اگر آپ کو موقع ملے بیرونِ ملک جانے کا تو آپ جائیں گے یا نہیں ؟

جی نہیں۔ زیک کا موقف یہ ہے کہ جب آپ حالات بدلنے کی قوت نہ رکھتے ہوں تو اپنی زندگی بہتر کرنے کیلئے ہجرت کرنا افضل کام ہے۔
آج ناروے معیار زندگی کے تقریباً ہر اعشاریہ کے اعتبار سے دنیا کا بہترین ملک ہے۔ لیکن صرف سو سال قبل یہاں حالات اتنے خراب تھے کہ کئی لاکھ نارویجن کو مجبوراً امریکہ ہجرت کرنا پڑی۔
جو پاکستانی حالات سے سمجھوتہ کر چکے ہیں ان کے صبر کو سلام۔ دیگر جو سمجھتے ہیں کہ وہ ہجرت کرکے بہتر زندگی گزار سکیں گے وہ ضرور کریں۔ ان کو پورا حق حاصل ہے۔ ویسے بھی ہجرت کرنا سنت نبوی ہے۔
میں آپ کی بات سے متفق ہوں ہجرت کریں پر یہ نہ بھولیں کہ میرا اصل دیس وطن کون سا ہے کہاں میں پیدا ہوا ہوں اگر آج میرا وطن ملک کسی مشکل میں ہے تو وہیں پر رہ کر بھی کچھ نہ کچھ کیا جاسکتا ہے کم سے کم اپنے ملک کو اپنا ملک کہنے میں تو شرم محسوس نہیں کرنی چاھئیے آپ نے خود کہا ہے اپنی بات میں کہ نارویجن کے حالات پہلے بہت خراب تھے اب وہاں پر حالات بہت اچھے ہوگئے ہیں اِس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اگر وہاں کہ لوگوں نے اپنے ملک کا ساتھ دیا جبھی وہ ملک آج سب سے بہتر ملک ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
میں آپ کی بات سے متفق ہوں ہجرت کریں پر یہ نہ بھولیں کہ میرا اصل دیس وطن کون سا ہے کہاں میں پیدا ہوا ہوں اگر آج میرا وطن ملک کسی مشکل میں ہے تو وہیں پر رہ کر بھی کچھ نہ کچھ کیا جاسکتا ہے کم سے کم اپنے ملک کو اپنا ملک کہنے میں تو شرم محسوس نہیں کرنی چاھئیے آپ نے خود کہا ہے اپنی بات میں کہ نارویجن کے حالات پہلے بہت خراب تھے اب وہاں پر حالات بہت اچھے ہوگئے ہیں اِس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اگر وہاں کہ لوگوں نے اپنے ملک کا ساتھ دیا جبھی وہ ملک آج سب سے بہتر ملک ہے۔
جی آپ درست فرما رہے رہیں۔ ہجرت بہت کم خوشی سے کی جاتی ہے۔ اکثر و پیشتر شدید مجبوری کے تحت ہی انسان کو ہجرت کرنی پڑتی ہے۔
ہم جو بیرون ملک مقیم تارکین وطن ہیں نے ہجرت کرکے اپنے وقتوں میں بہت بڑا رسک لیا تھا۔ جیسے کوئی سرمایہ کار کسی جگہ سرمایہ لگاتے وقت رسک لیتا ہے۔ ویسے ہی ہم نے اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگا کر ہجرت کی تھی۔ چونکہ بالکل نئے ملک میں، نئی زبان و تہذیب کے لوگوں کے ساتھ خود کو ایڈجسٹ کرنا کافی مشکل کام ہے۔ اس لئے اگر اپنی قوم و وطن سے دوری کے بدلے ہمیں ذہنی، جسمانی اور معاشی سکون میسر ہے تو ہم یہ قربانی دے سکتے ہیں۔
 

رانا

محفلین
بڑی جذباتی باتیں ہورہی ہیں اس دھاگے میں۔ تو تھوڑی سی جذباتیت ہم بھی جھاڑ لیں۔:)
بھئی پہلی بات تو یہ ہے کہ پوری زمین اللہ کی ہے۔ (اس دھاگے نے تو ہمیں بھی جذباتی کردیا)
اور جب پوری زمین اللہ کی ہے تو پھر بندے کو جہاں مناسب لگے وہ جاسکتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ جس جگہ پیدا ہو کر ایک عمر گزرای ہو اس سے ایک لگاؤ رہتا ہے اور یہ بالکل فطری ہے۔ حدیث بھی ہے کہ وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔ وطن صرف وہی نہیں ہوتا جہاں پیدا ہوئے پلے بڑھے۔ بلکہ اسے بھی وطن سمجھنا چاہئے جس نے آپ کو خراب معاشی اور دیگرحالات میں اپنے ہاں جگہ دی اور آگے بڑھنے کے مواقع دئیے۔ اس لئے جو لوگ اعلیٰ تعلیم کے لئے یا اچھے روزگار کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں انہیں اس وطن کی تعمیروترقی میں بھی دل و جان سے حصہ لینا چاہئے کہ یہ ایک طرح سے اس ملک کے احسان کا بدلہ اچھے رنگ میں اتارنے کی ایک کوشش ہوگی۔ اور اپنا پیدائشی وطن تو بہرحال اپنا ہے ہی۔
اب جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ اگر موقع ملے تو باہر جائیں گے یا نہیں۔ تو کوئی معقول وجہ ہو تو پھر تو جانے میں کوئی مضائقہ ہی نہیں لیکن اگر کوئی وجہ نہ بھی ہو تو سیروفی الارض کے تحت ہی سیاحت کے لئے نکل جانا چاہئے۔ بہرحال ہمیں ذاتی طور پر تو اپنا وطن پاکستان ہی اچھا لگتا ہے اگر موقع ملے تو پاکستانی شہریت کی قیمت پر تو بہرحال نہیں جائیں گے۔ کسی ضرورت یا مجبوری کو جانا پڑے تو پھر جو ملک ہمارے لئے اپنے دروازے کھولے گا اس ملک سے محبت پیدا ہونا بھی ضروری امر ہے لہٰذا اس ملک کے لئے بھی دعائیں اور عملی کوششیں جو ہوسکیں گی وہ بھی ضرور کریں گے چاہے کسی کو برا لگتا پھرے۔:)
 
بڑی جذباتی باتیں ہورہی ہیں اس دھاگے میں۔ تو تھوڑی سی جذباتیت ہم بھی جھاڑ لیں۔:)
بھئی پہلی بات تو یہ ہے کہ پوری زمین اللہ کی ہے۔ (اس دھاگے نے تو ہمیں بھی جذباتی کردیا)
اور جب پوری زمین اللہ کی ہے تو پھر بندے کو جہاں مناسب لگے وہ جاسکتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ جس جگہ پیدا ہو کر ایک عمر گزرای ہو اس سے ایک لگاؤ رہتا ہے اور یہ بالکل فطری ہے۔ حدیث بھی ہے کہ وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔ وطن صرف وہی نہیں ہوتا جہاں پیدا ہوئے پلے بڑھے۔ بلکہ اسے بھی وطن سمجھنا چاہئے جس نے آپ کو خراب معاشی اور دیگرحالات میں اپنے ہاں جگہ دی اور آگے بڑھنے کے مواقع دئیے۔ اس لئے جو لوگ اعلیٰ تعلیم کے لئے یا اچھے روزگار کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں انہیں اس وطن کی تعمیروترقی میں بھی دل و جان سے حصہ لینا چاہئے کہ یہ ایک طرح سے اس ملک کے احسان کا بدلہ اچھے رنگ میں اتارنے کی ایک کوشش ہوگی۔ اور اپنا پیدائشی وطن تو بہرحال اپنا ہے ہی۔
اب جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ اگر موقع ملے تو باہر جائیں گے یا نہیں۔ تو کوئی معقول وجہ ہو تو پھر تو جانے میں کوئی مضائقہ ہی نہیں لیکن اگر کوئی وجہ نہ بھی ہو تو سیروفی الارض کے تحت ہی سیاحت کے لئے نکل جانا چاہئے۔ بہرحال ہمیں ذاتی طور پر تو اپنا وطن پاکستان ہی اچھا لگتا ہے اگر موقع ملے تو پاکستانی شہریت کی قیمت پر تو بہرحال نہیں جائیں گے۔ کسی ضرورت یا مجبوری کو جانا پڑے تو پھر جو ملک ہمارے لئے اپنے دروازے کھولے گا اس ملک سے محبت پیدا ہونا بھی ضروری امر ہے لہٰذا اس ملک کے لئے بھی دعائیں اور عملی کوششیں جو ہوسکیں گی وہ بھی ضرور کریں گے چاہے کسی کو برا لگتا پھرے۔:)
رانا صاحب میں نے آپ کا جواب بغور پڑھا ہے آپ نے اِس میں یہ لکھا ہے کہ جِس ملک میں رہیں اُس کا ساتھ بھی دینا چاھئیے بالکل صحیح ہے لیکن یہ ساتھ جب تک دیتے ہیں جب تک آپ اِن کے کام کے ہیں۔ اُس کے بعد تو کون میں کون والی کہانی ہوجاتی ہے۔
 

زیک

مسافر
جلال الدین رومی کا نام آپ نے سن رکھا ہو گا۔ دنیا آج انہیں روم کی مناسبت سے جانتی ہے۔ کم ہی کوئی انہیں وخشی یا بلخی کہے گا۔ پھر پیدائشی ملک پر اتنا اصرار کیا معنی؟
 

زیک

مسافر
یہاں بات جذباتیت کی نہیں صرف اتنی سی ہے کہ لوگ اپنے ملک کو اپنا کیوں نہیں کہتے رہنے کا مسئلہ نہیں ہے کہیں پر بھی رہیں پر اپنے ملک کو اپنا کہیں۔
پچھلے سال پاکستان کا چکر لگا۔ گلگت بلتستان میں سیر کرتے ہوئے بہت لوگوں نے پوچھا کہ کہاں سے ہوں اور پاکستان کیسا لگا۔ اور تو اور روزانہ کوئی نہ کوئی مجھ فارنر کے ساتھ تصویر کھنچوانے کا اصرار کرتا تھا
 

محمد وارث

لائبریرین
جلال الدین رومی کا نام آپ نے سن رکھا ہو گا۔ دنیا آج انہیں روم کی مناسبت سے جانتی ہے۔ کم ہی کوئی انہیں وخشی یا بلخی کہے گا۔ پھر پیدائشی ملک پر اتنا اصرار کیا معنی؟
حالانکہ میرا خیال ہے کہ مولانا جلال الدین رومی نے کبھی روم کا سفر بھی نہیں کیا ہوگا۔ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جلال الدین رومی کا نام آپ نے سن رکھا ہو گا۔ دنیا آج انہیں روم کی مناسبت سے جانتی ہے۔ کم ہی کوئی انہیں وخشی یا بلخی کہے گا۔ پھر پیدائشی ملک پر اتنا اصرار کیا معنی؟
جی مسلمان جغرافیہ دان بھی ایک زمانے تک بازنطین ہی کو روم سمجھتے اور کہتے رہے ہیں۔
زیک کا مطلب ہے کہ ۔
ہر ملک ملک ماست کہ ملک خدائے ماست :)
 

عدنان عمر

محفلین
ویسے پرانے زمانے میں ویزے اور شہریت کی پابندیاں کہاں تھیں۔ یہ چلن تو فی زمانہ ہے۔ پہلے تو کوئی کہیں بھی جا کر بس جایا کرتا تھا۔
 

