اس میں کیا شک ہے کہ نواز شریف اس حکومت کیلئے ایک ٹرمپ کارڈ ہے۔ بہتر ہوتا اگر نواز شریف اپنی سزا جیل میں کاٹ کر عدالتوں سے بری ہونے کی کوشش کرتا۔ مگر اس بھگوڑے نے جیل جا کر بھی سکون نہیں لینے دیا۔ ہزار ہا اقسام کی بیماریاں ظاہر کرکے سب کو الو بنایا اور ملک سے بھاگ گیا۔ اور اب لندن کے پر سکون ماحول میں بیٹھ کر اس حکومت کے خلاف دھرنے پلان کر رہا ہے۔ اس کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی۔ یہ عمران خان ہے مشرف نہیں جو ان چوروں لٹیروں کی بلیک میلنگ میں آجائے۔
جاسم صاحب ،،،،،
میں پاکستانی سیاست میں زیرو پر سینٹ دلچسپی نہیں رکھتی ہوں مگر ہر بار ووٹ عمران خان صاحب کو جاکر اس لئیے دیا کہ کم اِز کم ملک کا نام تو خراب نہیں کریں گے اور خود تو کرپٹ نہیں ہیں،غلطیاں کس سے نہیں ہوتیں ،حیرت مجھے اُن نام نہاد پڑھے لکھے لوگوں پر ہوتی ہے جو جنرل ضیاء الحق اورجناب ایوب خان صاحب کے پروردہ سیاست دانوں کو سیاست دان مانتے ہیں اور ہر مرتبہ بھاگ جانے والوں سے محبت کرتے ہیں اور پھر روتے ہین کیونکہ انکے مفادات ان سے منسلک ہیں کسی کو نیویارک پوسٹنگ تو کسی کے بیٹے کی لندن اپائنٹمنٹ ،
میں نے ایسے ایسے لوگوں سے بینک میں بیٹھ کر، انکی نام نہاد تحریک قرض اُتارو ملک سنوارو میں پیسے وصول کیےجن کی وہ حیثیت بھی نہ تھی ، ترس آتا تھا اُن لوگوں کو پر ،جب ان نام نہاد سیاست دان نے قوم سے پیسے مانگے،تو وہ لوگوں کو جنہیں اُن پیسو ں کی اِن نام نہاد سیاست دانوں سے زیادہ ضرورت تھی،مگر جذبہ حبُ الو طنی اس قوم میں اپنی انتہا پر ہے،پر کم از کم کبھی اس مظلوم قوم کو بتائیں آخر وہ پیسے کس مد میں خرچ لئیے،
بھلا جو اینٹی منی لانڈرنگ میں خود ہوں وہ بھلا یہ کیسے۔ گوارہ کر یں گے۔
حبیب بینک کی نیویارک برانچ کا بند ہونا انکی منی لانڈرنگ کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔۔۔۔۔۔۔
پر بڑے افسوس کہ یہ شعر یاد آتا ہے جسکا لکھنا بھی انتہائی شرم کا باعث ہے مگر انکی اس سے اچھی تر جمانی کچھ اور نہیں ہو سکتی
میرے وطن کی سیاست کا حال مت پوچھو
گھری ہوئی ہے طوائف تما ش بینوں میں۔۔۔
بیچاری پاکستانی قوم کو الو بنانے میں ماہر سیاست دان۔۔