x boy
محفلین
اب ہوا نابہتر ہوتا کہ یہ سوال ایکس بوائے کے لیے رکھ چھوڑتے.
اب ہوا نابہتر ہوتا کہ یہ سوال ایکس بوائے کے لیے رکھ چھوڑتے.
یورپ اور امریکہ میں بہت سی یونیورسٹیاں سینکڑوں سال پرانی ہیں۔
مغلوں کے مداح ہندوستان اور پاکستان میں پائی جانے والی قدیم یونیورسٹیوں کے نام یہاں لکھ دیں۔
[/QUOTE]
[QUOT you very much E="ایچ اے خان, post: 1618345, member: 242"]
مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھ
پpیہ اس انداز میں ہے کہ اگر یہ شاعری کے دلدادہ تھے تو علم ریاضی پر بھی انہیں ملکہ حاصل تھا۔
[/QUOTkjj]
[QUOT you very much E="ایچ اے خان, post: 1618345, member: 242"]
مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھ
گھوڑں کی پیٹھ یا دھرتی کا سینہ بزم سخن ہو یا برزم حق و باطل ش3
دیکھ لیجئے۔ آپ نے اس انداز سے لکھا کہ جیسے یہی ہوکنم طدیکھ لیجئے۔ آپ نے اس انداز سے لکھا کہ جیسے یہی ہو
اہی سنگاسن ہو یا پابند سلاسل البیرونی کا علم ریاضی ہو یا فیثاغورس کا مسلہء گویا ہر میدان میں مغلوں کا سکہ بولتا ہے۔انہی کہےلیے شاعر نے کہا تھا،ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم۔رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن۔
جتSystem of Education and Its Motivations:
All the Mughal emperors were great patrons of learning and gave their full encouragement to the spread of education in their dominions. Babur was himself a great scholar and public works department (Shuhrat-i-Am) established by him, which, also continued to exist under later Mughal emperors, was on trusted along with other responsibilities to that of building the schools and colleges.
Image Curtsey: http://www.vam.ac.uk/__data/assets/image/0008/94319/hdr-mughal-art-415.jpg
His son, Humayan had great love for study of books especially in astronomy and geography. He constructed a Madarsa at Delhi and converted the pleasure-house built by Sher Shah in Qila Kohana also called Purana Qila into a library.
The reign of Akbar, well known for improvement in various other domains, also constitutes a new epoch in the growth and improvement of education. He established a number of colleges for high learning at Agra and Fatehpur Sikri and also attempted to revise the curriculum of education.
Abul Fazal writes, “All civilized nations have schools for the education of youth; but Hindustan is particularly famous for its seminaries”. Akbar also encouraged the Hindus to join the madarsa and learn Persian, the court language.
Jahangir was himself a great scholar of Turki and Persian and had written his memories known as the Tuzuk-i-Jahangiri. It is stated that soon after his sitting on the throne, he got repaired many old madarsa, which had ceased to function for quite a long and filled them with pupils and their teachers.
Towards the close of his reign, he also promulgated an order that if a rich person or traveller died without heirs, his property would escheat to the crown and be spent on the construction and maintenance of madarsa and monasteries, etc.
Shah Jahan had great fascination for study of the Turkish language and had a regular habit of study at night for a short while. He repaired an old institution called Dar-ul-Boqa (Abode of Eternity) and found a new college at Delhi. His son, Dara Soukoh, also patronized every educational activity. Aurangzeb encouraged the education of the Muslims and founded colleges and schools” (Keene).
http://www.historydiscussion.net/society/cultural-life-during-the-mughal-period-ind708[/QUOTE
لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے
۔
پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔[/INDENT]
