ايک اور امريکی منصوبہ

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکہ کی جانب سے زرعی کیڑوں پر قابو پانے کے پروگرام میں گلگت۔بلتستان تک توسیع​

امریکی محکمہ زراعت اور سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوسائنسز انٹرنیشنل (کیبی) نے صوبائی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ملکر گلگت۔بلتستان میں فصلوں کے کیڑوں پر قابو پانے کے مشترکہ منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا۔

امریکی محکمہ زراعت کی پلانٹ ہیلتھ ایڈوائزر لوٹی ایریکسن نے کہا کہ گلگت۔ بلتستان خوبانی اور سیب جیسی اعلیٰ معیار کی زرعی پیداوار فراہم کرتا ہےلیکن زرعی کیڑوں سے فصلوں کے معیار اور مقدار کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی کیڑوں پر قابو پانے کے نظام کو مضبوط بنانے سے گلگت۔بلتستان کے کسانوں کو نقصان دہ کیڑے مکوڑوں کو کنٹرول کرکےاپنی آمدنی میں اضافہ کرنے اور محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

زرعی کیڑوں پر قابو پانے کا منصوبہ امریکی محکمہ زراعت اور سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیوسائنسز انٹرنیشنل کےفائیٹوسینیٹری رِسک مینجمنٹ پروگرام کا حصہ ہے، جس کے تحت بلوچستان،پنجاب ، سندھ اور اب گلگت۔ بلتستان میں صوبائی اور وفاقی حکام، جامعات، کاشتکاروں اور متعلقہ صنعتوں کے ساتھ ملکر زرعی کیڑوں پر قابو پانے کے نظام کو بہتر بنایا جارہا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد کاشتکاروں کی آمدن اور زرعی تجارت کے مواقع میں اضافہ کرنا ہے۔ اب تک اس پروگرام میں کھیتوں میں کیڑوں پر قابو پانے کے کم لاگت کے طریقے وضع کرنے اور اُن پر عمل پیرا ہونے، فصلوں کی کٹائی کے بعد کیڑوں پر قابو پانے کے طریقوں کو بہتر بنانے اور خطرات کا اندازہ لگانے اور عالمی معیار کے مطابق زرعی اشیاء کی برآمد کے لئے تصدیق کرنے کی حکومت ِپاکستان کی صلاحیت بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

گلگت۔ بلتستان کے زراعت، لائیو اسٹاک اور فشریز کے سیکریٹری خادم حسین سلیم نے کہا کہ گلگت۔ بلتستان میں فائیٹوسینیٹری رِسک مینجمنٹ پروگرام پر عمل درآمد سے کاشتکاروں کی کیڑے مکوڑوں پر قابو پانے سے متعلق معلومات میں بہتری آئے گی اور ساتھ ہی محکمہ کو پیسٹ کنٹرول کی مستقبل کی جدوجہد کے لئے بنیاد میسر آئے گی۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

Security Check Required
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
regional_English_language_prog.jpg


امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے پاکستانی، افغان اور بھارتی
طلبہ کے لئے انگریزی زبان کا علاقائی پروگرام​

پاکستان بھر سے ۳۳ طلبہ ترکی میں امریکی حکومت کی اعانت سے چلنے والے انگریزی زبان کے دو ہفتے کے تبادلہ پروگرام ’’کیمپ فیوچر اسٹارز ‘‘ کے لئے جلد روانہ ہوں گے، اس پروگرام کے لئے امریکی حکومت نے تعاون کیا ہے۔ پروگرام میں پاکستانی طلبہ کے ساتھ افغانستان اور بھارت سے بھی طلبہ شریک ہوں گے۔ پروگرام کے شرکاء جن کی عمریں ۱۵ سے ۱۷ سال کے درمیان ہیں، قائدانہ صلاحیتوں اور انگریزی زبان کی مہارتوں کے حصول پر توجہ مرکوز کریں گے۔

امریکی سفارتخانہ کی ریجنل انگلش لینگویج آفیسر جین میک آرتھر نے پاکستانی شرکاء سے ملاقات کی اور ان کی اس بات پر حوصلہ افزائی کی کہ وہ پروگرام کے دوران دوسرے ملکوں سے شرکت کرنے والے طلبہ کو اپنے قیمتی ثفاقتی ورثے سے روشناس کرائیں۔

جین میک آرتھر نےکہا کہ ’’کیمپ فیوچر اسٹارز ‘‘ نہ صرف انگریزی زبان کی مہارتوں کو نکھارنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ اس پروگرام کی بدولت ہر شریک ملک کے طلبہ کو ترکی میں ایک نئے ماحول کا تجربہ میسر آئے گا اور وہ ثقافتی سفیروں کے طور پر اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کریں گے۔

کراچی سے تعلق رکھنےپروگرام میں شریک ۱۶ سالہ طالبعلم حمزہ نے کہا کہ دوسرے ملکوں کے نئے لوگوں سے ملنے اور علم کے حصول کے لئے پاکستانی طلبہ کے جذبہ کی عکاسی کرنے پر انہیں بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔

امریکی سفارتخانہ اس سالانہ تبادلہ پروگرام کے لئے ۲۰۱۳ء سے مالی تعاون کررہا ہے۔ اس تبادلہ پروگرام کے شرکاء امریکی سفارتخانہ کے دو سالہ انگلش ایکسس مائیکرواسکالرشپ پروگرام کے موجودہ یا سابقہ طالب علم ہیں جنہیں اُن کے اساتذہ نے نامزد کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے انگریزی زبان کے پروگراموں کے دفتر کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

AmericanEnglish.state.gov
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
Embassy_new_website.jpg



امریکی سفارتخانہ کی نئی ویب سائٹ پر پروگراموں اور وسائل سے متعلق معلومات کا اجراء

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ کی نئی اور انٹرنیٹ صارفین کے لئے آن لائن اشتراک کے ساتھ ایک بہتر ویب سائٹ کا باضابطہ افتتاح کیا۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اپنے پیغام میں تمام لوگوں کو امریکہ اور پاکستان کی مشترکہ جدوجہد اور دونوں ملکوں کے درمیان شراکت کو مزید مضبوط بنانے کے لئے دونوں اقوام کے تعاون سے متعلق آگہی کے لئے امریکی سفارتخانہ کی نئی ویب سائٹ دیکھنے کی دعوت دی۔ امریکی سفیر کا پیغام اور ویب سائٹ کی تمام خصوصیات درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیجئے۔

http://pk.usembassy.gov

امریکی سفارتخانہ کی آفیشل ویب سائٹ پر امریکی ویزہ، ملازمتوں کے مواقع اور پریس ریلیزز سمیت تمام اہم معلومات پیش کی گئی ہیں۔ ویب سائٹ پر پاکستان میں موجود امریکی شہریوں کو پاسپورٹس سے متعلق معلومات مہیا ہوں گی۔ کاروباری افراد پاکستان اور امریکہ میں کاروبار سے متعلق معلومات حاصل کرسکتے ہیں اور طلبہ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے سے متعلق مزید معلومات سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ امریکی سفارتخانہ کی نئی ویب سائٹ پر تینوں امریکی قونصل خانوں اور ان کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات اور پاکستان میں کام کرنے والے لنکن کارنرز سے متعلق معلومات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

