھا۔۔ جو آج تک جاری ہے۔۔۔ بلکہ بہت سے اہل سنت برادران بھی زکواۃ سے بچنے کے لیے اپنے آپ کو بینکوں میں شیعہ ظاہر کرتے ہیں۔
ہونا تو یہ چاہیے کہ ملک میں حنفی حضرات کے لیے فقہ حنفی اور شیعوں کے لیے فقہ جعفری نافذ ہو۔۔ ایسے مطالبہ کا شاید کوئی بھی مخالف نہ ہو۔ اسی طرح سے نصابی کتب میں دونوں فقہوں کے مسائل اور اختلاف کا بھی اچھے انداز میں لحاظ رکھا جانا چاہیے۔۔۔ یہ ہمارا ہمیشہ سے مطالبہ رہا ہے۔
میرا خیال ہے اب اس بحث کو یہیں ختم کر دینا چاہئے۔
 
موضوع کیا ہے اور "جیالے "ڈنڈے سنبھالے کس کے پیچھے پڑ گئے ہیں ۔

تبلیغی والے اچھا کام کر رہے ہیں ۔ جو امن پسند ہیں دنیا ان کو بھی جینے نہیں دیتی اور جو دشت گرد ہیں وہ تو پہلے ہی سولی پر ٹنگے ہوئے ہیں۔اور ٹنگے ہی رہیں تو اچھا ہے۔
کہو آمین۔
دیتی اور جو دشت گرد ہیں وہ تو پہلے ہی سولی پر ٹنگے ہوئے ہیں۔؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟/
 
Top