[QUOT you very much E="ایچ اے خان, post: 1618345, member: 242"]
مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھ
[/QUOTE]
[QUOT you very much E="ایچ اے خان, post: 1618345, member: 242"]
مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھ
[QU OTE="گل زیب انجم, post: 1616602, member: 8257"]جی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔[/QUOTE]گھوڑں کی پیٹھ یا دھرتی کا سینہ بزم سخن ہو یا برزم حق و باطل شاہی سنگاسن ہو یا پابند سلاسل البیرونی کا علم ریاضی ہو یا فیثاغورس کا مسلہء گویا ہر میدان میں مغلوں کا سکہ بولتا ہے۔انہی کہےلیے شاعر نے کہا تھا،ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم۔رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن۔[/QUOT
hاب یہ دھاگہ لطائف کی طرف چل پڑا ہے
شجی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔
دارلعلوم دیو بند کی مذہبی اہمیت اپنی جگہ، لیکن اسے آپ دورِ جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں قرار دے سکتے۔ بلکہ اگر آپ نصاب کو دیکھ لیں تو شاید ابتداء سے اب تک آپ کو بہت زیادہ فرق بھی نہ ملے۔ جبکہ عوامی ترقی کے لئے جن علوم کی ضرورت ہوتی ہے، وہ مذہبی نوعیت کے ادارے یکسر پڑھاتے ہی نہیں۔ اور اگر پڑھاتے بھی ہیں تو محض اس حد تک کمپیوٹر پر کام کیسے کرنا ہے وغیرہدراصل یہ سوال ہی اس بات کا عکاس ہے کہ لوگوں میں تاریخ کی معلومات کم ہیں
درالعلوم دیوبند 1866 میں وجود میں ائی جس کی بنیاد مولانا گنگوہی اور مولونا قاسم ناناتوی نے رکھی۔ یادر ہے کہ 1857 کی جنگ میں آخری مغل بادشاہ شکست کھا چکا تھا۔ تو صرف 9 سال بعد عظیم الشان دارلعلوم (یعنی یونی ورسٹی) کی بنیاد جید سکالرز نے رکھ دی۔ظاہر ہے یہ اسکالرز صرف نو سال میں پیدا ہوکر اور تعلیم بھی حاصل کرکے دارلعلوم کی بنیاد نہیں رکھ سکتے تھے۔ ایک عظیم نظام قائم تھا جس کو انگریزوں نے تباہ کردیا ۔ علما کو پھانسی کی سزا دی اور کالا پانی بھیج دیا۔ ان حالات کے باوجود درالعلوم کا قیام اس بات کا غماز ہے کہ ایک عظیم تعلیمی نظام موجود رہا۔ نہ صرف درالعلوم قائم تھے بلکہ خانقاہی نظام بھی موجودرہا۔ جس طرح اج یونی ورسٹیز میں پروفیسرز ہی علم پھیلاتے ہیں۔ اسی طرح علما برصغیر میں ہر نوعیت کے علم پھیلارہے تھے۔ اس دور میں علوم و فنون الگ الگ نہیں بلکہ ایک ہی علم تصور کیے جاتے تھے
مزید یہ کہ اس وقت علوم و فنون کے مراکز وسط ایشیا، ایران اور ترکی میں تھے جہاں سے ابھی نڈیا کے لوگ مستیفد ہوتے تھے
کوئی لنک دیجئے یا کتب کے نام، تاکہ سلسلہ آگے بڑھےہندوستان سے صباح الدین عبد الرحمن صاحب کی کتابیں شاید آپ کی مدد کرسکیں
پp
[/QUOTkjj]
جت
پp
[/QUOTkjj]
جت
جی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔
میرا خیال ہے کہ احباب اگر تعمیری مقاصد کی طرف توجہ رکھیں تو بہتر رہے گا۔ ایسا کیجئے کہ جو احباب مغل حکمرانوں کو تعلیم دوست شمار کرتے ہیں، وہ ہندوستان میں مغلوں کے دور کی جامعات، شفا خانوں اور دیگر عوامی فلاحی اداروں کی فہرست دے دیں۔ بے شک عمارات تباہ ہو سکتی ہیں لیکن تاریخ سے ان کا ذکر نہیں مٹایا جا سکتا۔ اس طرح الزام در الزام سلسلہ کہیں نہیں رکے گا اور دھاگہ بند ہو جائے گا[۔[/QUOTwQUOT]
اب ہوا نا[/QUOTE
Tu pher universities ur hospital talish karny parrain gy
پp
[/QUOTkjj]
جت
جی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔[/QU
پp
[/QUOTkjj]
جت
h[/QUOجی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔
جی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔
h[/QUOTE] mn گفددگگ[QU OTE="گل زیب انجم, post: 1616602, member: 8257"]جی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔
h[/QUOTE][QU OTE="گل زیب انجم, post: 1616602, member: 8257"]جی عثمان صاحب اپنے اخراجات کی بات ہے ٰ ٌآپ کو اللہ کے بےشمار ایسے بندے ملیں گے جو اقتدار میں رہ کر بھی درویشی کو جانے نہیں دیتے ۔پنجاب کے ایک گورنر تھے(جن کا نام اس وقت یاد نہیں) ان کے متعلق یہ بات مشہور تھی کے سرکاری قلم اپنے زاتی کام میں استعمال نہیں کرتے تھے۔ یہ تو بات ہی اورنگزیب کی ہے۔
