فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
نسٹ اور یوای ٹی پشاورسے ۳۱ پاکستانی انجینئرزایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے تبادلہ پروگرام میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ
اسلا م آباد (۵ ِجنوری، ۲۰۱۸ء) __ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور پاکستانی حکام نے امریکہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانے والے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور (یو ای ٹی پشاور) کے ۲۴ طالب علموں اور اساتذہ کو رخصت کیا ، جہاں وہ ایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) میں ایک سمسٹر گزاریں گے۔امریکی مالی معاونت سے چلنے والے اس تبادلہ پروگرام کے تحت ، یہ طالب علم اور اساتذہ پاکستان کو درپیش توانائی کے شدید بحران کے حوالے سے تحقیق کریں گے۔
یہ انرجی انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کا پانچواں گروپ ہے جو کہ امریکہ میں یو ایس ایڈ کی مالی معاونت سے چلنے والے یو ایس پاکستان سنیٹرز فار ایڈوانس سٹڈیز اِن انرجی (یو ایس پی سی اے ایس۔ای) میں شرکت کیلئے جا رہے ہیں۔ امریکہ میں اپنے چار ماہ قیام کے دوران یہ طلبہ اور فیکلٹی ممبران اے ایس یو کی تجربہ گاہوں میں امریکی پروفیسروں کی زیر نگرانی شمسی پینلز اور بیٹریوں کے حوالے سے عملی تحقیق کے دوران اپنے تجربات کریں گے اور مشاہدات اور نتائج کے تجزیے پر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ امریکہ میں بجلی کی پیداوار کے طریقہ کار کو جاننے کیلئے صنعتی مراکز کا دورہ بھی کرینگے۔
یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبادلہ پروگرام جو توانائی کے شعبے میں تحقیق پر مبنی ہے ،امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کی علامت ہے تاکہ مضبوط تعلیمی ادارے پروان چڑھائے جائیں ۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اے ایس یو کے تجربہ کار پروفیسروں کی زیر نگرانی توانائی کے شعبے میں اپنی تحقیق مزید نکھاریں۔
پروگرام میں شرکت کیلئے جانے والے طلبہ نے بین الاقوامی محققین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر جوش و جذبے کااظہار کیا۔
اب تک نسٹ اور یو ای ٹی پشاور کے ۱۱۰ طالب علموں نے تبادلہ پروگرام کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں اور وہ توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ ایسے تبادلہ پروگرام، فیکلٹی ممبران کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنی تدریسی صلاحیتوں کو نکھاریں اور کارپوریٹ سیکٹر اور تدریسی عملے کے درمیان کامیاب اشتراکِ کا ر کو مضبوط بنائیں جبکہ طلبہ اپنی تحقیق اور صنعتوں کے متعلق اپنے علم وآگہی پر توجہ مرکوز کریں۔
یو ایس پی سی اے ایس۔ای کا مقصد نصاب کی تیاری، تحقیق،نئی تجربہ گاہوں کا قیام اور تبادلہ پروگرام شامل ہیں۔ امید ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام نسٹ اور یو ای ٹی پشاور کا پاکستان کے دیرپاتوانائی کے بہترین تحقیقی مرکز بنیں گےاور یہ مستقبل میں توانائی کی اطلاقی تحقیق کے شعبے میں گریجویٹس کی نئی نسل تیار کریں گے۔ یہ پروگرام خواتین اور سہولیات سے محروم نوجوانوں کی ترقی کے نئے معیار مقرر کرے گا۔
تعلیمی تبادلہ کے پروگرام یو ایس ایڈ کے اس پانچ سالہ پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت امریکی حکومت نے یو ایس پاکستان سینٹرز فار ایڈوانسڈ سٹڈیز پروگرام کے لئے ۱۲۷ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی توانائی، آبی،زرعی اور غذائی قلت کے حوالے سے مسائل کے جد ت پر مبنی قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
نسٹ اور یوای ٹی پشاورسے ۳۱ پاکستانی انجینئرزایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے تبادلہ پروگرام میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ
اسلا م آباد (۵ ِجنوری، ۲۰۱۸ء) __ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور پاکستانی حکام نے امریکہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانے والے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور (یو ای ٹی پشاور) کے ۲۴ طالب علموں اور اساتذہ کو رخصت کیا ، جہاں وہ ایری زونا اسٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) میں ایک سمسٹر گزاریں گے۔امریکی مالی معاونت سے چلنے والے اس تبادلہ پروگرام کے تحت ، یہ طالب علم اور اساتذہ پاکستان کو درپیش توانائی کے شدید بحران کے حوالے سے تحقیق کریں گے۔
یہ انرجی انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور فیکلٹی ممبران کا پانچواں گروپ ہے جو کہ امریکہ میں یو ایس ایڈ کی مالی معاونت سے چلنے والے یو ایس پاکستان سنیٹرز فار ایڈوانس سٹڈیز اِن انرجی (یو ایس پی سی اے ایس۔ای) میں شرکت کیلئے جا رہے ہیں۔ امریکہ میں اپنے چار ماہ قیام کے دوران یہ طلبہ اور فیکلٹی ممبران اے ایس یو کی تجربہ گاہوں میں امریکی پروفیسروں کی زیر نگرانی شمسی پینلز اور بیٹریوں کے حوالے سے عملی تحقیق کے دوران اپنے تجربات کریں گے اور مشاہدات اور نتائج کے تجزیے پر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ امریکہ میں بجلی کی پیداوار کے طریقہ کار کو جاننے کیلئے صنعتی مراکز کا دورہ بھی کرینگے۔
یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جیری بسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبادلہ پروگرام جو توانائی کے شعبے میں تحقیق پر مبنی ہے ،امریکہ اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کی علامت ہے تاکہ مضبوط تعلیمی ادارے پروان چڑھائے جائیں ۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اے ایس یو کے تجربہ کار پروفیسروں کی زیر نگرانی توانائی کے شعبے میں اپنی تحقیق مزید نکھاریں۔
پروگرام میں شرکت کیلئے جانے والے طلبہ نے بین الاقوامی محققین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر جوش و جذبے کااظہار کیا۔
اب تک نسٹ اور یو ای ٹی پشاور کے ۱۱۰ طالب علموں نے تبادلہ پروگرام کامیابی سے مکمل کر لیے ہیں اور وہ توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ ایسے تبادلہ پروگرام، فیکلٹی ممبران کو موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنی تدریسی صلاحیتوں کو نکھاریں اور کارپوریٹ سیکٹر اور تدریسی عملے کے درمیان کامیاب اشتراکِ کا ر کو مضبوط بنائیں جبکہ طلبہ اپنی تحقیق اور صنعتوں کے متعلق اپنے علم وآگہی پر توجہ مرکوز کریں۔
یو ایس پی سی اے ایس۔ای کا مقصد نصاب کی تیاری، تحقیق،نئی تجربہ گاہوں کا قیام اور تبادلہ پروگرام شامل ہیں۔ امید ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام نسٹ اور یو ای ٹی پشاور کا پاکستان کے دیرپاتوانائی کے بہترین تحقیقی مرکز بنیں گےاور یہ مستقبل میں توانائی کی اطلاقی تحقیق کے شعبے میں گریجویٹس کی نئی نسل تیار کریں گے۔ یہ پروگرام خواتین اور سہولیات سے محروم نوجوانوں کی ترقی کے نئے معیار مقرر کرے گا۔
تعلیمی تبادلہ کے پروگرام یو ایس ایڈ کے اس پانچ سالہ پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت امریکی حکومت نے یو ایس پاکستان سینٹرز فار ایڈوانسڈ سٹڈیز پروگرام کے لئے ۱۲۷ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی توانائی، آبی،زرعی اور غذائی قلت کے حوالے سے مسائل کے جد ت پر مبنی قابل عمل حل تلاش کرنا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