امریکی سفارتخانہ اور امریکی قونصل خانوں کو فیس بک، ٹویٹر، فلکر اور انسٹاگرام پر فالو کیجئے۔ یہ لنکس درج ذیل سائٹ پر ملاحظہ کئے جاسکتے ہیں۔

Embassy & Consulate Social Media Properties | U.S. Embassy & Consulates in Pakistan

ہم آپ کے رائے کے منتظر ہیں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین






فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Buses.jpg

امریکی سفارتخانہ کا خواتین پولیس افسران کیلئے پانچ بسوں کا عطیہ​

امریکی سفارتخانہ کے بین الاقوامی انسداد منشیات ونفاذ قانون امور (آئی این ایل) کی ڈائریکٹرکیٹی سٹانہ نے ایک تقریب میں نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کے انسپکٹر جنرل شوکت حیات کو دو لاکھ ۷۵ہزار ڈالر مالیت کی پانچ منی بسیں فراہم کیں۔ اس امداد کی بدولت پاکستان نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس (این ایچ اینڈ ایم پی) کی ۲۰۰ خواتین افسران کو گھروں سے اُن کے دفاتر اوراین ایچ اینڈ ایم پی ٹریننگ کالج شیخوپورہ تک ٹرانسپورٹ کی سہولت دستیاب ہوجائے گی ۔

آئی این ایل کی ڈائریکٹر کیٹی سٹانہ نے چار اگست کو منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ اینڈ ایم پی خواتین اُن کوششوں میں سرفہرست ہے جن کا مقصدخواتین افسران کو پولیس سروس میں شامل کیا جائے اور یہ واحد پولیس کا محکمہ ہے جس نے ان کوششوں کے لیے صنفی حکمت عملی وضع کی ہے ی۔ہ تمام کاوشیں قابل تعریف ہیں۔انسپکٹر جنرل شوکت حیات نے آئی این ایل کی پاکستان میں پولیس کے محکمہ میں بطور سرفہرست اشتراک کار بھی تعریف کی ۔ انہوں نے امریکی حکومت کی جانب سے نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کی اعانت کو بھی سراہا اور کہا کہ منی بسوں کے علاوہ، آئی این ایل نے اُن کے محکمہ کو ۵۰۰ عدد باڈی آرمر، ۵۰ اسپیڈ چیک کیمرے اور ۴۵ موٹر سائیکلیں بھی فراہم کی ہیں۔

بین الاقوامی انسداد منشیات ونفاذ قانون امور (آئی این ایل) اس وقت ۹۰ ممالک میں جرائم ،بدعنوانی ، منشیات کے حوالے سے جرائم کا سدباب، پولیس کے محکموں میں اصلاح اور برابری و احتساب کی بنیاد پر قانون و عدلیہ کے نظام کے فروغ کیلئے سرگرم ہے۔

آئی این ایل کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

Bureau of International Narcotics and Law Enforcement Affairs (INL).

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


Youth_Summer_Camp.jpg

اسلام آباد پولیس کے ۱۴ویں سالانہ یوتھ سمر کیمپ کے لئے امریکی سفارتخانہ کی اعانت
گزشتہ چار سالوں کی طرح امسال بھی امریکی سفارتخانہ نے اسلام آباد پولیس کو سالانہ یوتھ سمر کیمپ کے انعقاد کے لئے مالی اعانت اور افرادی قوت فراہم کی۔ اس سال یوتھ سمر کیمپ میں جو ایک اعلی معیار کی عوامی پولیس کی سرگرمی ہے، چھ سے چودہ سال کی عمر کے ۳۰۷ بچوں نے تمام مقابلوں میں بھر پور حصہ لیا جس میں گُھڑ سواری، مارشل آرٹ، تیراکی، رکاوٹوں والی دوڑ، تیر اندازی، ذاتی دفاع، جمناسٹکس اور مقامی آبادی کی خدمت کے پروگرام شامل تھے۔ آئی سی ٹی پولیس کے سینئر اہلکاروں نے یوم آزادی کے موقع پر اختتامی تقاریب منعقد کیں جس میں نوجوانوں کی شرکت اور پولیس کے تعاون کو اجاگر کیا گیا۔

پولیس لائنز میں منعقدہ تقریب میں امریکی سفارتخانہ کے انٹرنیشنل کرمنل انویسٹیگیٹو ٹریننگ اسسٹنس پروگرام (آئی سی آئی ٹی اے پی) کے پروگرام منیجر شہزاد حمید نےاپنے خطاب میں کہا کہ پولیس سمر کیمپ کے لئے امریکی حکومت کی مسلسل اعانت کا مقصد منعقد ہونے والے ہر کیمپ میں نوجوانوں کی شرکت کو بڑھانا اور اس چھ ہفتوں پر مشتمل دورانیہ میں پولیس اور نوجوانوں میں موجود تال میل کو برقرار رکھنا تھا۔ اس موقع پر اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس طارق مسعود یاسین اورسینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد بن اشرف نے بھی تقریب سے خطاب کیا جس میں سابق انسپکٹر جنرل سید محب اورسپرنٹنڈنٹ آف پولیس سُمیرا اعظم نے بھی شرکت کی۔

امریکی محکمہ انصاف کی کرمنل ڈویژن میں قائم آئی سی آئی ٹی اے پی دنیا کے ۳۰ سے زیادہ ممالک میں کام کرتا ہے تاکہ قانون کے مئوثر، پیشہ ورانہ اور شفاف نفاذ کے قیام کے لئے کوششیں کی جا سکیں جس سے انسانی حقوق کا تحفظ، بدعنوانی کا انسداد اور مختلف اقوام کے مابین جرائم اور دہشت گردی کے خطرہ کو کم کیا جا سکے جو امریکہ کی خارجہ حکمت عملی اور قومی سلامتی کے اغراض و مقاصد کا حصہ ہیں۔ آئی سی آئی ٹی اے پی کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل ویب سائٹ بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

International Criminal Investigative Training Assistance Program (ICITAP) | Department of Justice.
###​
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
USAID_renew.jpg




یو ایس ایڈ اور وزارت خزانہ کی جانب سے پاکستان میں ترقی کے لئے جاری شراکت کی تجدید

اسلا م آباد (۴ اکتوبر ، ۲۰۱۶ء) __ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور وز ارت خزانہ نے توسیعی شراکتی معاہدے (پاکستان انہانسڈ پارٹنرشپ ایگریمنٹ) میں تازہ ترین ترمیم پر ۱۶ ستمبر کو دستخط کئے۔ اس دستاویز کے تحت امریکی حکومت پاکستان کو ترقیاتی معاونت فراہم کرتی ہے۔ یہ معاہدہ ترقی کے لئے اہم انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے، معاشی مواقع مہیا کرنے اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے معاشی و سیاسی اصلاحات کے نفاذ کے اقدامات کے لئے پاکستانی حکومت کو اضافی ۴۰ کروڑ ۷۰ لاکھ ڈالر فراہم کرتا ہے۔

اس معاہدے کے تحت یو ایس ایڈ کے پروگرام پاکستانی حکومت کی مشاورت سے تیار کئے گئے ہیں اور پاکستان کے ۲۰۲۵ء کے وژن میں معاونت کرتے ہیں، جس میں ایک خوشحال پاکستان کے لئے لائحہ عمل پیش کیا گیا ہے۔

گذشتہ ایک عشرے کے دوران میں امریکہ نے ترقیاتی کاموں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے لئے یو ایس ایڈ کے ذریعے پاکستان کو تقریباً ۷ ارب ۷۰ کروڑ ڈالر کی فنڈنگ فراہم کی ہے،جس کے باعث پاکستان کا شمار امریکہ سے سب سے زیادہ غیر ملکی امداد حاصل کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے۔

پاکستان میں یو ایس ایڈ کے پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔
www.usaid.gov/pakistan

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

USUrduDigitalOutreach | Facebook

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Bal_agr_prog.jpg

یو ایس ایڈکی اعانت سے بلوچستان زرعی ترقیاتی منصوبے سے ۱۶۰۰۰ گھرانوں کی آمدنی میں بہتری
اسلام آباد (۱۹ ِاکتوبر، ۲۰۱۶ء) __ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور خوراک و زراعت کے عالمی ادارہ (ایف اے او) نے یوایس ایڈ کے مالی تعاون سے ۳۲ ملین ڈالر مالیت کے بلوچستان زرعی منصوبے کی کامیاب تکمیل کی مناسبت سے ایک مشترکہ تقریب کا انعقاد کیا۔ اس منصوبے پر ایف اے اونے عملدرآمد کیا تھا۔ اس منصوبے کے دائرہ کار میں صوبہ بلوچستان کے آٹھ اضلاع اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات میں زرعی ترقیاتی سرگرمیاں شامل تھیں
یوایس ایڈ پاکستان کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے اسلام آباد میں منعقدہ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوایس ایڈ کو بلوچستان میں اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے حکومت، مقامی لوگوں اور ایف اے او کے ساتھ اشتراک پر فخر ہے۔ "ہمیں اس منصوبے کے تحت متعلقہ علاقوں میں لوگوں کے روزگار میں زبردست بہتری رونما ہونے پر خوشی ہے۔"

یو ایس ایڈ نے اس منصوبے ذریعے ۸۲۶ سماجی تنظیمیں قائم کیں ،جن سے سولہ ہزار گھرانوں کی آمدنیوں میں اضافہ ہوا۔ اس منصوبے نے مقامی آبادیوں اور کاشتکاروں کو اپنی فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار، ان کی فروخت اور آمدن بڑھانے میں مدد دی۔ کاشتکاروں نے جانورپالنے کے نت نئے طریقوں، مویشیوں کی بہتر نسلوں ، بہتر بیجوں اور پانی کا انتظام و انصرام کرنے کے زیادہ باکفایت طریقوں کے بارے میں سیکھا۔ اس منصوبے سے کاشتکاروں کو مقامی تنظیمیں ، منڈی میں کاشتکاروں کے اجتماعات اور اشیاء کی درجہ بندی، انھیں ڈبوں میں محفوظ کرکے منڈی میں فروخت کرنے کیلئے باہمی انجمنیں قائم کرنے اور انھیں تربیت فراہم کرنے،نیز ان اشیاء کو بہتر داموں خریدنے والی منڈیوں کی تلاش میں بھی مدد ملی
۔
اس منصوبے سے آمدن والی سرگرمیوں اور صوبے کی زرعی پالیسیوں میں خواتین کی شمولیت بڑھانے، نیز منڈی کی بنیاد پر اور مقامی آبادیوں کی شمولیت پر مبنی سرمایہ کاری کیلئے قانونی اور نگرانی کیلئے ڈھانچے کے قیام میں بھی مدد ملی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Michael_Froman.jpg


امریکہ کے تجارتی نمائندے سفیر مائیکل فرومن کی جانب سے
پاکستان کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے عزم کا اعادہ

اسلا م آباد (۹ ا کتوبر ، ۲۰۱۶ء) __ امریکہ کے تجارتی نمائندے سفیر مائیکل
فرومن نے امریکہ ۔ پاکستان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹیفا) پر حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت کے لئے ۱۸ اکتوبر کو اسلام آباد میں ایک وفد کی قیادت کی۔ ٹیفا کونسل کے اجلاس میں جس کی میزبانی وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان کررہے تھے، پاکستانی مصنوعات کے لئے امریکہ میں مارکیٹ تک وسیع رسائی، لیبر اصلاحات میں تعاون، کاروباری سطح کے تعلقات اور حقوق املاک دانش سمیت تجارت و سرمایہ کاری سے متعلق اہم معاملات کا احاطہ کیا گیا۔

امریکہ کے تجارتی نمائندے مائیکل
فرومن نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ معاشی تعلقات کو امریکہ بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان ایک مضبوط معاشی تعلق ہے جو ہزاروں افراد اور ان کے خاندانوں کی زندگی میں بہتری پر مبنی ہے۔ ہم نے کافی کامیابی حاصل ہے لیکن اب بھی بہت پیش رفت کی گنجائش باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے تعلقات کے بہترین سال ہمارے سامنے ہیں اور ہم اپنے سامنے موجود بے شمار مواقع سے بھرپور طریقے سے مستفید ہونے کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔

فریقین نے تجارت و سرمایہ کاری کو وسعت دینے سے متعلق جاری تعاون کو خصوصی طور پر اجاگر کیا۔ فریقین نے کہا کہ امریکہ۔ پاکستان کلین انرجی پارٹنرشپ کے تحت پاکستان میں کلین انرجی ڈیولپمنٹ کے نجی شعبے کے لئے
تقریباً آٹھ کروڑ اسی لاکھ ڈالر کی فراہمی کے لئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور پانچ پاکستانی بینکوں کےدرمیان پندرہ سالہ اشتراک کا ستمبر میں اجراء اس ضمن میں ایک اہم مثال ہے ۔ امریکی حکام نے کہا کہ پاکستان پرائیویٹ انویسٹمنٹ انیشیٹو (پی پی آئی آئی) اور تین انویسٹمنٹ فنڈز کے تحت پاکستان میں ابتدائی سرما یہ کاری اس سال کی جائے گی، پاکستان کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں میں کم از کم ۱۵ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے لئے نجی شعبے کے فنڈز کے ساتھ تینوں انویسٹمنٹ فنڈز نے یو ایس ایڈ کی فنڈنگ کے برابر حصہ ڈالا ہے۔ پی پی آئی آئی، توانائی کے نئے اقدام اور قرض تک رسائی کے لئے امریکہ۔پاکستان شراکت (چھ کروڑ ڈالر) کے تحت یو ایس ایڈ آئندہ برسوں کے دوران پاکستان میں تیس کروڑ ڈالر فنانسنگ تک رسائی کو یقینی بنائے گا۔ سفیر فرومن نےعالمی بینک کے ڈوئنگ بزنس انڈیکس پر پاکستان کی رینکنگ کو بہتر بنانے کی پاکستانی حکمت عملی میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔

سفیر فرومن نے ٹیفا کونسل میٹنگ ۲۰۱۴ کے تحت خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے اور وومن انٹرپنیورشپ کے یادداشتی مسودے پر مثبت تعاون کاذکر کیا۔ اسے جون میں ایک جامع منصوبے میں تحریر کیا گیا تھا جس میں امریکہ پاکستان وومن کونسل کی کوشش بھی شامل تھی۔

