اپنی مرضی سے کہاں اپنے ، سفر کے ہم ہیں

ظفری

لائبریرین
CENTER][ame="http://www.youtube.com/watch?v=ajeg1O4INYQ&feature=related"]http://www.youtube.com/watch?v=ajeg1O4INYQ&feature=related[/ame][/CENTER]
ہم آج کل سفر پر رہتے ہیں ۔ سو یہ غزل بہت سنتے ہیں ۔ :cool:

اپنی مرضی سے کہاں اپنے ، سفر کے ہم ہیں
رُخ ہواؤں کا جدھر کا ہے ، ادھر کے ہم ہیں

پہلے ہر چیز تھی اپنی ، مگراب لگتا ہے
اپنے ہی گھر میں ، کسی دوسرے گھر کے ہم ہیں

وقت کے ساتھ ہے مٹی کا سفر صدیوں سے
کس کو معلوم ، کہاں کے ، کدھر کے ہم ہیں

چلتے رہتے ہیں کہ چلنا ہے مسافر کا نصیب
سوچتے رہتے ہیں ، کس راہ گذر کے ہم ہیں
 

محسن حجازی

محفلین
بہت خوب!
میٹرک میں ہم کچھ ایسی ہی صحت کے مالک ہوا کرتے تھے کہ آندھی چلنے پر عموما مشورے آیا کرتے تھے میاں جیب میں اینٹیں رکھ لو!
 
Top