ش
شہزاد احمد
مہمان
اگر اسے کج بحثی پر محمول نہ کیا جائے تو میں اب بھی یہ کہوں گا کہ "قرع انبیق" بھی کچھ ایسا مشکل نہیں ہے ۔۔۔ لیکن اگر متبادل کے طور پر دے دیا جائے انگریزی اصطلاح کے ساتھ تو اس میں آخر حرج ہی کیا ہے؟ ۔۔۔ یہ حکومتی سطح کا کام ہے ویسے ۔۔۔ ظاہری بات ہے کہ اگر حکومت نے اس سلسلے میں جلد توجہ نہ دی تو نسبتاََ معقول متبادل اصطلاعات بھی "ضربِ چلیپائی" بن جائیں گی ۔۔۔اگر متبادل لفظ نامانوس ہو جیسا کہ آپ نے ابھی کہا ہے، تو پھر اس سے ثابت ہوا کہ وہ آپکی اپنی زبان کا نہیں۔۔۔ تو عربی فارسی یا ہندی کا نامانوس لفظ لانے سے بہتر ہوگا کہ انگریزی کا ہی استعمال کرلیں۔۔۔ یعنی قرع انبیق اور ضربِ چلیپائی جیسے الفاظ ایجاد کرنے کی بجائے اصل اصطلاح جوں کی توں ہی استعمال کرلیں تو اردو کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔۔۔ البتہ پڑھنے والوں کو دہری مشقّت سے بچایا جاسکتا ہے