اونچائی سے ڈرنا سر چکرانے کا علاج

اے خان

محفلین
علاج ہے ،لیکن آپ کے بس کی بات نہیں پھر بھی بتا نے میں کیا حرج ہے بتا دیتا ہوں۔
آپ پہلے دیوار پر چڑھ جائیں ، چڑھنے کے بعد اپنے آپ کو ریلکس کیجئے۔اور چاروں طرف کا" نظارہ "دیکھیں۔امید ہے کہ وہ نظارہ آپ کو اتنا پسند آئے گا کہ آپ چکرانا بھول جائینگے۔
شاید مریض نے میرے مشورے پر عمل کیا ہے. اس لئیے منظر سے غائب ہے.
 

آصف اثر

معطل
پروگریسیو اوورلوڈ کا طریقہ اپنا کر اسی طرح کی نفسیاتی ، جسمانی یا ذہنی مسئلہ پر قابو پایا جاسکتاہے۔یہ طریقہ ورزش سے لے کر اکتسابی میدان میں بہت زیادہ استعمال اور کار آمد ہے۔ آپ کم بلند مقامات سے شروع کرکے آہستہ آہستہ بلند تر مقامات پر جائیں اور زیادہ سے زیادہ اس مقام پروقت گزاریں۔ ان شاء اللہ جلد یہ مرض جاتارہے گا۔
جب میں کراچی آیا تو کوچنگ کے لیے بس میں جانا پڑتا تھا۔ چوں کہ بچپن سے بند گاڑی میں طبیعیت کی خرابی کا شکار چلتا آرہاتھا لہذا سوچا کہ اب تو شائد تین چار سال تک بسوں اور گاڑیوں میں سفر کرنا پڑے گا ۔ چوں کہ ایلوپیتھک ادویہ سے حتی الامکان بچتا ہوں لہذا کوئی منفرد اور آسان طریقہ نکالنے پر سوچنا شروع کیا۔ خیال لایا گیا کہ اس بو دار ماحول سےخود کو عادی کیا جائے ۔ پہلے کھڑکی کےقریب بیٹھ کر لمبی سانسیں لے کر مشق شروع کی ۔ جب بھی طبیعیت خراب ہونا شروع ہوجاتی تو کافی دیر تک اس پر قابو پانے اور اپنی توجہ دوسری جانب بٹانے پر مرکوز کرتا۔ دو ہفتے گزرےنہیں تھےکہ مسئلہ حل ہوگیا۔ اس کے بعد ایک بات یہ نوٹ کی کہ جب بھی دوران سفر کتاب پڑھوں تو طبیعیت کی خرابی۔ تو یہ آسان تھا کہ فورا ً مطالعہ روک دیتا ۔ لیکن مطالعہ کا سلسلہ اسی طرح جاری رکھا۔ اب کسی بھی قسم کی گاڑی میں سفر اور مطالعہ دونوں جاری رہتا ہے۔
کسی کو مشورہ دیتا ہوں تو وہ حیرت سے دیکھتا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے۔ تو میں چُپ ہوجاتاہوں اور باتوں کا رُخ کسی اور جانب موڑدیتاہوں۔ سوچتا ہوں ”بڑا آیا مشورے دینے والا“:)
 
Top