سفیر آفریدی
محفلین
ا
یایک تصویر ایک کہانیاس خاتون کا نام پروین ہے جو کہ ملتان کی رہائشی ہے سنگھ پورہ ریلوے کے ایک پلاٹ میں سبزی و دیگر اشیا کے لئے ٹوکریاں بناتی ہے اس نے بتایا کہ وہ پوری فیملی ایک جھگی میں رہتے ہیں اور درختوں کی ٹہنی سے ٹوکریاں بناتے ہیں ٹوکریاں بنا کر وہ لوکو شاپ جمعہ بازار اور اتوار بازار میں جا کر ٹوکریاں فروخت کرتی ہیں۔ اس نے بتایا کہ یہ کام لاہور میں کامیاب نہیں رہا اب ایک دو روز میں واپس چلے جائیں گے۔ ٹھیکیدار درختوں کی ٹہنیاں لا کر دیتا ہے اس کو بھی پیسے دینے ہوتے ہیں اور پوری فیملی کا خرچہ بھی چلانا ہے جو کہ مشکل ہو گیا ہے۔ ٹوکری دو سو روپے میں فروخت کرتے ہیں مگر خریدار سو روپے بمشکل دیتا ہے محنت کرکے بھی مزدوری پوری نہیں مل رہی۔ مہنگائی زیادہ ہے اجرت کم ملتی ہے اس لئے اپنے شہر ملتان واپس جا رہے ہیں۔
جی بہتر ہے شش وپنج کے شکار ہوجاتا ہے آدمی مسئلہ صرف لفظ کے سمجهنے کا نہیں مسئلہ ہے تو اس لفظ لڑی متن الفاظ وغیرہ کے مفہوم تفسیر فرق ہے ہم معنی سمجهتے ہیں لفظ کے تفسیر استاد دیتا ہے آپکی رائے بہتر لگی احتراماتالفاظ کے معنی ، مفہوم اور احساسات کی پہچان یا سمجھنے کے لیے آپ لکھنے سے زیادہ اپنے مطالعہ پر توجہ دیں ۔ان شاء اللہ آپ کی یہ خامی بہت جلد دور ہو جائے گی ۔