اگر پاکستان میں انتخابات کل ہوں، تو آپ کس کو ووٹ دیں گے ؟

میں کس کو ووٹ دیں گا نہیں جنتا ہوں، لکن آپ کیا سوچتے ہیں؟
مبصر میاں۔ چونکہ آپ خود اپنی اردو کی درستی کے متمنی ہیں، اس لیے میں اس مراسلے میں آپ کے املا کی اغلاط کی نشاندہی اور تصحیح کیے دیتا ہوں۔

عنوان: اگر پاکستان میں انتخابات کل ہوئیں، تو آپ کس کو ووٹ دیں گے ؟
ہوئیں نہیں، ’’ہوں‘‘۔ مزید یہ کہ جملے کی ساخت بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ اس جملے کو یوں لکھنا چاہیے۔
’’اگر پاکستان میں کل انتخابات ہوں تو آپ کس کو ووٹ دیں گے؟‘‘

میں کس کو ووٹ دیں گا نہیں جنتا ہوں، لکن آپ کیا سوچتے ہیں؟
جنتا نہیں ’’جانتا‘‘ ۔۔۔ جنتا تو ہندی میں عوام کو کہا جاتا ہے :)
لکن نہیں ’’لیکن‘‘ ۔۔۔ لکن عربی میں تو درست ہے، اردو میں نہیں :)
’’میں کس کو ووٹ دوں گا، نہیں جانتا، لیکن آپ کیا سوچتے ہیں؟‘‘
 

جاسم محمد

محفلین
مجھ سے پوچھیں تو میں عمران خان کو ووٹ دوں گا۔
جی شمشاد بھائی میں بھی عمران خان کو ہی ووٹ دینا چاہوں گا
میں کس کو ووٹ دیں گا نہیں جنتا ہوں، لکن آپ کیا سوچتے ہیں؟
مَیں دُنیا میں صِرف تبصرہ کرنے آیا ہُوں، وَوٹ دینے نہیں۔
قوم صرف اسے ہی ووٹ دے گی جسے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید سلیکٹ کریں گے :sneaky:
 

Mubsir24

محفلین
مبصر میاں۔ چونکہ آپ خود اپنی اردو کی درستی کے متمنی ہیں، اس لیے میں اس مراسلے میں آپ کے املا کی اغلاط کی نشاندہی اور تصحیح کیے دیتا ہوں۔

عنوان: اگر پاکستان میں انتخابات کل ہوئیں، تو آپ کس کو ووٹ دیں گے ؟
ہوئیں نہیں، ’’ہوں‘‘۔ مزید یہ کہ جملے کی ساخت بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ اس جملے کو یوں لکھنا چاہیے۔
’’اگر پاکستان میں کل انتخابات ہوں تو آپ کس کو ووٹ دیں گے؟‘‘


جنتا نہیں ’’جانتا‘‘ ۔۔۔ جنتا تو ہندی میں عوام کو کہا جاتا ہے :)
لکن نہیں ’’لیکن‘‘ ۔۔۔ لکن عربی میں تو درست ہے، اردو میں نہیں :)
’’میں کس کو ووٹ دوں گا، نہیں جانتا، لیکن آپ کیا سوچتے ہیں؟‘‘

بہت شکریہ بھائی :)
 

اکمل زیدی

محفلین
مبصر میاں۔ چونکہ آپ خود اپنی اردو کی درستی کے متمنی ہیں، اس لیے میں اس مراسلے میں آپ کے املا کی اغلاط کی نشاندہی اور تصحیح کیے دیتا ہوں۔

عنوان: اگر پاکستان میں انتخابات کل ہوئیں، تو آپ کس کو ووٹ دیں گے ؟
ہوئیں نہیں، ’’ہوں‘‘۔ مزید یہ کہ جملے کی ساخت بھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔ اس جملے کو یوں لکھنا چاہیے۔
’’اگر پاکستان میں کل انتخابات ہوں تو آپ کس کو ووٹ دیں گے؟‘‘


جنتا نہیں ’’جانتا‘‘ ۔۔۔ جنتا تو ہندی میں عوام کو کہا جاتا ہے :)
لکن نہیں ’’لیکن‘‘ ۔۔۔ لکن عربی میں تو درست ہے، اردو میں نہیں :)
’’میں کس کو ووٹ دوں گا، نہیں جانتا، لیکن آپ کیا سوچتے ہیں؟‘‘
آپ بالکل ٹھیک بولا رے بھیا۔۔ہم بھی یہی سوچت کہ اے گلتی ملتی بتا دیوے۔۔۔پر آپ ترنت ایکشن مارا رے۔۔۔۔:cool:
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
اگر
  • مہنگائی میں کمی نہ ہو
  • ماحول دوست سستی بجلی کے منصوبے نہ لگائے گئے
  • شجر کاری سے توجہ ہٹا لی گئی
تو میں آئندہ عمران خان کو ووٹ نہیں دوں گا۔
 

ثمین زارا

محفلین
اچھا وہ جن کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں اور جو اپنے والد کے ساتھ رہتی ہیں ۔
یا پھر وہ جن کی بے تحاشہ جائیداد دنیا کے پانچ براعظموں ہے مگر وہ اپنی دادی کے گھر میں رہتی ہیں ۔ کونسی والی؟
 

جاسم محمد

محفلین
پٹرول دو ہزار روپے لٹر بھی ہو جائے، ووٹ عمران خان کو ہی دوں گا۔
ملک کو دیوالیہ کرنے میں کوئی کسر آپ کے فیورٹ اسحاق ڈالر نے چھوڑی ہی نہیں تھی۔ اگر عرب ممالک فوری ڈالر فراہم نہ کرتے تو ڈالر کی قیمت 200 روپے سے بھی زیادہ تجاوز کر جاتی۔ پھر آپ کہتے اسحاق ڈالر کو عزت دو!
IMG-0272.jpg

IMG-0190.png



When Ishaq Dar was Pakistan’s finance minister between 2013 and 2017, he also ensured that the dollar’s price stayed around 105 rupees. This stability, however, was fundamentally different from the one that was obtained in the previous decade.

Since exports remained stagnant during Dar’s tenure, he tapped all other avenues of foreign currency inflows — including a loan from the International Monetary Fund (IMF), bilateral loans from friendly countries, bond auctions in foreign markets and the privatisation of state-owned enterprises. Pakistan’s foreign currency reserves, as a result, hit an all-time high of 24.4 billion US dollars in October 2016.

This was also an IMF conditionality: if Pakistan wanted to ensure that it continued receiving tranches of its IMF loan, it was required to keep building its foreign currency reserves.

So what did Dar do with those reserves? He ploughed them incessantly in the foreign currency market to keep the dollar price at an arbitrary level of 105 rupees. “For some inexplicable reason, he was fixated on keeping the exchange rate at 105 rupees,” says a State Bank of Pakistan official who frequently interacted with the federal finance ministry when Dar was heading it. “Every time there was even a slight movement in the exchange rate, our team would fly to Islamabad – sometimes even on Sundays – to explain its reasons to the finance minister,” the official reveals.

Consequently, the State Bank of Pakistan would set a daily level for foreign currency transactions and informally tell treasury managers of banks not to cross it. Whenever there was a higher demand for foreign currency, the central bank would take out dollars from its own coffers and sell them in the interbank market. This would maintain the exchange rate at 105 rupees.

The aftershocks of a fallen rupee - Herald
Dar’s rupee melodrama | The Express Tribune
Ishaq Dar was warned about holding an artificial exchange rate: Deputy Chairman Senate
 
Top