ايک اور امريکی منصوبہ

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

نسٹ اور یوای ٹی پشاورسے ۳۱ پاکستانی انجینئرزایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے تبادلہ پروگرام میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ

اسلا م آباد (۵ ِجنوری، ۲۰۱۸ء) __ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور پاکستانی حکام نے امریکہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانے والے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور (یو ای ٹی پشاور) کے ۲۴ طالب علموں اور اساتذہ کو رخصت کیا ، جہاں وہ ایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) میں ایک سمسٹر گزاریں گے۔امریکی مالی معاونت سے چلنے والے اس تبادلہ پروگرام کے تحت ، یہ طالب علم اور اساتذہ پاکستان کو درپیش توانائی کے شدید بحران کے حوالے سے تحقیق کریں گے۔

یہ انرجی انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کا پانچواں گروپ ہے جو کہ امریکہ میں یو ایس ایڈ کی مالی معاونت سے چلنے والے یو ایس پاکستان سنیٹرز فار ایڈوانس سٹڈیز اِن انرجی (یو ایس پی سی اے ایس۔ای) میں شرکت کیلئے جا رہے ہیں۔ امریکہ میں اپنے چار ماہ قیام کے دوران یہ طلبہ اور فیکلٹی ممبران اے ایس یو کی تجربہ گاہوں میں امریکی پروفیسروں کی زیر نگرانی شمسی پینلز اور بیٹریوں کے حوالے سے عملی تحقیق کے دوران اپنے تجربات کریں گے اور مشاہدات اور نتائج کے تجزیے پر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ امریکہ میں بجلی کی پیداوار کے طریقہ کار کو جاننے کیلئے صنعتی مراکز کا دورہ بھی کرینگے۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبادلہ پروگرام جو توانائی کے شعبے میں تحقیق پر مبنی ہے ،امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کی علامت ہے تاکہ مضبوط تعلیمی ادارے پروان چڑھائے جائیں ۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اے ایس یو کے تجربہ کار پروفیسروں کی زیر نگرانی توانائی کے شعبے میں اپنی تحقیق مزید نکھاریں۔

پروگرام میں شرکت کیلئے جانے والے طلبہ نے بین الاقوامی محققین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر جوش و جذبے کااظہار کیا۔

اب تک نسٹ اور یو ای ٹی پشاور کے ۱۱۰ طالب علموں نے تبادلہ پروگرام کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں اور وہ توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ ایسے تبادلہ پروگرام، فیکلٹی ممبران کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنی تدریسی صلاحیتوں کو نکھاریں اور کارپوریٹ سیکٹر اور تدریسی عملے کے درمیان کامیاب اشتراکِ کا ر کو مضبوط بنائیں جبکہ طلبہ اپنی تحقیق اور صنعتوں کے متعلق اپنے علم وآگہی پر توجہ مرکوز کریں۔

یو ایس پی سی اے ایس۔ای کا مقصد نصاب کی تیاری، تحقیق،نئی تجربہ گاہوں کا قیام اور تبادلہ پروگرام شامل ہیں۔ امید ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام نسٹ اور یو ای ٹی پشاور کا پاکستان کے دیرپاتوانائی کے بہترین تحقیقی مرکز بنیں گےاور یہ مستقبل میں توانائی کی اطلاقی تحقیق کے شعبے میں گریجویٹس کی نئی نسل تیار کریں گے۔ یہ پروگرام خواتین اور سہولیات سے محروم نوجوانوں کی ترقی کے نئے معیار مقرر کرے گا۔

تعلیمی تبادلہ کے پروگرام یو ایس ایڈ کے اس پانچ سالہ پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت امریکی حکومت نے یو ایس پاکستان سینٹرز فار ایڈوانسڈ سٹڈیز پروگرام کے لئے ۱۲۷ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی توانائی، آبی،زرعی اور غذائی قلت کے حوالے سے مسائل کے جد ت پر مبنی قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