مقبول

محفلین
جی نہیں۔ زیک کا موقف یہ ہے کہ جب آپ حالات بدلنے کی قوت نہ رکھتے ہوں تو اپنی زندگی بہتر کرنے کیلئے ہجرت کرنا افضل کام ہے۔
آج ناروے معیار زندگی کے تقریباً ہر اعشاریہ کے اعتبار سے دنیا کا بہترین ملک ہے۔ لیکن صرف سو سال قبل یہاں حالات اتنے خراب تھے کہ کئی لاکھ نارویجن کو مجبوراً امریکہ ہجرت کرنا پڑی۔
جو پاکستانی حالات سے سمجھوتہ کر چکے ہیں ان کے صبر کو سلام۔ دیگر جو سمجھتے ہیں کہ وہ ہجرت کرکے بہتر زندگی گزار سکیں گے وہ ضرور کریں۔ ان کو پورا حق حاصل ہے۔ ویسے بھی ہجرت کرنا سنت نبوی ہے۔

میرا خیال ہے سنتِ نبوی والی ہجرت اور ہماری آج کل والی کافی مختلف عمل ہیں لیکن ہر کسی کو حق ہے کہ جہاں چاہے وہاں رہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہر لحاظ سے پاکستان جیسا ملک شاید ساری دنیا میں کوئی نہیں ہے۔ خوبصورتی ہے، قدرتی نظارے ہیں، معدنیات سے مالا مال ہے۔ کمی ہے تو سماجی تحفظ کی۔ بس یہی چیز مارتی ہے۔

بات ہے تو مذاق کی لیکن ہے سچی کہ یورپ کا ایک کُتا پاکستان آ گیا، تو پاکستانی کُتوں نے کہا کہ تم پاگل ہو جو وہاں کا صاف ستھرا ماحول چھوڑ کر یہاں آ گئے۔ وہاں اتنی زیادہ سہولتیں ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ تو اس نے جواب دیا کہ میں تمہاری سب باتیں مانتا ہوں، وہاں صاف ستھرا ماحول ہے، بہت سہولتیں ہیں، کتوں کے بھی حقوق ہیں لیکن بھونکنے کی جتنی آزادی یہاں ہے وہ کہیں نہیں ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہاں بات جذباتیت کی نہیں صرف اتنی سی ہے کہ لوگ اپنے ملک کو اپنا کیوں نہیں کہتے رہنے کا مسئلہ نہیں ہے کہیں پر بھی رہیں پر اپنے ملک کو اپنا کہیں۔
جناب جو لال پاسپورٹ دیتے ہیں تو اُن پر کونسا اوُریجن انگلستان لکھ دیتے وہی پاکستان لکھا ہوتا ہے ۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہر لحاظ سے پاکستان جیسا ملک شاید ساری دنیا میں کوئی نہیں ہے۔ خوبصورتی ہے، قدرتی نظارے ہیں، معدنیات سے مالا مال ہے۔ کمی ہے تو سماجی تحفظ کی۔ بس یہی چیز مارتی ہے۔

بات ہے تو مذاق کی لیکن ہے سچی کہ یورپ کا ایک کُتا پاکستان آ گیا، تو پاکستانی کُتوں نے کہا کہ تم پاگل ہو جو وہاں کا صاف ستھرا ماحول چھوڑ کر یہاں آ گئے۔ وہاں اتنی زیادہ سہولتیں ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ تو اس نے جواب دیا کہ میں تمہاری سب باتیں مانتا ہوں، وہاں صاف ستھرا ماحول ہے، بہت سہولتیں ہیں، کتوں کے بھی حقوق ہیں لیکن بھونکنے کی جتنی آزادی یہاں ہے وہ کہیں نہیں ہے۔
پر پھر تمام برُائیوں سمیت مجھے جی جان سے پیارا ہے بھیا یہ ملک اللّہ سلامت رکھے رہتی دنیا تک آمین۔۔
 
Top