ٹیفا میٹنگ کے علاوہ سفیر فرومن نے پاکستانی آفیشلز کے ساتھ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ ان ملاقا توں کے دوران سفیر فرومن نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ پاکستانی حکومت اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں بہتری کے لیے پر عزم ہے۔

امریکہ پاکستانی برآمدات کی سب سے بڑ ی منڈی اور پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کا ایک بنیادی ذریعہ ہے۔ ۲۰۱۵ ء میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تجارت پانچ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ۔

امریکہ پاکستان ٹیفا دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرما یہ کاری کے لیے گفت و شنید کے اصول اور سٹرا ٹیجک ڈھانچہ فراہم کر تا ہے۔ ٹیفا کے متعلق مزید جاننے کے لیے وزٹ کریں

https://ustr.gov/trade-agreements/trade-investment-framework-agreements


پاکستان اور امریکہ کے درمیان مظبوط معاشی شراکت سے متعلق حقائق نامہ درج ذیل لنک پر موجود ہے۔

The United States and Pakistan - Strong and Enduring Economic Partnership


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter


Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

USAID_Phd_scholors_prog.jpg

امریکی اعانت سے پی ایچ ڈی کرنے والے اساتذہ کی جانب سے تعلیمی نظام میں بہتری کی خواہش کا اظہار

حکومت ِ امریکہ کی اعانت سے امریکہ میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے چوبیس اساتذہ نے اسلام آباد میں منعقدہونے والی ایک تقریب میں اپنے تجربات کے بارےمیں اظہار ِخیال کیا ۔ ڈگری حاصل کرنے کے بعد یہ اسکالرز پاکستانی جامعات میں بطور فیکلٹی ممبران خدمات انجام دیں گے۔

امریکی حکومت نے مجموعی طور پر یوایس ایڈ کے ذریعےپینتیس اسکالرز کو ڈاکٹریٹ سطح کی تعلیم کے لیےمالی اعانت فراہم کی۔

تقریب کے دوران دو اسکالرز نے اپنے اپنے تجربات بیان کیے اور پاکستانی جامعات میں مروجہ روائتی طریقہ تدریس اور ان کے ڈاکٹریٹ پروگرام میں متعارف کردہ بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تدریسی طریقوں میں تفاوت پر روشنی ڈالی ۔ اُنہوں نے اپنی تربیت کو پاکستان میں درس و تدریس اور نصاب کی ترقی میں بہتری لانے کے لیے استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے " ملٹی پلائر ایفیکٹ ماڈل "کی اہمیت بیان کی جس میں اساتذہ طلباوطالبات اور اپنے ساتھیوں میں موجود اہلیت کو نکھارنے میں کردار ادا کرتے ہیں ۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے مشن ڈائر یکٹر جان گرورک اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی۔

مشن ڈائر یکٹر جان گرورک نے فارغ التحصیل ہونے والے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بطور معلم اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔

انہوں نےاساتذہ کو کہا کہ "آپ کو دنیا کے بہترین تعلیمی اور تدریسی ذرائع سے استفادہ کرنے کا موقع ملا اور اب آپ کو چاہیے کہ اپنے تجربات کو بروئے کار لاکرایک بامقصد تبدیلی کے ذریعے آنے والی نسلوں کا مستقبل سنواریں ۔

پی ایچ ڈی اسکالرز پروگرام پاکستان میں تعلیم اور تحقیق کے شعبے کی بہتری کے لیے یوایس ایڈ کے متعدد پروگراموں میں سے ایک ہے۔ پاکستان کے لیے تربیتی منصوبہ کے تحت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے تعلیم سمیت مختلف شعبوںمیں پاکستانی ماہرین کی تربیت کے لیے تینتیس اعشاریہ نو ملین ڈالر مختص کیے ہیں ۔ اس منصوبے سے دوسرے کئی شعبوں بشمول معاشی ترقی، زراعت، صحتِ عامہ ، توانائی اور نظم ونسق میں بھی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے تعلیم کے شعبے میں مزید خدمات جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں :

Education .​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
Lincoln_corners.jpg


نیشنل لائبریری آف پاکستان میں لنکن ریڈنگ لاؤنج کا افتتاح

امریکہ سفیر ڈیوڈ ہیل اور وفاقی وزیر مملکت برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے نیشنل لائبریری آف پاکستان میں لنکن ریڈنگ لاؤنج (ایل آر ایل) کا افتتاح کیاجسکی حال ہی میں تزئین و آرائش کی گئی ہے ۔ کارنر میں لوگوں کو کتابوں، رسائل، ویڈیوز، ٹیک بار، ای بکس، اور ای لائبریری یو ایس اے تک مفت رسائی دی گئی ہے۔کارنر میں آنے والے افراد کو ای لائبریری یو ایس اے کے ذریعے ڈیٹا بیس کے بہت بڑے ذخیرے تحقیقی جرائد، الیکٹرانک کتب، اخبارات میں شائع ہونے والے مضامین اور ملٹی میڈیا مواد تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ امریکی سفارتخانہ کے اشتراک سے کارنر عوام کیلئے ماہانہ بنیادوں پر پروگراموں کا انعقاد کرتا ہے جس کا مقصد انگریزی زبان کی تعلیم، ایجوکیشن یو ایس اے کے ذرائع، یو ایس ایلومینائی،ثقافتی پروگراموں اور امریکہ کے بارے میں دیگر معلومات فراہم کرنا ہے۔


امریکی سفیر ڈیوڈہیل نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی سفارتخانہ کیلئے نیشنل لائبریری آف پاکستان کے ساتھ اس خوبصورت لنکن ریڈنگ لاؤنج کے سلسلے میں اشتراک کار باعث افتخار ہے۔ انہوں نےکہا کہ یہ اور اس جیسے دیگر منصوبے اس اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں جو دونوں ممالک تعلیم کے شعبے کو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لاؤنج کے ذریعہ طلباء، محققین اورعام لوگوں کو اکیسویں صدی کی تخلیقی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے علاوہ باہمی میل جول اور اشتراک کار کے زیادہ مواقع میسر آئیں گے۔

نیشنل لائبریری آف پاکستان میں قائم لنکن ریڈنگ لاؤنج کو تزئین و آرائش کے بعد گزشتہ دنوں کھولا گیا۔ ۲۰۰۷ سے قائم یہ لاؤنج نیشنل لائبریری آف پاکستان اور امریکی سفارتخانہ کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

امریکی سفارتخانہ پاکستان بھر کی لائبریریوں، جامعات اور ثقافتی اداروں میں قائم ۱۸ لنکن کارنرز کا انصرام سنبھالے ہوئے ہے جہاں مختلف پاکستان اداروں کے ساتھ مل کر ریسورس سنٹر اور تقریبات کے انعقاد کی جگہ فراہم کی جاتی ہے۔ یہ لاؤنج امریکیوں اور پاکستانیوں کو ایک آزاد مکالمہ کیلئے ایک ایسا پلیٹ فارم بھی فراہم کرتے ہیں جس سے باہمی رواداری اور لوگوں کے مابین تعلقات فروغ پاتے ہیں۔ لنکن ریڈنگ لاؤنج ان اٹھارہ لنکن کارنرز میں سے ایک ہے جن سے طلباء، ماہرین تعلیم ، صحافی، محققین اور پاکستانی نوجوان استفادہ کرتے ہیں۔

لنکن کارنر کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے۔

Lincoln Corners Pakistan | U.S. Embassy & Consulates in Pakistan.

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos
 

Fawad -

محفلین


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ کی جانب سے قلات۔کوئٹہ۔چمن شاہراہ کی بحالی
اسلام آباد (یکم ِدسمبر ۲۰۱۶ء) __ پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے آج نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر میجر جنرل محمد افضل کے ساتھ ملکر ایک عکسی نمائش کا افتتاح کیا جس میں حال ہی میں چمن کو قلات سے براستہ کوئٹہ ملانے والی قومی شاہراہ (این ۔۲۵) کی بحالی سے متعلق تصاویر آویزاں کی گئی ہیں۔ اس نمائش میں ،جس کا اہتمام امریکہ کی مالی اعانت سے شاہراہ کی بحالی کاکام پایہ تکمیل کو پہنچنے کی مناسبت سے منعقد کیا گیا، لوگوں نے شاہراہ اور اس کے گردوپیش پاکستانی زندگی کے مختلف مناظر دیکھے۔

امریکہ نے ایک سو گیارہ کلومیٹر طویل این -۲۵ شاہراہ کے اس حصے کو فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے تعاون سے اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی اعانت سے مکمل کیا ہے۔ یو ایس ایڈ نے اس انتہائی اہم تجارتی گزرگاہ کی بحالی کے لیے ۶۳ ملین ڈالر کی رقم فراہم کی اور اس کے علاوہ مزید بہتری کے کاموں میں ، جن میں کچلاک میں ایک بائی پاس سڑک ، چار پُلوں، دو وزن کرنے والے کانٹوں اور تین ٹال پلازہ کی تعمیر شامل ہیں ،کے لیے ۲۷ ملین ڈالردینے کا عہد کیا ہے۔ بحال کی گئی شاہراہ این۔۲۵ پاکستان کے براستہ افغانستان وسط ایشیائی پڑوسی ملکوں سے تجارتی و اقتصادی روابط مستحکم ہوں گے۔ یہ شاہراہ ،جو افغان سرحد پر چمن سے کراچی تک پھیلی ہوئی ہے ، بلوچستان کے لوگوں کو صحت عامہ، تعلیم اور دیگر سماجی سہولتوں تک رسائی فراہم کرکے اُن کی زندگیوں میں بہتری بھی لائے گی۔ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے اس شاہراہ پر تعمیر کے کام کا آغاز اکتوبر ۲۰۱۴ء میں کیا تھا۔

امریکی سفیر نے نمائش کی افتتاحی تقریب میں اظہار ِخیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ سڑک پاکستان میں امن واستحکام اور خوش حالی لانے کے امریکہ کے عزم کی ٹھوس عکاسی کرتی ہے۔ یہ ہمارے اشتراک ِ کار کے دُوررس ثمرات کا بھی بیّن ثبوت ہے کیونکہ اس سے پاکستان کی آنے والی نسلیں استفادہ کریں گی ۔

اس شاہراہ کے لیے مالی اعانت یوایس ایڈ کے چھ سو اکیاسی اعشاریہ پانچ ملین ڈالر مالیت کے فاٹا انفراسٹرکچر پروگرام کا حصہ ہے جس کے ذریعہ دُوردراز کی آبادیوں میں ضروری شہری ڈھانچہ بحال کیا گیا ہے۔ یوایس ایڈ اب تک پاکستان میں گیارہ سو کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر وبحالی کے لیے مالی امداد فراہم کرچکا ہے، جن میں پاکستان اورافغانستان کے درمیان چار بڑی تجارتی راہداریاں بھی شامل ہیں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ww.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی محکمہ زراعت کی پاکستانی زرعی برآمدات میں اضافہ کیلئےاعانت
اسلام آباد (۲۲ ِ مارچ ، ۲۰۱۷ء)__ امریکی محکمہ زراعت نے حکومت پاکستان کی زرعی تجارت میں اضافہ کی کوششوں میں اعانت کے لیے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے ساتھ مل کر گذشتہ چھ برس میں فاصلاتی تربیت کے ایک پروگرام میں چالیس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ۔ اِس پروگرام کا مقصد پاکستان کی بین الاقوامی تجارت کے قواعد وضوابط پر عمل پیرا ہونے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے تاکہ برآمدات میں اضافہ کرکے خام ملکی پیداوار بڑھائی جائے۔

امریکی محکمہ زراعت اور اس کے اشتراک ِ کار ، سینٹر فار ایگرکلچر اینڈبائیو سائنس انٹرنیشنل اورٹیکساس اے اینڈ ایم یو نیورسٹی نے ملکر فا صلاتی تربیت کے پروگرام (ایس پی ایس) کا آغاز کیا جس کا مقصد پاکستان میں پودوں اور زرعی پیداوار کی صحت و صفائی سے متعلق آگہی وشعور میں اضافہ کرنا تھا۔ اس پروگرام اور آن لائن موڈیولز کی مدد سے نباتات اور حیوانات کی صحت و صفائی کے مروجہ بین الاقوامی معیار سے متعلق تیس پاکستانی زرعی ماہرین اور پلانٹ پروٹیکشن آفیسرز تربیت حاصل کررہے ہیں ۔ تربیت کے دوران میں حشرات سے بچاؤ ، معائنے ، علاج و معالجہ اور منڈی تک رسائی ایسے موضوعات پر خاص توجہ دی گئی ہے۔

قونصلر برائے زراعت ڈیوڈ ولیمز نے اِس موقع پر کہا کہ درآمدات و برآمدات کے قوانین پر عملدرآمد بین الا قوامی خریداروں کی ضروریات کو پورا کرنے اورپاکستان کی مقامی زراعت اور صارفین کے تحفظ کے لیےانتہائی ضروری ہےاور ہمیں امید ہے کہ یہ کورسز پاکستان میں نباتات کی صحت و صفائی کے ماہرین کورہنمائی فراہم کریں گے۔

ایس پی ایس تربیتی پروگرام کی پاکستان میں کامیابی کی بدولت فاصلاتی تربیت کے اِن ماڈیولزکو یوایس ایڈ کے نئے پروگرام "فوڈ سیفٹی نیٹ ورک" کےایک کلیدی حصہ کے طور پر شامل کر لیا گیا ہے اور اب اس کے نصاب میں غذائی تحفظ اور جانوروں کی صحت کے متعلق مضامین شامل کر نے کے بعد اسے مختلف بین الاقوامی زبانوں میں شا ئع کیا جائیگا ۔
زراعت پاکستان کی معیشت کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے، جس کا خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں حصہ ۲۱ فیصد سے زیادہ ہے۔ زراعت سب زیادہ روزگار فراہم کرنے والاشعبہ بھی ہے اورپاکستان کی مجموعی افرادی قوت کا۴۶ فیصد زراعت سے منسلک ہے۔ دیہی علاقوں میں پاکستان کی تقریباً ۶۲ فیصد آبادی کے لئے زراعت روز مرہ کی زندگی کے لئے بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔ امریکی حکومت پاکستان میں زراعت کی پیداوار میں اضافے ، غذ ائی تحفط اور معاشی اہداف کے حصول کے لیے پاکستانی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کو اعانت فراہم کرتی ہے ۔ ۲۰۰۲ ءسے ۲۰۱۵ ءکے دوران امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے پاکستانی میں زرعی شعبے کے لیے تین سو پچاس ملین ڈالرسے زیادہ کی رقوم مختص کی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