image.jpg



امریکی حکومت کی طرف سے ہائی ویز اور موٹروے پولیس کو ایمبولینسوں کی فراہمی


اسلام آباد ( ۱۹ ِجنوری ۲۰۱۸ ء)۔ پاکستان میں متعین امریکی سفیرڈیوڈ ہیل نے آج ایک تقریب میں امریکی حکومت کی طرف سے اٹھارہ کروڑروپے (سولہ لاکھ ڈالرز ) مالیت کی دس ۱یمبولینسیں نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروےپولیس کے حوالے کیں ۔ یہ عطیہ پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت کو بہتر بنانے اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروےپولیس کی ملک میں شاہراہوں کومحفوظ بنانے کے مشن کی تکمیل میں امریکہ کی طرف سے دیرینہ اور ثمر آورکوششوں کی غمازی کرتا ہے ۔ وزیر مملکت برائے مواصلات محمد جنید انورچوہدری ، سیکریٹری مواصلات فرقان بہاد رخان اور نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروےپولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر کلیم امام نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نے موٹروے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ۱۹۹۷ء سے لیکر اب تک موٹروے پولیس نے ایک ایماندار، پیشہ وراور عوامی خدمت کے حامل ادارے کے طور پر قومی سطح پر نیک نامی کمائی ہے۔ موٹروے پولیس کا فرض،تمام تر خطرات کے باوجود ، اعلیٰ پیشہ ورانہ اور اخلاقی معیار کو برقرار رکھتے ہوئے، انسانی جان کو بچانا اور ضرورت مندوں کی مدد کرناہے۔امریکی سفیر نے پولیس فورس میں خواتین اہلکاروں کی شمولیت کی بھی تعریف کی، جن کی نمائندگی قومی سطح پر کسی بھی ادارے میں عورتوں کی شمولیت کی شرح سے چار گُنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ موٹروے پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اور سب کی شمولیت کو یقینی بنانے کی روایت کی عکاسی کرتی ہے۔

موٹروےپولیس کی جانب سے ان ایمبولینسوں کو کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے پاکستان بھر میں مختلف اہم مقامات پر رکھا جائےگا۔ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروےپولیس کےچار افسران نے امریکی سفارتخانے کے عالمی ادارہ برائے انسداد منشیات اور نفاذ قانون (آئی این ایل) سے ماسٹر ٹرینرز کے طور پر ہنگامی طبی امداد دینے کی تربیت بھی حاصل کی ہے اور اب یہ ماسٹر ٹرینرز ، ادارے کے دیگر افسران کو یہی تربیت فراہم کریں گے جو کسی بھی سنگین حادثے کی صورت میں سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچتے ہیں ۔

امریکہ اور پاکستان، چالیس سال سے، پولیس کی صلاحیت اور عوام کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم ِعمل ہیں ۔ اس تعاون میں پولیس افسران کو حفاظتی سازوسامان کی فراہمی، پولیس تربیتی مراکز اور دوسرے انفراسٹرکچر کی تعمیر، لگ بھگ اٹھارہ ہزار پولیس اہلکاروں کی تحقیقات، فارنزک، قائدانہ کردار اور پولیسنگ کے جدیدطور طریقوں کے بارے میں تربیت شامل ہے۔

بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لا ء انفورسمنٹ ، جس نے یہ ایمبولینسیں فراہم کی ہیں، ۹۰ سے زائد ممالک میں جرائم اور بدعنوانی کے خاتمے، منشیات کے دھندے کے سدباب، پولیس اداروں کی بہتری اور منصفانہ اور شفاف عدالتی نظام کی ترویج پر کام کررہاہے۔ آئی این ایل کے بارے میں مزید جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں:


Bureau of International Narcotics and Law Enforcement Affairs (INL)

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

USAID_for_success_of_girls.jpg



یو ایس ایڈ کی طرف سے لڑکیوں کی ترقی وکامیابی کیلئے تربیتی نشست

اسلام آباد (۲۳ ِجنوری ۲۰۱۸ ء)۔ حکومت ِامریکہ نے تعلیم ، اقتصادی امور اور صنفی مساوات کے حوالے سے منعقد ہونے والے ایک مباحثہ کے دوران پاکستانی خواتین کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع کے بارے میں اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے قائم مقام ڈپٹی مشن ڈائریکٹر کرسٹوفر اسٹیل نے درس وتدریس ، سرکاری و نجی شعبوں اور این جی اوز سے تعلق رکھنے والی سو سے زیادہ خواتین سے خطاب کیا ،جنہوں نے یوایس ایڈ کی معاونت سےمنعقد کی جانے والی تربیتی نشست میں شرکت کی۔ کرسٹوفر اسٹیل نے کہا ہم سب کو یہ سمجھ لینا چاہیئے کہ ایک عورت کو آگے بڑھنے کے لئے ضروری ہے کہ اُسے سیکھنے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ بھی اُتنا ہی ضروری ہے کہ جس ماحول میں خواتین کام کرتی ہیں وہ اُن کو اپنے طےشدہ معیار کے مطابق کامیابی کی منزل تک پہنچنے میں سازگار ہو۔ یوایس ایڈکا"پاتھ ویز ٹو سکسیس پروگرام" پاکستانی عورتوں اور لڑکیوں کو ایسی مہارتیں سیکھنے میں مدد کرتا ہے، جن کو بروئےکار لاتے ہوئے وہ اپنا کام بہتر طریقے سے سرانجام دے سکتی ہیں۔ اُ ن کی دفتری امور کی تربیت، ملازمت کے مواقع تلاش کرنے اور ذاتی کاروبار کو فروغ دینے کی حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے۔ کرسٹوفر اسٹیل نے کہا کہ نوجوان لڑکیوں کو علم تک رسائی اور فنی مہارتیں فراہم کر کے ہم اُنہیں اِس قابل بناتے ہیں کہ وہ اپنی، اپنے خاندان ، اپنی برادری اوراپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کریں۔

اس مباحثے کی میزبان یو ایس ایڈ کے "پاتھ ویز ٹوسکسیز نیشنل مینٹورِنگ پروگرام " کی مینٹورِنگ کو آرڈینیٹر منیزہ ہاشمی تھیں۔ پہلے سیشن کے پینل ارکان اس منصوبے سے مستفید ہونے والی خواتین اور اُن کےوالدین تھے۔ جبکہ دوسرے سیشن کےپینل ارکان میں پاکستانی اولمپک پیراک کِرن خان، پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی کپتان ہاجرہ خان، پیپسی کولا کی کلچر، انگیجمینٹ اور ڈائیورسٹی افسر عامرہ مبشر، "ہم "ٹی وی کے سینئرنائب صدر اطہر وقار عظیم، ٹیکنالوجی کاروبار سے منسلک ڈینیئل شرف اور ایئر بلیو کے سیلز ڈائریکٹر فہیم حامد شامل تھے۔

یو ایس ایڈ کے ٹریننگ فار پاکستان پروگرام کے تحت صوبہ سندھ اور خیبر پختونخواکے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی تین ہزار لڑکیوں کی معاونت کی گئی ہے جس سے اُنہیں مناسب روزگار میسرآئے ۔

یو ایس ایڈ کے تعاون سے جاری اس تربیتی پروگرام میں اب تک آئی ٹی، تجارت، قانون، مائیکرو فنانس ،بینکنگ ،درس وتدریس ، فنون ِ لطیفہ ، کھیل اورمیڈیا سے وابستہ تیس سے زیادہ معروف اور کامیاب خواتین نے رضاکارانہ طور پر تین سو سے زیادہ لڑکیوں کو تربیت فراہم کی ہے۔یہ کامیاب خواتین اِن نوجوان لڑکیوں اور اُن کے اہلخانہ سے مہینے میں دوبار ملاقات کرتی ہیں اور اُنہیں بتاتی ہیں کہ مشکلات پر کیسے قابو پانا ہے اور اپنے شعبے میں کامیابی کی راہ کیسے ہموار کرنی ہے۔

یو ایس ایڈ کاٹریننگ فار پاکستان پروگرام تعلیم، توانائی، اقتصادی ترقی و زراعت، صحت عامہ ، استحکام اور نظم ونسق کے شعبوں میں تربیت کا ایک کثیرسالہ منصوبہ ہے،جس کے تحت فراہم کی جانے والی تربیت کے لئے مختلف وسائل کوبروئے کار لاکر حکومت ِپاکستان کے ترقیاتی اہداف کے مطابق یو ایس ایڈ کے اشتراک ِ کاروں کی اہلیت کو بہتر بنایا جاتا ہے ۔

یو ایس ایڈ اور پاکستان میں اس کے کام کے بارے میں مزید جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائیٹ ملاحظہ کریں:

www.usaid.gov/pakistan


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی سفارتخانہ اور فاطمہ جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے درمیان سوزین بی انتھونی ریڈنگ روم کیلیے تجدید اشتراک

اسلا م آباد (۸ فروری، ۲۰۱۸ء) __ امریکی سفارتخانہ کی منسٹر قونصلر برائے امور عامہ کیتھرین کراکرٹ اور فاطمہ جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمینہ امین قادر نے بدھ کے روز ایک تقریب کے دوران جامعہ میں سوزین بی انتھونی کے نام سے منسوب دارالمطالعہ کیلئے اشترک کار کی تجدید کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے۔

تقریب میں ڈاکٹر قادر نے امریکی سفارتخانہ کی جانب سے اس دارالمطالعہ کے توسط سے امریکی تعلیمی اداروں کے ساتھ تبادلہ اور تحقیقی صلاحیتوں کے فروغ کیلئے مواقع کی فراہمی کو سراہا۔ کیتھرین کراکرٹ نے معاشرے میں خواتین کی اہمیت پر زور دیا اور فاطمہ جناح وویمن یونیورسٹی اور سوزین بی انتھونی ریڈنگ روم کی پاکستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے خدمات کو سراہا۔

۲۰۰۸ء میں قائم ہونے والا سوزین بی انتھونی ریڈنگ روم امریکی سفارتخانہ اور فاطمہ جناح وویمن یونیورسٹی کے مابین دس سالہ اشتراک کار کا نتیجہ ہے۔ یہ دارالمطالعہ سوزین بی انتھونی کے نام سے منسوب ہے جو کہ انیسویں صدی میں امریکہ میں خواتین کیلئے ووٹ، تعلیم ،بہترکام کے ماحول اور غلامی کے خاتمے کے حوالے سے جدوجہد کیلئے مشہورہیں۔ یہ دارالمطالعہ باقاعدگی سے جامعہ کی طالبات ، اساتذہ اور مہمانوں کیلئے انگریزی زبان کی تعلیم، تعلیمی مشاورت اور امتحانات کیلئے وسائل کے علاوہ امریکہ میں تبادلہ پروگرام کے شرکاء، ثقافتی پروگرام اور امریکہ کے بارے میں معلومات کے حوالے سے مختلف پروگراموں کا انعقاد کرتا ہے۔ دارالمطالعہ کی کتب اور ریڈنگ کلب آنے والوں میں انتہائی مقبول ہیں۔ یہاں صنفی بنیادوں پر تشدد اور امتیاز کے خلاف شعور بیدار ی اور کاروباری خواتین میں آگاہی کے فروغ کیلئے مختلف پروگرام بھی منعقد کئے جاتے ہیں۔ سوزین بی انتھونی ریڈنگ روم کے 'فرینڈز آف دی کارنر' رضاکارانہ پروگرام طالبات کو موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ اپنی آگاہی میں اضافہ کریں اور خو د کو پیشہ وارانہ زندگی کیلئے تیار کر سکیں۔ اپنے دورے کے دوران کیتھرین کراکرٹ نے حال ہی میں فارغ التحصیل ہونے والی طالبات میں ایوارڈز تقسیم کئے اور انہیں مبارکبادبھی دی۔

سوزین بی انتھونی ریڈنگ روم پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے ۱۸ لنکن کارنرز کا حصہ ہے۔ لنکن کارنرز ریسورس سنٹر ز اور پاکستانی لائبریریوں، جامعات اور ثقافتی مراکز کے اشتراک سے تقریبات منعقد کرنے کیلئے جگہ فراہم کرتے ہیں۔ یہ پاکستانی اور امریکیوں کے درمیان کھلے مکالمہ کیلئے پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں جس کا مقصد عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط کرنا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


یونیورسٹی کالج لاہور کے طالب علموں کی بین الاقوامی فرضی عدالتی مقابلہ میں اول پوزیشن

اسلا م آباد (۲۰ ِفروری ۲۰۱۸ء) __ یونیورسٹی کالج لاہور کے طالب علموں کی ایک ٹیم نے امریکی سفارتخانہ کی اعانت سے منعقد ہونے والے فلپ سی جیسپ بین الاقوامی قانونی کورٹ مباحثہ مقابلے میں اول انعام حاصل کیا۔ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی اختتامی مقابلوں کے چیف جج تھے۔

پاکستان کالج آف لاء لاہور کی ٹیم دوسرے اور قائد اعظم لاء کالج کی ٹیم تیسرے نمبر پر رہی۔ مقابلے میں نمایاں تینوں ٹیمیں اپریل میں واشنگٹن ڈی سی میں پچانوے ممالک کی ٹیموں کے مابین ہونے والے فائنل میں شرکت کریں گی۔

انسٹھ سال سے جاری ان مقابلوں میں پاکستان گذشتہ تین سال سے حصہ لے رہا ہے۔ امسال قانون کی تعلیم وتدریس سے وابستہ اکیس اداروں کے۱۱۷ پاکستانی طالب علموں نے فرضی طور پر اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی عدالت برائے انصاف کے سامنے ہونے والے فرضی تنازعہ کو حل کرنے کیلئے منعقد ہونے والے مقابلے میں حصہ لیا۔ پچانوے ممالک سے تعلق رکھنے والے ۶۴۵شرکاء کے ساتھ" جیسپ "دنیا کا سب سے بڑا فرضی عدالتی مقابلہ ہے۔

اس چار روزہ پروگرام کیلئے اعانت امریکی سفارتخانہ شعبہ عالمی ادارہ برائے انسداد منشیات و نفاذ قانون (آئی این ایل) اور آفس آف اوورسیز پراسیکیوشن ڈویلپمنٹ اسسٹنس اینڈ ٹریننگ نے کی تھی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سفیر ڈیوڈ ہیل کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں امریکی تعاون کا اعادہ

اسلا م آباد (۵مارچ، ۲۰۱۸ء) __ اسلام آباد میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے آج اسلام آبادمیں ایک میڈیا گروپ کے زیر اہتمام پاکستان میں توانائی اور بجلی کے شعبے کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر برائے بجلی اویس احمد خان لغاری اور چین، جرمنی اور ترکی کے سفیروں نے بھی 'پاک پاور: ترقی اور آگے کا لائحہ عمل' کے موضوع پر اس سیمینار میں حصہ لیا۔

پینل مباحثے کے دوران ، سفیر ہیل نے زور دیا کہ امریکہ ۱۹۵۰ ءکی دہائی سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں تعاون میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو فخر ہے کہ پچھلے ۷۰ برسوں میں اس نے توانائی کے شعبہ میں پاکستان کی اتنی مدد کی ہے کہ وہ اپنے ہر چھٹے شہری کو بجلی میسر کر سکے۔سفیر ہیل نے کہا کہ امریکہ پاکستانی حکام کے ساتھ پالیسی سازی میں اچھے نظم و نسق اور بہترین اقدامات کو شامل کرنے پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو امریکی محکمہ توانائی کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں اور ماہرین اور جامع توانائی منصوبے تک رسائی فراہم کی ہے۔سفیر ہیل نےاس امید کا اظہار کیا کہ امریکی کمپنیاں پاکستان کے توانائی شعبے میں شمولیت اور مسابقت کے لئے شرکت کریں گی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


Young_Agriculturists.jpg



پاکستان میں شعبہ زراعت سے وابستہ نوجوان قیادت کی اگلی کھیپ تیار کرنے کے لئے امریکی اعانت سے ورکشاپ کا انعقاد

اسلا م آباد (۶مارچ، ۲۰۱۸ء) __ زراعت کے شعبے میں نوجوانوں کی شمولیت کو فروغ دینے کے موضوع پر امریکہ کی مالیاعانت سے ورکشاپ کا آج اسلام آباد میں آغاز ہوا۔ امریکہ کے محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے تین سہولت کارا س ہفتے منعقدہ تین روزہ ورکشاپ کے دوران پاکستان میں پانی مذاکرات اور زمین کی صحت اورذرخیزی کے منصوبوں کے لئے تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

اس ورکشاپ میں یو ایس ڈی اے کے "فور ایچ" پروگرام سے ماخوذ شدہ نوجوانوں کی مثبت مشغولیت کا ماڈل استعمال کیا جا رہا ہےجو کہ امریکہ میں انیسویں صدی کی اواخر سےمروج ہے۔ اس ورکشاپ میںپنجاب، سندھ، کے پی کے اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے شرکاء کے ساتھ مل کر پاکستان میں زرعی شعبے میں ابھرتی ہوئی نوجوان قیادت کی شمولیت بڑھانے کے لئے سفارشات اور آئندہ کےلائحہ عمل پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ ورکشاپ کا مقصد یو ایس ڈی اے کے سات سالہ مشغولیت کا منصوبہ تیار کرنا ہے، جس میں نہروں کے پشتوں کی بحالی، آبپاشی اور مٹی کی صحت کے لئے بہترین انتظامات اور ٹیکنالوجی کے مظاہرے، پھیلاؤ اور عمل کو فروغ دینے کے معاملات شامل ہیں۔

یو ایس ایڈ، یو ایس ڈی اے، ورلڈ لرننگ اور انٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ ان ڈرائی ایریاز (آئی سی اے آرڈی اے)کے توسط سے منعقدہ اس تربیتی نشست میں وفاقی اور صوبائی وزارتوں، جامعات اور غیر سرکاری تنظیموں کے ۷۵ عہدیدار اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔

یو ایس ڈی اے کے ماہرین میں امریکی محکمہ زراعت کے قومی ادارہ برائےخوراک و زراعت میں نوجوانوں کے امور اور فور ایچ کے شعبے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لیزا لکشمن، یوایس ڈی اے کے خارجہ زرعی امور کے پروگرام منیجر ہیلری لینڈفرائیڈ اور پروگرام ڈائریکٹر بینجمن اوگسٹ شامل ہیں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Pehswar_University.jpg


امریکی سفارتخانہ کی جانب سے پشاور یونیورسٹی کے طالبعلموں کے اعزاز میں تقریب

اسلام آباد (۱۷ ِاپریل ۲۰۱۸) : امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے پشاور یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے طالبعلموں کے ایک گروپ کو پاک-امریکہ تعلقات اور فروغ امن میں سفارتکاری کے کردار کے موضوع پر ایک جاندار مباحثے کی میزبانی کی ۔ طالبعلموں کے ساتھ گفتگو کرتےہوئے سفیر ہیل نے بین الاقوامی تعلقات کی تعلیم حاصل کرنے کے بارے میں ذاتی تجربے اور پیشہ ورانہ زندگی پر اس کے اثرات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ ۔ ان کا کہنا تھا کہ سفارتکار ی انتہائی مشکل مسائل کا حل نکالتی ہے اور پاکستان کی آئندہ نسل کے رہنماؤں میں ، جن کی آپ نمائندگی کرتے ہیں، علاقائی امن اور استحکام لانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

طالبعلموں کے ساتھ سفیر ہیل کی ملاقات آدھے دن کے پروگرام کا حصہ تھی۔ امریکی افسران نے بھی طالبعلموں کو سفارتخانے کے کام کے بارے میں آگہی دی اور امریکہ میں پاکستانی طالب علموں کے لیے موجود حصول تعلیم اور تبادلہ پروگراموں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ ۔ انہوں نے امریکی سفارتکاروں کے ساتھ ظہرانے میں شرکت کی اور سفارتخانے میں آویزاں کچھ پاکستانی فن پارے دیکھے۔ طالبعلموں نے امریکی سفارتخانہ کے ماحول کی بھی تعریف کی۔ بھی

اس موقع پر پشاور یونیورسٹی کی شعبہ بین الاقوامی تعلقات (انٹرنیشنل ریلیشنز ) کے چیئرمین سید حسین شہید سہروردی نے کہا کہ یہ میرے طلبہ کے لیے کسی سفیر سے بات چیت اور پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں گہرا ادراک حاصل کرنے کا منفرد موقعہ تھا ۔ امریکی سفارتکاروں کے سامنے اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کا موقع ملنا امریکہ کے ساتھ موجود ہمارے مضبوط تعلیمی تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔

پاکستان میں امریکہ کے تعلیمی اقدامات کے بارے میں مزید جاننے کے لیے درج ذیل ویب سائٹس ملاحظہ کیجیے:

http://pk.usembassy.gov اور http://usefpakistan.org

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

Laghari.jpg


پاکستان کے وزیر ِتوانائی کا امریکی سفارتخانہ میں

توانائی کے باکفایت استعمال کے اقدامات کا مشاہدہ

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے وفاقی وزیر ِتوانائی (پاور ڈویژن) اویس احمد خان لغاری کو امریکی سفارتخانہ میں توانائی کی بلا تعطل سپلائی کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے معائنہ کرانے کیلئے سفارتخانہ کے دورے کا اہتمام کیا۔ سفارتخانہ میں ۲۰۱۵ ء میں مکمل ہونے والی دفتری عمارت مقامی اور علاقائی سازوسامان، کھلی جگہ کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لانے اور باغبانی اور آبپاشی نظام میں دوبارہ کارآمد بنائے جانے والے پانی کے استعمال کی بدولت ایل اِی اِی ڈی سلور سرٹیفیکیشن حاصل کر چکی ہے۔

وفاقی وزیر اویس لغاری نےباکفایت توانائی کے مختلف پہلو ؤں ،بشمول شمسی پینل، دھوپ سے بچانے والے شیڈز اور پانی کے ضیاع کو روکنے والی تکنیکی سہولیات کامشاہدہ کیا۔ سفارتخانہ اپنی حدود میں سرانجام دی جانے والی سرگرمیوں کیلئے بجلی اور پانی کےباکفایت استعمال کویقینی بنانے کیلئے جدید خودکار عمارتی نظام کوکنٹرول سینٹر کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ وفاقی وزیر لغاری نے سفارتخانہ میں پانی اور بجلی کی کفایت کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے سفیر ہیل کی جانب سے پاکستانی طالبعلموں اور شہری منصوبہ سازوں کو ان اقدامات سے آگاہ کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

image.jpg


image.jpg


امریکی سفارتخانہ کی جانب سے ایئر یونیورسٹی میں انگریزی زبان کےنئے پروگرام کا آغاز

انگریزی زبان کی مہارتیں روزگار کے بہتر مواقع اور حصولِ تعلیم کے امکانات کی طرف گامزن کرتی ہیں، اور اسلام آباد کے مضافات سے تعلق رکھنے والے ۱۰۰ نوجوانوں کو اب یہ موقعہ امریکی سفارتخانہ کی جانب سے ایئر یونیورسٹی میں شروع کیے گئے انگلش ایکسیس مائیکرو اسکالرشپ پروگرام کی توسط سے میسر آئے گا۔

امریکی سفارتخانہ کے ڈپٹی چیف آف مشن جان ہوور نے نئے پروگرام کی افتتاحی تقریب کے موقع پر طالبعلموں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وہ اس موقع کو نئے خیالات کی تلاش اور ایک دوسرے سے سوالات پوچھنے کے لیے برو ئے کار لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبعلم ایک دوسرے سے مقابلہ کریں کہ کون زیادہ محنت کرتا ہےاور منفرد انداز میں سوچیں پھر وہ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کہ انہوں نے کیا کچھ سیکھ لیا ہے اور انکے لیے کون سے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

جان ہوور نے ایئر یونیورسٹی کے تعاون کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارتخانہ کوایئر یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک پر فخر ہےاور سفارتخانہ پاکستان کی قیادت کرنے کے لیے اگلی نسل تیار کرنے والے ایئر یونیورسٹی کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔پاکستانی اور امریکی جامعات کی شراکت نے ہمارے اساتذہ اور طالبعلموں کے درمیان تعلیمی میدان میں تعاون کے جذبے میں نئی روح پھونکی ہے اور آج ہونہار طالبعلموں کی ایک اور کھیپ تیار دیکھ کر بہت اچھا محسوس ہو رہا ہے۔

ایئر یونیورسٹی کی ڈین فیکلٹی آف ہیومنٹیز ڈاکٹر وسیمہ شہزاد اور وفاقی نظامت تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل حسنات احمد قریشی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

ایکسیس مائیکرو اسکالرشپ پروگرام پسماندہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو اسکول کے بعد دو سالہ بھرپور نشستوں کے ذریعے انگریزی زبان کی مہارتیں سیکھنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ طالبعلم نہ فقط اپنی انگریزی کی مہارتوں میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ قیادت اور پیشہ ورانہ صلاحیتیں بھی سیکھتے ہیں جو وہ پوری زندگی بروئے کار لاتے رہیں گے۔ ۲۰۰۴ء میں اس پروگرام کے آغاز سے اب تک۸۷ ممالک میں ۱۱۰،۰۰۰ سے زائد طالبعلموں نے انگلش ایکسیس پروگرام میں شرکت کی ہے۔ ۲۰۰۶ ء سے اب تک، ۱۳،۰۰۰ سے زائد پاکستانی طالبعلموں نے ۲۰ سےزیادہ مقامات پر منعقد کیے گئے انگلش مائیکرواسکالرشپ ایکسس پروگرام میں شرکت کی ہے


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
Top