الف عین
لائبریرین
**
پسِ دیوار تو فصاحت ہے
سرِ بازار چپ ہے لکنت ہے
لفظ آشوب ہو کہ شہر آشوب
اہلِ دل کے لئے مصیبت ہے
سرد مہری کمال کو آئی
شہر کو دھوپ کی ضرورت ہے
جھوٹ سچ کا ہے ایک ہی بھاؤ
یہ مرے عہد کی صداقت ہے
چار دیواری ایک نادیدہ
اور کیا شہر کی حقیقت ہے
نا اُمیدی کی رت میں اے عظمی
مسکرانا بھی اک عبادت ہے
پسِ دیوار تو فصاحت ہے
سرِ بازار چپ ہے لکنت ہے
لفظ آشوب ہو کہ شہر آشوب
اہلِ دل کے لئے مصیبت ہے
سرد مہری کمال کو آئی
شہر کو دھوپ کی ضرورت ہے
جھوٹ سچ کا ہے ایک ہی بھاؤ
یہ مرے عہد کی صداقت ہے
چار دیواری ایک نادیدہ
اور کیا شہر کی حقیقت ہے
نا اُمیدی کی رت میں اے عظمی
مسکرانا بھی اک عبادت ہے