USUrduDigitalOutreach

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

یو ایس ایڈ پاکستان کو مکئی کے بیجوں کی پیداوار میں خود کفیل بنائے گا

اسلا م آباد (۱۱ اپریل، ۲۰۱۷ء) __ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹر جولی چین اور وزیر برائےقومی غذائی سلامتی و تحقیق سکندر حیات خان بوسن نے مکئی کی پیداوار سے متعلق آج ایک قومی ورکشاپ کا افتاح کیا۔ ورکشاپ میں مکئی کے ان نئے بیجوں کی کارکردگی اجاگر کی گئی جو یو ایس ایڈ کے فنڈز سے چلنے والے ایگریکلچرل انوویشن پروگرام (اے آئی پی) کے تحت گذشتہ سال بیس پاکستانی زرعی تحقیقی ادارں اور زرعی بیجوں کی پاکستانی کمپنیوں کو نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر میں فراہم کئے گئے تھے۔ مکئی کے بیجوں کی ان نئی اقسام سے پاکستان میں مکئی کے معیاری ہائیبرڈ بیج کی پیداوار تیزی سے پھیلی ہے۔

یو ایس ایڈ کے فنڈز سے چلنے والا ایگریکلچرل انوویشن پروگرام پچاس ہائیبرڈ اور اوپن پولینیٹڈ مکئی کی اقسام جو پاکستان کے ماحول سے مطابقت رکھتی ہیں، کی نشاندہی کے لئے پاکستان ایگریکلچر ریسرچ سینٹر (پی اے آر سی) کے ساتھ ملکر کام کررہا ہے۔ مکئی کے بیجوں کی یہ اقسام خشک سالی اور موسم کی حدت کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کی گئی ہیں، جن سے غذائیت (مزید پروٹین، پروٹامن اے اور زنک) میں اضافہ ہوا ہے۔ ان اقسام سے کاشتکاروں اور صارفین دونوں کے لئے پیداواری صلاحیت اور غذائیت میں بہتری رونما ہوئی ہے۔

ورکشاپ ان بیجوں کی ایک سالہ پیشرفت کا جائزہ لینے اور ۱۹۶۰ء کی دہائی جب امریکی اور پاکستانی سائنسدانوں نے پاکستان میں گندم کی میکسی پاک قسم متعارف کرائی تھی، سے جاری امریکہ۔پاکستان تعاون کے اعتراف میں منعقد کی گئی۔ ۱۹۶۱ء سے ۱۹۶۹ء کے دوران پاکستان میں گندم کی پیداوار میں ۲۵ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

یو ایس ایڈ کی ڈپٹی مشن ڈائریکٹرجولی چین نے کہا کہ مکئی کے بیجوں کی ان نئی اقسام کے ساتھ اب ہمارے پاس مقامی سیڈ کمپنیوں اور زرعی تحقیق کے سرکاری اداروں کے لئے مزید زیادہ قابل رسائی اور موسم کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور زیادہ غذائیت کے حامل مکئی کے بیج موجود ہیں۔ گزشتہ سال نئی بیجوں کی فراہمی اس تعاون کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے جو امریکہ پاکستان کو زرعی شعبے میں فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکئی کے ان بیجوں کی صلاحیت لاکھوں پاکستانی کسانوں کی زندگی میں بہتری کا موجب بنے گی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے قومی غذائی سلامتی و تحقیق سکندر حیات خان بوسن نے پاکستانی کاشتکاروں کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی و تحقیق کا تبادلہ کرنے پر امریکہ کا شکریہ اا کیا اور امید ظاہر کی کہ پاکستانی ادارے ان بیجوں سے مستفید ہوں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ بیج کسانوں کو ان کے مقامی سپلائی اسٹور پر دستیاب ہوں۔

۲۰۱۳ء میں شروع کیا جانے والا ایگریکلچرل انوویشن پروگرام یو ایس ایڈ، انٹرنیشنل میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ سینٹر اور پاکستان ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کا منصوبہ ہے جو گندم، مکئی، چاول، مویشیوں، پھلوں اور سبزیوں کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی حوصلہ افزائی اور فراہمی کے ذریعے زرعی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ کے لئے کام کرتا ہے۔

مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
aip.cimmyt.org

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

USUrduDigitalOutreach

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
 

Fawad -

محفلین


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
فکری املاک کے حقوق کو پاکستان کی معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت حاصل ہے، پاکستانی اور امریکی ماہرین
اسلا م آباد (۲۴ ِاپریل، ۲۰۱۷ء) __ پاکستانی ماہرین تعلیم اور امریکی قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ فکری املاک کےحقوق (انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس) سے پاکستان میں معاشی ترقی میں تیزی آئے گی کیونکہ ان حقوق سے جدت اور تخلیق کا تحفظ ہوتا ہے اور اُن کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ جدت اور تخلیق معاشی سرگرمیاں تیز کرنے میں کلیدی عوامل کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان سے صنعت کو روزگار کے نئے مواقع مہیا کرنے اور بین الاقوامی منڈی میں مسابقت میں مدد ملتی ہے۔

اس حوالے سے آج نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)، اسلام آباد میں کاروبار اور جدت طرازی کے لئے انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کی اہمیت کے موضوع پر ایک گول میز مباحثے میں مکمل اتفاق رائے پایا گیا،جس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مباحثے میں نسٹ کے ماہرین تعلیم، امریکی حکام اورایک پاکستان نژادامریکی شہری نے،جو انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کےماہر ہیں، نسٹ کیمپس میں انجینئرنگ اور کاروبار کے طالبعلموں کے ساتھ معاشی ترقی اورانٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

تقریب میں آئی پی آر کے معروف ماہر حارث باجوہ نے، جو ایک پاکستانی نژادامریکی ہیں، کلیدی خطاب کیا۔ حارث باجوہ جنہوں نے گوگل، سام سنگ اور اے او ایل جیسی کمپنیوں کے لئے پیٹنٹس وضع کرنے اور اُن کے تحفظ کے لئے ایک عشرے سے زائد عرصہ تک کام کیا، کہا کہ انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس نت نئی ایجادات کے لئے ایک زرخیز زمین کی مانندہیں اورسرکاری پالیسیوں کو اس عمل کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے۔

واشنگٹن میں امریکی محکمہ تجارت کے ایک سینئر کمرشل لاء ایڈوائزر جان کے ڈکرسن نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور معاشی ترقی کو فروغ دینے میں انٹیلکچول پراپرٹی رائٹس کے کردار کو اُجاگر کیا۔

تقاریر کے بعدحارث باجوہ اور جان کے ڈکرسن نےپاکستانی ماہرین تعلیم کے ساتھ ایک پینل مباحثے میں حصہ لیا۔ واشنگٹن، ڈی سی میں امریکہ کے پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس کے اٹارنی ایڈوائزر امین امام نے بھی مباحثے میں شرکت کی۔

نسٹ میں منعقد کی جانے والی یہ تقریب ۲۶ ِاپریل کو فکری املاک کے عالمی دن کو منانے کے سلسلے میں امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے کی جانے مختلف سرگرمیوں کا حصہ ہے۔ امریکی سفارتخانہ ہر سال فکری املاک کے حقوق کے بارے میں شعور وآگہی بیدار کرنے کے لیے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہےاورانٹیلکچول پراپرٹی کا عالمی دن مناتا ہے ۔ ا مسال ان تقریبات کا موضوع’’جدت۔ زندگی میں بہتری ‘‘ہے جس کے ذریعہ دنیا کو بہتر بنانے والے غیر معمولی نئے خیالات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سرگرم عام لوگوں کو اجاگر کرناہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

USUrduDigitalOutreach

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
پاکستان کی سیکورٹی مضبوط بنانے کے لیے سرحدی چوکیوں کی تعمیر کے منصوبے کا افتتاح
اسلام آباد (۱۲ ِمئی ، ۲۰۱۷ ء)__ جنرل ہیڈ کوارٹر ز راولپنڈی میں ڈی آئی جی ایف سی خیبر پختونخواہ بریگیڈیر محمد یو سف ماجوکا اورشعبہ انسدادِمنشیات ونفاذِقانون (انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افئیرز) کی ڈائر یکٹر کیٹی اسٹا نا نے سرحدی چو کیوں کی تعمیر کے منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی ایف سی خیبر پختونخواہ نے شعبہ انسدادِمنشیات ونفاذِقانون کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امریکی سفارتخانہ کا انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افئیرز ایک عشرے سے زیادہ عرصہ سے ایف سی کے ساتھ کھڑا ہےاور پاکستان کی مغربی سرحد پر قانون نافذ کرنے والےاداروں اور عام شہریوں کےجانی نقصانات ، سرحد پاردراندازی ، اسمگلنگ اور منشیات ،اغواء برائے تاوان اور دیگرجرائم کو کم کرنے میں اعانت فراہم کر رہا ہے۔

یہ تقریب ۲۰۱۴ء میں شروع ہونے والے ایک کروڑ ڈالر لاگت کے تین سالہ منصوبے کے مکمل ہونے کی خوشی میں منعقد کی گئی جس میں پانچ کمپنی ہیڈ کوارٹرز ، تینتیس سرحدی چوکیوں کی تعمیر ، ۵۴حفاظتی چوکیوں کی تزئین و آرائش شامل تھی ۔ قبل ازیں ۵۵ لاکھ ڈالر کی لاگت سے ۵۴ سرحدی چوکیوں کی تعمیر جبکہ تیس تنصیبات کی تزئین و آرائش کی گئی۔

تقریب میں انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افئیرز اسلام آباد کی سربراہ کیٹی سٹانا نے پاکستان کی افغانستان کے ساتھ سرحد پر فر نٹیر کور کی بطور اولین دفاعی لائن کردارکی تعریف کی اور اس کے ساتھ تعاون کو قابل فخر قرار دیا ۔ کیٹی اسٹانا نے خاص طور پر شعبہ انسدادِمنشیات ونفاذِقانون کے تعاون سے چترال ، مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں قائم سرحدی چوکیوں کا ذکر کیا جن سے ۲۰۱۴ ء سے ۲۰۱۶ء کے دوران کئی حملوں میں انسداد منشیات اور سرحد پار در اندازی روکنے میں مصروف عمل ایف سی اہلکاروں کی قیمتی جانوں کو محفوظ بنانے میں مدد ملی۔

شعبہ انسدادِمنشیات ونفاذِقانون انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ رواں سال انسداد منشیات اہلکاروں کے تحفظ اور فاٹا اور پاک افغا ن سرحد پر ایف سی کی موجودگی بہتر بنانے کے لیے بلٹ پروف جیکٹس ، ہیلمٹ اور بم ڈسپوزل سوٹ کی فراہمی سمیت سازو سامان کی شکل میں پچاس لاکھ ڈالر مہیا کرے گا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

DOTUSStateDept (@USDOSDOT_Urdu) | Twitter

USUrduDigitalOutreach

Digital Outreach Team (@doturdu) • Instagram photos and videos

Us Dot
 

Fawad -

محفلین


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکہ کی جانب سے پاکستان میں صحت کے بہتر نظام کیلئے مزید سرمایہ کاری
اسلام آباد (۱۷ ِمئی ، ۲۰۱۷ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک، وزارت قومی صحت کے سیکرٹری ایوب شیخ، ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر اسد حفیظ اور شعبہ صحت حکومت سندھ ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے حکومت امریکہ کی جانب سے پاکستانی عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے مختص بجٹ میں اعانت کیلئے نئے منصوبے شروع کرنے کی غرض سے تین لیٹرز آف کمٹمنٹ پر دستخط کئے۔

یو ایس ایڈ اور وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کے درمیان طے پانے والے پہلے لیٹر آف کمٹمنٹ کا مقصد صوبے میں صحت وآبادی کے شعبے میں منصوبہ بندی اور اصلاح کو فروغ دینا، صحت سے متعلق سرکاری شعبہ کی مالی استعداد بڑھانا،محفوظ زچگی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور صحت کے شعبہ میں افرادی قوت ، بالخصوص ماہر دائیوں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز، کو تیارکرناہے۔

یو ایس ایڈ اور وزارت صحت حکومت سندھ کے درمیان دستخط کئے جانے والے دوسرے لیٹر آف کمٹمنٹ کا تعلق عوام کی صحت کے حوالے سے منصوبہ بندی میں معلومات فراہم کرنے کیلئے اعدادوشمارکے استعمال میں بہتری لانا ہے۔ امریکی اعانت سے اس محکمے کو صوبے بھر میں نگرانی کی صلاحیتوں کو مؤثربنانے اور ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ کے نگرانی اور جائزے کےشعبے کو ترقی دینے میں مدد ملے گی۔

یوایس ایڈ اور ہیلتھ سروسز اکیڈمی کےمابین طے پانے والے تیسرے لیٹر آف کمٹمنٹ کے ذریعے اساتذہ کی ترقی ، مطلوبہ تحقیق، سابق طالب علموں کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے، بین الاقوامی ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور فاصلاتی تعلیم کے پروگرام وضع کرنے میں مدد ملے گی۔

مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے پاکستان کے شعبہ صحت کے حوالے سے امریکہ کے دیر پا عزم کو اجاگر کیا۔ انھوں نے کہا کہ امریکی حکومت سمجھتی ہے کہ پاکستانی عوام پر سرمایہ کاری کرنااور ہر سطح پر ضروری خدمات کی فراہمی کیلئے حکومت پاکستان کی استعداد کو بہتر بنانا انسانی زندگیوں کو بچانے اور صحت کے حوالے سے بہتر نتائج حصول کے دو لازمی اجزاء ہیں۔

وزارت قومی صحت کے سیکرٹری ایوب شیخ نے صحت کے شعبے میں حکومتوں کی سطح پر نئے پروگرام شروع کرنے اور تزویراتی سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنے پر، جس سے قومی صحت پالیسی، خدمات، مالیات اور نگرانی میں بہتری آئے گی ، امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔

فوٹو دیکھنے کیلئے درجہ ذیل پیج ملاحظہ کیجئے۔

U.S. Embassy’s Flickr page.

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکی سفارتخانہ کی جانب سے اسلام آباد پولیس اور پاکستان نیشنل پولیس بیورو کیلئے
نفاذ قانون سے متعلق سازو سامان اور گاڑیوں کا عطیہ
پاکستان پولیس کے اعلیٰ حکام نے اسلام آباد پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران نفاذ قانون اور انسداد دہشت گردی سے متعلق آلات وصول کئے۔دئیے گئے سازو سامان میں گاڑیاں، مواصلات کے آلات، یونیفارم اور کرائس ریسپانس ٹیم کا سازوسامان شامل ہے جس کی کل مالیت ایک ملین ڈالر سے زائد ہے۔تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس اشرف زبیر صدیقی تھے جب کہ امریکی سفارتخانہ کی نمائندگی ڈپٹی ریجنل سیکیورٹی آفیسر راب میئر نے کی۔

یہ عطیات امریکی وزارت خارجہ کے انسداد دہشت گردی معاونت (اے ٹی اے) پروگرام کے زیر اہتمام فراہم کئے گئے۔اے ٹی اے پروگرام کے تحت دنیا بھر میں قانون نافذ کرنے والے افراد کو تربیت اور سازو سامان فراہم کیا جاتا ہے۔ اس پروگرام کے تحت۲۰۰۳ سے وفاقی اور صوبائی سطح پر پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انسداد دہشت گردی کی صلاحیتیں نکھارنےاورپاکستان بھر سے تین ہزار سے زائد افسران کی تربیت فراہم کرنے کے علاوہ اس پروگرام کے آغاز سے اب تک لگ بھگ تین اعشاریہ تین ملین ڈالر کا سازو سامان مہیا کیا جا چکا ہے۔

اس تقریب سے متعلق تصویریں آپ مندرجہ ذیل ویب سائٹ سے حاصل کر سکتے ہیں۔

U.S. Embassy Flickr page.​


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

پاک فضائیہ کےکیڈٹ کی یو ایس ایئرفورس اکیڈمی میں تربیت کے لئے امریکہ روانگی

اسلا م آباد (۱۶ ِجون، ۲۰۱۷ء) __ پاک فضائیہ کے ۱۹ سالہ کیڈٹ محمد شاہ رخ خان یو ایس ایئرفورس اکیڈمی میں تربیت کے لئے امریکہ روانہ ہوگئے۔ انہیں امریکہ کی ایئرفورس اکیڈمی میں چار سالہ علمی و عسکری تربیت کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

شاہ رخ نے امریکہ روانگی سے قبل کہا کہ وہ دنیا اور مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد سے سیکھنے کا موقع ملنے پر بے حد خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی ایئرفورس اکیڈمی میں انجینئرنگ پڑھنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کے نقطہ نظر سے یہ میرے لئے عسکری مہارتوں میں بہترین کارکردگی دکھانےکا ایک موقع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں بہت کچھ سیکھا ہے اور امریکی ایئرفورس اکیڈمی سے انہیں مزید نئی اور مختلف چیزیں سیکھنے کا موقع ملے گا۔

شاہ رخ ان بارہ طلبہ میں سے ایک تھے، جنہیں پاک فوج نے سروس اکیڈمی فارن اسٹوڈنٹ پروگرام میں شرکت کے مقابلے کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت شراکت دار ممالک غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل لڑکوں اور لڑکیوں کو باوقار امریکی ملٹری اکیڈمیز میں داخلے کے مقابلے کے لئے نامزد کرتے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان نہایت اہم فوجی تعلقات کے پیش نظر پاکستان اُن بارہ ملکوں میں سے ایک ہے، جنہیں امریکی وزیردفاع نے ترجیحی ملک قرار دیا ہے۔

فروری میں شاہ رخ اور دیگر کیڈٹس نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ میں امیدواروں کی جسمانی اہلیت کے جائزے اور انٹرویوز کے مراحل مکمل کئے۔ جسمانی اہلیت کا معیار طاقت، پھرتی، تیزی اور بقاء کی جدوجہد کاایک امتحان ہوتاہے، جسے ملٹری اکیڈمیز میں جسمانی پروگرام کے لئے امیدوار کی اہلیت جانچنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ،جبکہ انٹرویوز کے دوران امیدوار پاکستان کی مسلح افواج میں سروس کے لئے اپنے کردار کی پختگی اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ میں مئی میں برگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین نے شاہ رخ کو مبارکباد پیش کی، امریکہ کے بارے میں اُنہیں کتابیں پیش کیں اور کولوراڈو میں یو ایس اے ایف اکیڈمی میں جانے سے متعلق مفید مشورے دیئے۔

بریگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین کا ،جو یو ایس ایئرفورس اکیڈمی سے ۱۹۹۱ء میں فارغ التحصیل ہوئے، کہنا تھا کہ وہ یہ بات بڑے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ سروس اکیڈمی میں داخلے نے اُن کے فوجی کیریئر اور زندگی پر کتنے گہرے اثرات مرتب کئے۔ انہوں نے کہا ،" اکیڈمی سے میری یہ خوشگوار یاد وابستہ ہے کہ میں نے شراکتی ممالک کے بعض غیر معمولی ہم جماعتوں کے ساتھ اکیڈمی میں تعلیم و تربیت حاصل کی ، جن میں سے کئی نے اپنی سروسز اور دفاعی اداروں کی قیادت کی۔ " انہوں نے کہا کہ شاہ رخ کو ایک منفرد نقطہ نظر حاصل ہوگا اور وہ اپنے جماعت کو چیزیں مختلف زاویئے سے دیکھنے اور پاکستان اور پاک فضائیہ کو سمجھنے میں مدد کریں گے۔

فی الو قت پاکستان کا ایک طالبعلم یونائیٹڈ اسٹیٹس نیول اکیڈمی میں، تین یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی میں اور چار یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی میں زیر ِتعلیم ہیں۔

یو ایس اے ایف اکیڈمی میں بریگیڈیئر جنرل کینتھ ایکمین کے ہم جماعت مکرم کیو خان نے بھی ۱۹۹۱ء میں تربیت مکمل کی اور پاکستا ن ایئرفورس میں دس سال سے زائد عرصے خدمات سرانجام دیں۔

مکرم خان کا کہنا ہے کہ کسی کیڈٹ کی زندگی میں یو ایس اے ایف اکیڈمی میں جانے سے زیادہ مفید تجربہ نہیں ہوسکتا۔ یہ تعلیم و تربیت انسان کو علمی، جسمانی اور جذباتی طور پر نفیس بناتی ہے اور رنگ و نسل، مذہب یا قومیت کے تعصب سے ماوریٰ بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایئرفورس اکیڈمی میں تربیت سے مجھے بطور ایک لڑاکا ہوا باز، گھریلو فرداور پاکستان کے ایک شادوخرم شہری کے ہمیشہ طاقت اور بصیرت ملی۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس ملٹری اکیڈمی کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔
www.usma.edu

یونائیٹڈ اسٹیٹس ایئرفورس اکیڈمی کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

www.usafa.af.mil

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
Top