یہ تو محض شروعات ہیں۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے۔ ضیاء کا لگایا ہوا پودا ہے۔ کچھ عرصہ تو لگے گا ختم ہونے میںاسلام کے کیسے کیسے نمونے محفل پر موجود ہیں!!
یہ تو محض شروعات ہیں۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے۔ ضیاء کا لگایا ہوا پودا ہے۔ کچھ عرصہ تو لگے گا ختم ہونے میں
اس پوسٹ کو دیکهہ کر ایک واقع یاد آگیا غالبا 96 یا 97 کی بات ہے میرا ایک افسر تها جس کے پیٹ میں پانی بهر گیا تها عمر 55 یا کچهہ زائد ہو گی بہت حالت خراب تهی وہ ایک بزرگ و حکیم کے پاس گئے انہوں نے انہیں اونٹنی کا دوده صبح نہار منہ ایک گلاس اور شام کو خالی پیٹ ایک گلاس پینے کا کہا میرے دیکهتے ہی دیکهتے وہ کچهہ عرصے میں بالکل تندرست و توانا ہو گئے بلکہ یو لگتا تها کہ وہ جوان ہو گئے ہیں اور کیا ہی سرخ و سپید رنگت اور نکهار آگیا تها اسکے بعد وہ 3 یا 4 سال وہیں رہے پهر ریٹائر ہوئے اسکے بعد بهی میری ان سے ایک یا دو بار ملاقات ہوئی وہ بالکل تندرست تهے۔ انکے لیئے کئی بار میں بهی اونٹنی کا دوده لایا تها، بحرحال پیشاب کا مجهے پتہ نہیں۔ مگر اگر یہ حدیث مستند ہے تو پهر ہمارے ایمان کا جز ہے اور سو فیصد درست بهی ہے، مگر میں نے کہیں پڑها ہیکہ کئی طب نبوی کے نسخے اس وقت اور جگہ و علاقہ اور مخصوص آب و ہوا کے مطابق ہوتے تهے بلا تحقیق استعمال سے شاید افاقہ نہ بهی ہو۔
جدید طب ایمان افروز واقعات کی بنیاد پر قائم نہیں ہے۔ یہاں ہر دوا کا کلینیکل ٹرائل ہوتا ہے اور پھر کہیں جا کر دوا اس قابل ہوتی ہے کہ اسے عام مارکیٹ میں بیچا جا سکے۔جب کوئی کام کا جواب نا بن پائے تو پھر یہی چلے گا آپ سے
یہی تو اختلاف ہے کہ اسلام نے یہ اصول متعین نہیں کئے۔اسلام نے اصول بتا دیے
ہم نابینا نہیں ہیں کہ اسلام ہمیں ہاتھ پکڑ کے چلاتا رہے۔۔۔۔کچھ بنیادی قوانین بتا کے اللہ نے بیشتر معاملات ہم پہ چھوڑ دیے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔یہی تو اختلاف ہے کہ اسلام نے یہ اصول متعین نہیں کئے۔
میرے خیال میں تو آپ کو ایک الگ سے لڑی بنانی چاہیے "اسلام کے بتائے ہوئے سائنسی اصول" کے نام سے جہاں ایسے اصولوں کی نمبر وار فہرست درج کی جانی چاہیے تا کہ ہم جیسے لا علموں کے علم میں اضافہ ہو۔ہم نابینا نہیں ہیں کہ اسلام ہمیں ہاتھ پکڑ کے چلاتا رہے۔۔۔۔کچھ بنیادی قوانین بتا کے اللہ نے بیشتر معاملات ہم پہ چھوڑ دیے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
تا کہ ہم جیسے لا علموں کے علم میں اضافہ ہو۔
اور اگر یہ سیاسی شریعت بن جائے تو ملاؤں کی ڈکٹیٹرشپ کہلاتا ہے۔بے شک اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے