گُلِ یاسمیں
لائبریرین
جب جو سوچ رہے ہوں وہ بول کے سوچیں۔۔تو اسے اونچی آواز میں سوچنا کہتے ہیں۔
شکر ہے مجھ میں یہ عادت نہیں ورنہ کب کے مرچکے ہوتےخطرناک حالت میں تو نہیں۔۔۔۔ مگر خاصا خطرناک ہوتا ہے۔
خود ہی سوچئیے کہ جو بات دوسروں کو نہیں بتانی، اسے بھی اونچی آواز میں سوچا تو سب سن لیتے نا۔ تو کوشش یہی کرتے ہیں کہ کچھ سوچیں ہی نا۔
مگر آج کل ننھی جان سوچنے پہ مجبور کر رہی ہے
ان کی اپنی جاناور یہ نھنی سی جان کا تعارف کیا ہے؟
ہم سخت جان ہیںان کی اپنی جان
شاہدِ رعنا والی ننھی جان۔۔۔۔ ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے آنکھوں کے سامنے فلم چل رہی ہے۔ محبت،نفرت،خوشی، غم، نیکی ، بدی سب ہی کیفیات تھیں اور پُر اثر بھی۔اور یہ نھنی سی جان کا تعارف کیا ہے؟
اسی لیے تو ننھی سی جان کا تعارف مانگا تھا۔ہم سخت جان ہیں
دیا نا ننھی جان کا تعارف۔۔۔اسی لیے تو ننھی سی جان کا تعارف مانگا تھا۔