آصف اثر
آپ جناب نے بھی تہیہ کر رکھا ہے کہ خود تو کوئی مفید کام نہ اپنی ذات کے لیے اور نہ ہی معاشرے کے لیے کرنا ہے، بلکہ کوئی اور بھی کرنے کی کوشش کرے تو ہر ممکن کوشش کرنی ہے کہ
بات گھما پھرا کر اسی پر لے آئیں کہ کس طرح وہ لوگ جو کچھ کام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دراصل عادی سرقہ باز یا فراڈ ہیں۔
شاید آپ کے کیس کو کچھ تقویت ملتی اگر آپ ان کے "سرقے پر مبنی" پراجیکٹس کے مقابلے میں اپنا کوئی سرقے اور سرکے سے پوری طرح پاک پراجیکٹ پیش کر پاتے، لیکن وہ آپ کے لیول سے نیچے کی باتیں ہیں، کہاں آپ کو زیب دیتی ہیں۔
یار ابتداء ہی جھوٹ سے کردی ہے تو انتہا بھی جھوٹ ہی ہوگا۔ مثلا یہاں مقصد گولڈ میڈل کا نہیں بلکہ پرویز ہود کی من پسند اصطلاح ”پروفیسر مافیا“ کا ذکر کرنا تھا۔
ایک بار پھر پوچھوں گا۔ پڑھنا آتا ہے؟ کیونکہ یہ نکتہ آپ کے حسد اور ذاتی عناد کی لمبی تاریخ کی طرف اشارہ کرنے کے لیے ہے جس کے وجود سے آپ انکاری ہیں۔ خیر، آپ کی پرانی عادت ہے کہ خود جھوٹ بول کر دوسروں پر جھوٹ کا الزام لگا دیں۔ مجھے حیرت نہیں ہوئی۔
کہ بھئی جن دوربینوں کو آپ مابعدالطبیعیاتی بنیادوں سے جوڑ رہے ہیں، ان کا تعلق کسی بھی طور پر نہیں بنتا۔
ایک بار پھر پوچھوں گا۔ پڑھنا آتا ہے؟ یہ نتیجہ کیسے اخذ کیا کہ میں دوربینوں کو مابعد الطبیعیاتی بنیادوں سے جوڑ رہا ہوں؟
پھر اس جھوٹ کے ساتھ تیسرا جھوٹ بھی ملاحظہ فرمائیں، کیا اس مراسلے میں کہیں یہ لکھا ہے کہ میرے پاس ڈبہ پیک دوربین پڑی ہے؟
جو چیز ڈبے سے کھل کر استعمال ہو جائے، وہ سیکنڈ ہینڈ ہوتی ہے۔ اگر سیکنڈ ہینڈ سے بہتر ہے تو نئی ہے اور استعمال نہیں ہوئی۔
چلیں اگر ہمارے زیر استعمال ٹرمنالوجی میں معمولی سا اختلاف آ گیا ہے تو اسے چھوڑیے۔ زیادہ اہم نکتے کو آپ حسب عادت گول کر رہے ہیں۔ جو شے وجود ہی نہیں رکھتی اور آپ محض اپنی انسیکیورٹی کی تسلی کرنے اور اپنی برتری جتانے کے لیے اس کا وجود جھوٹ بول کر ایجاد فرما رہے ہیں، اس کی صفات پر کیا بحث کرنی۔ اصل حیرت تو مجھے اس بات پر ہوئی کہ آپ کو اتنا حسد ہے کہ میں نے اپنی سوسائٹی کی ایک تعلیمی سرگرمی کی رپورٹ لگائی تو آپ نے چھوٹے بچوں کی طرح "میرے پاس بہتر دوربین ہے" کا مقابلہ شروع کر دیا۔ کتنی عمر ہے یار آپ کی؟
یہی تو عرض کرتا آیا ہوں حضرت کہ آپ کا کام ہی جعلسازی کا دفاع کرنا ہے۔
اپنے الفاظ میں اعتراف کرنے کا شکریہ کہ آپ کا الزامات لگانے کا یہ سلسلہ کافی پرانا ہے۔ ورنہ آپ پھر سے مکر جاتے کہ آپ نے تو کبھی کوئی الزام لگایا ہی نہیں۔
فیک آئی ڈیز بند ہونے چاہیے۔
جس کے متعلق ارکان کو علم ہے کہ وہ کون ہے، وہ لاگ ان کے طور پر اصل نام استعمال کرے یا نام کا مخفف، اس سے آئی ڈی فیک نہیں ہوتی۔