ایچ اے خان صاحب اور قیصرانی صاحب کا مباحثہ اچھا جا رہا ہے جس سے مجھ سمت کافی لوگ بہرامند ہو رہے ہیں۔اللہ کرے تسلسل قائم رہے۔دارلعلوم دیو بند کی مذہبی اہمیت اپنی جگہ، لیکن اسے آپ دورِ جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں قرار دے سکتے۔ بلکہ اگر آپ نصاب کو دیکھ لیں تو شاید ابتداء سے اب تک آپ کو بہت زیادہ فرق بھی نہ ملے۔ جبکہ عوامی ترقی کے لئے جن علوم کی ضرورت ہوتی ہے، وہ مذہبی نوعیت کے ادارے یکسر پڑھاتے ہی نہیں۔ اور اگر پڑھاتے بھی ہیں تو محض اس حد تک کمپیوٹر پر کام کیسے کرنا ہے وغیرہ
آپ ماشاء اللہ پی ایچ ڈی ہیں۔ کیا آپ کے مضمون میں اس وقت بھی کسی مسلمان ملک میں پی ایچ ڈی ہو رہی ہے؟ اگر ہاں، تو کیا اس کا معیار اسی نوعیت کا ہے جو جنوبی کوریا، ریاست ہائے متحدہ امریکہ یا یورپی جامعات کا ہے؟ ہمیں تاریخ سے سبق لینا چاہئے اور اپنی خامیوں کو خود دور کرنا چاہئے۔ اگر ہمارا علم بہتر اور افضل ہے تو اسے دنیا کی کوئی طاقت نہیں مٹا سکے گی۔ وہ کہیں نہ کہیں اپنا نشان چھوڑ جائے گا۔ اگر ہمارا علم محض علم برائے علم ہے تو اس کا وہی حشر ہوگا جو اسلامی دنیا کا منگولوں کے ہاتھوں ہوا تھا۔ رہے نام اللہ کا
پp
[/QUOTkjj]
جت
لیکن آپ کیا فرمانا چاہ رہے ہیں یہ بالکل سمجھ سے بالا ہے۔جناب اگر فون خراب ہے تو دھاگہ بھی خراب کرنا لازمی ہے کیا ؟[QU OTE="گل زیب انجم,
جی آپ نے درست فرمایا۔
اگرچہ آپ نے یورپ اور امریکہ کو بھی ساتھ شامل کر لیا ہے تو برداشت کریں، طبعیت زیادہ خراب ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
Guinness World Records کے مطابق جامعة القرويين (University of al-Qarawiyyina) دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹی ہے، 859 عیسوی میں قائم کی گئی ، یہ مراکش میں ہے۔
دوسرے نمبر پر Al-Azhar University مصر سن 970 عیسوی۔
پھر اٹلی اور فرانس کی یونیورسٹی ہیں۔ اس وقت امریکا تو کیا کولمبس میاں بھی پیدا نہیں ہوئے تھے۔ امریکہ(united states) کی تاریخ 4 جولائی 1776 سے شروع ہوتی ہے , تین سو سال بھی نہیں!!!
آپکی آکسفورڈ 1096 عیسوی میں بنائی گئی 1167 میں باقائدہ تعلیمی نظام شروع ہوا۔
آپکی کیمبرج 1209 عیسوی میں ایک طالبعلم کو داخلہ نہ ملنے پر اسکے والدین نے بنائی۔
http://collegestats.org/2009/12/top-10-oldest-universities-in-the-world-ancient-colleges/
مجھے یقین تھا کہ یہاں کوئی عقل مند ہندوستان میں مغل ادوار میں عصری تعلیم دینے والے اداروں کے جواب میں عرب اور افریقہ کے مدرسوں کے نام گنواتا نظر آئے گا۔ وہی ہوا۔اگرچہ آپ نے یورپ اور امریکہ کو بھی ساتھ شامل کر لیا ہے تو برداشت کریں، طبعیت زیادہ خراب ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
Guinness World Records کے مطابق جامعة القرويين (University of al-Qarawiyyina) دنیا کی قدیم ترین یونیورسٹی ہے، 859 عیسوی میں قائم کی گئی ، یہ مراکش میں ہے۔
دوسرے نمبر پر Al-Azhar University مصر سن 970 عیسوی۔
پھر اٹلی اور فرانس کی یونیورسٹی ہیں۔ اس وقت امریکا تو کیا کولمبس میاں بھی پیدا نہیں ہوئے تھے۔ امریکہ(united states) کی تاریخ 4 جولائی 1776 سے شروع ہوتی ہے , تین سو سال بھی نہیں!!!
آپکی آکسفورڈ 1096 عیسوی میں بنائی گئی 1167 میں باقائدہ تعلیمی نظام شروع ہوا۔
آپکی کیمبرج 1209 عیسوی میں ایک طالبعلم کو داخلہ نہ ملنے پر اسکے والدین نے بنائی۔
http://collegestats.org/2009/12/top-10-oldest-universities-in-the-world-ancient-colleges/
آپ کا علمی مقام آپ کے طرز تخاطب سے واضح ہے۔ کبھی آپ مخاطب الکلام کو اپنے تئیں کم علمی کا طعنہ دے رہے ہیں کبھی ڈاکٹر کے پاس جانے کا مشورہ دے رہے ہیں۔آپ جائیے پہلے اپنا علمی اور معلوماتی دائرہ وسعی کیجیئے پھر آئیے گا۔
تماشہ تو آپ نے لگارکھا ہے۔
آپ نے جتنا کچھ اس دھاگہ سیکھا اس کا اندازہ بخوبی ہو رہا ہے
کس طرح سے کلک کی گئی؟غلطی سے کلک کی ہوئی پوسٹ کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ کوئی مہربان بتا دے۔
اللہ کی طرف سے کیسے؟ یہ تو خاندانی گدی تھی، جیسا کہ آج بھی بہت سارے ممالک میں رواج ہےسب سے اچھا جواب وہ ایک بشر تھا جس کو باشاہت کی گدی اللہ کی طرف سے ملی۔