ماشاءاللہ، بہت قابل ترجمہ کار ہیں ہمارے ہاں۔
’کیڑی د اآٹا ڈلہنے‘ (’ڈ ‘کے اوپر پیش) کے محاورے بارے میں بٹ صاحب کے ترجمے میں جس بات کا اضافہ کرنا چاہتا تھا، وہ پہلے ہی جناب
نایاب, صاحب اور محترم @ محمد احمد, صاحب نے پیش کر دیا ہے۔ یعنی بچے کے گر جانے پر اس کو رونے سے بچانے اور اس کا دھیان بٹانے کے لیے اس کی توجہ یہ کہہ کر دوسری جانب مبذول کرد ی جاتی ہے کہ ’ اوہو، اوہ دیکھو، کیڑی دا آٹا ڈھل گیا اے‘۔ اور وہ زمین پر تلاش کرنا شروع کر دیتا ہے کہ کیڑی (چیونٹی) کہاں پر ہے اور اس کا آٹا کیسے گر گیا ہے۔
میراخیال ہے، اب اصلاحی صاحب کو اس نظم کی ساری کیفیت واضح ہو گئی ہوگی۔