زیک
مسافر
ان کے زمانے میں وہاں اونٹ نہیں تھے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام اونٹ کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حلال ہونے کے باوجود بنی اسرائیل نے اسے خود پر حرام کر لیا۔
ان کے زمانے میں وہاں اونٹ نہیں تھے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام اونٹ کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حلال ہونے کے باوجود بنی اسرائیل نے اسے خود پر حرام کر لیا۔
اس کے متعلق کبھی نہیں پڑھا اور نہ ہی سُنا ہے۔گائے کے پیشاب پینے کے متعلق کیا حکم ہے؟ کیا وہ بھی حلال ہے؟
ان کا زمانہ کونسا تھا۔۔؟ان کے زمانے میں وہاں اونٹ نہیں تھے۔
اونٹ اسرائیل وغیرہ کے علاقے میں دسویں صدی قبل مسیح میں آئے جو کہ حضرات داؤد کے بھی بعد کی بات ہے۔ان کا زمانہ کونسا تھا۔۔؟
جزاک اللہاس کی وجہ یہ ہے کہ حضرت یعقوب علیہ السلام اونٹ کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حلال ہونے کے باوجود بنی اسرائیل نے اسے خود پر حرام کر لیا۔
حوالہ:
كُلُّ الطَّعَامِ كَانَ حِلًّا لِّبَنِي إِسْرَائِيلَ إِلَّا مَا حَرَّمَ إِسْرَائِيلُ عَلَىٰ نَفْسِهِ مِن قَبْلِ أَن تُنَزَّلَ التَّوْرَاةُ ۗ قُلْ فَأْتُوا بِالتَّوْرَاةِ فَاتْلُوهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿٩٣﴾
گائے کے پیشاب پینے کے متعلق کیا حکم ہے؟ کیا وہ بھی حلال ہے؟
محض حلال ہی نہیں انتہائی مقدس ، بابرکت اور پَوِتر بھی ہے۔اس کے متعلق کبھی نہیں پڑھا اور نہ ہی سُنا ہے۔
مسلمانوں کے نزدیک تو ایسا نہیں ہو گا۔محض حلال ہی نہیں انتہائی مقدس ، بابرکت اور پَوِتر بھی ہے۔
اگر آپ اونٹ کے پیشاب کو حلال مگر مکروہ سمجھتے ہیں تو گائے کے پیشاب کا مذاق اڑانا کیا معنی؟؟محض حلال ہی نہیں انتہائی مقدس ، بابرکت اور پَوِتر بھی ہے۔
کیوں نہیں؟ اونٹ اور گائے دونوں حلال ممالیہ ہیں پھر ان کے پیشاب میں یہ فرق کیوں؟مسلمانوں کے نزدیک تو ایسا نہیں ہو گا۔
سور اور بکری بھی تو ممالیہ ہیں ۔ایک حرام ایک نہیں۔کیوں نہیں؟ اونٹ اور گائے دونوں حلال ممالیہ ہیں پھر ان کے پیشاب میں یہ فرق کیوں؟
ہندوں کے لیےگائے کے پیشاب پینے کے متعلق کیا حکم ہے؟ کیا وہ بھی حلال ہے؟
وہاں جانوروں کے پیشاپ کے لیے جگہ نہیں۔کچن کارنر ہے ۔ لہذا مناسب ہے کہ اس کا رخ اب کچن کی طرف کیا جائے ۔
اسی لیے تو کہا ہے کہ اب اونٹ مینیو کی طرف واپس رخ کیا جائے۔وہاں جانوروں کے پیشاپ کے لیے جگہ نہیں۔
لیکن آپ کے اونٹ مینیو میں پیشاپ بھی شامل ہے۔اسی لیے تو کہا ہے کہ اب اونٹ مینیو کی طرف واپس رخ کیا جائے۔
زبردستوہاں جانوروں کے پیشاپ کے لیے جگہ نہیں۔