نیز یہ کہ اگر آپ کو خاص طور پر کسی خاتون سے ہی یہ گلہ ہے کہ وہ پورا نام اور ذاتی تفصیلات کیوں نہیں استعمال کرتیں تو آپ کا کردار تھوڑا سا مشکوک ہو جاتا ہے۔
پھر آپ جس شدت سے
اپنا اصل نام استعمال کرنے والوں پر بھی فیک آئی ڈی ہونے کا الزام لگاتے ہیں، اس سے آپ خود ہی مشکوک ہوتے ہیں کہ یہ کہیں چور مچائے شور والا معاملہ تو نہیں ہے۔
اور جیسا کہ اوپر پیش گوئی کی تھی کہ اختتام بھی آپ نے جھوٹے دعوے پر کرنا ہے تو یہاں بھی میرے وعدے کو وفا نہیں کیا گیا۔ نہ ایکس پی ملی اور نہ ان پیج 2۔ کیوں کہ اس وقت تک میں ان پیج 2 ہی کو مطلوب سمجھ رہا تھا۔
اگر آپ کئی بار وضاحت کے باوجود ان پیج 2 کو ہی مطلوب سمجھتے رہے ہیں تو اس سے میرے مفروضے کو مزید تقویت حاصل ہوتی ہے کہ آپ نے کسی مافوق الفطرت حادثے کے نتیجے میں بڑھنے سے پہلے لکھنا سیکھ لیا ہے۔ شاید کسی ریڈیو ایکٹیو چھپکلی نے چک مارا ہو گا۔
نیز یہ بھی واضح کیا جا چکا تھا کہ ایکس پی کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے، آپ کو ونڈوز ایکس پی کی ضرورت نہیں۔
جاسم محمد نے آپ کو سافٹوئیر اور ہدایات دونوں فراہم کیے تھے۔
لیکن اپ کے کہنے پر:
تب سے رہنے دیا۔ پھر رونا دھونا کس بات کا میاں؟
میرا خیال ہے کہ
آپ کا اس کے بعد اپنا لکھا ہوا یہ مراسلہ اور مجھ سمیت دیگر ارکان کاہاتھ جوڑ جوڑ کر فائلوں کا سوال
ایک بار نہیں،
دو بار نہیں،
تین بار نہیں،
چار بار بھی نہیں،
پانچ بار بھی نہیں،
چھے بار کرنا، کسی اور جانب اشارہ کر رہا ہے اور آپ کی ترجیحات کے بارے میں کچھ بتا رہا ہے۔
اور میاں اب مزید میرے پیچھے چھپنے کے بجائے یہ کام کر بھی دو۔ کون سا پہلی بار
”لٹل بوائے“ بنانا ہے۔
مجھے یہ تو نہیں معلوم کہ یہاں لٹل بوائے کا کیا تعلق بنتا ہے۔ شاید وہی تعلق ہے کہ جب کوئی بچہ ضد کر کے بیٹھ جاتا ہے تو آخر میں خود ہی رینڈم اول فول کہنا شروع کر دیتا ہے۔ لیکن آپ کے غیر ضروری مشورے کا شکریہ۔
میں پہلے ہی کمال ابدالی صاحب کے ساتھ ای میل پر رابطے میں ہوں اور اب تک اس حوالے سے کافی پیش رفت ہو چکی ہے۔
آپ جیسا مزاج نہیں رکھتا کہ خود دو فائلیں نہ بنا پاؤں اور انٹرنیٹ پر لوگوں کا "محاسبہ" کرتا پھروں۔
ایک بار پھر۔ اس بحث میں مزید وقت ضائع نہیں چاہتا تھا لیکن آپ مسلسل میری ذات پر کیچڑ اچھال اچھال کر مجبور کرتے ہیں کہ جواب دینا پڑتا ہے۔
خیر، یہاں پر چونکہ واضح کر چکا ہوں کہ کیچڑ اچھالنا آپ کی پرانی عادت ہے تو میرا خیال ہے آپ کے مزید کیچڑ کے جواب میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں رہ گئی۔ آپ اپنے پسندیدہ مشغلے میں لگے رہو، میں اپنے کام کو جاری رکھتا ہوں۔