پچھلے کئی مہینوں سے جاری کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں کون ملوث ہے یہ کراچی والے اچھی طرح جانتے ہیں،پچھلے ہفتے میں ایم کیو ایم کے ایک ایم پی اے کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور پھر اس کے بعد ایم کیو ایم کے "غنڈوں" نے پورے کراچی میں خون کی ہولی کھیلنا شروع کی وہ حیدر رضا کے قتل کا بدلہ لینا ٹھہرا_
ایم کیو ایم کی سیاست ہمیشہ سے لاشوں کی سیاست رہی ہے _ یہ حقیقت کوئی فراموش نہیں کر سکتا کہ ایم کیو ایم کا نعرہ جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے کا اصل مقصد کیا ہے _ اپنے ہی لوگوں کو مروا کر دوسروں کو بلیک میل کرنا ایم کیو ایم کی سیاست کا جزو لازم ہے _ حیدر رضا کے قتل کے بعد جس طرح معصوم پختونوں کو قتل کیا گیا وہ درندگی کی بدترین مثال ہے _ بے شمار ہلاکتوں کے بعد جب وفاقی وزیر داخلہ کراچی آئے تو پھر کچھ لے اور کچھ دے کی بنیاد پر معاملات طے کیے گیے ھوں گے _ پچھلے کئی مہینوں سے یہی ہو رہا ہے _ ایم کیو ایم اور اے این پی پہلے لڑتی ہیں اور معصوم لوگوں کو قتل کرتی ہیں پھر وفاقی حکومت کی مداخلت کے بعد مل بیٹھ کر وقتی سمجھوتا ہوتا ہے اور سارا ملبہ ایجنسیوں پر ڈال کر خود کو بری الزمہ قرار دے دیا جاتا ہے _ کراچی کی عوام حیران و پریشان سوچتی رہ جاتی ہے کہ گلی محلوں سے نکلنے والے جانے پہچانے دہشت گرد واقعی ایجنسیوں کے ملازم ہیں یا ایم کیو ایم کے کارکن _ کیا کسی کے پاس اس کا جواب ہے
ایم کیو ایم کی سیاست ہمیشہ سے لاشوں کی سیاست رہی ہے _ یہ حقیقت کوئی فراموش نہیں کر سکتا کہ ایم کیو ایم کا نعرہ جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے کا اصل مقصد کیا ہے _ اپنے ہی لوگوں کو مروا کر دوسروں کو بلیک میل کرنا ایم کیو ایم کی سیاست کا جزو لازم ہے _ حیدر رضا کے قتل کے بعد جس طرح معصوم پختونوں کو قتل کیا گیا وہ درندگی کی بدترین مثال ہے _ بے شمار ہلاکتوں کے بعد جب وفاقی وزیر داخلہ کراچی آئے تو پھر کچھ لے اور کچھ دے کی بنیاد پر معاملات طے کیے گیے ھوں گے _ پچھلے کئی مہینوں سے یہی ہو رہا ہے _ ایم کیو ایم اور اے این پی پہلے لڑتی ہیں اور معصوم لوگوں کو قتل کرتی ہیں پھر وفاقی حکومت کی مداخلت کے بعد مل بیٹھ کر وقتی سمجھوتا ہوتا ہے اور سارا ملبہ ایجنسیوں پر ڈال کر خود کو بری الزمہ قرار دے دیا جاتا ہے _ کراچی کی عوام حیران و پریشان سوچتی رہ جاتی ہے کہ گلی محلوں سے نکلنے والے جانے پہچانے دہشت گرد واقعی ایجنسیوں کے ملازم ہیں یا ایم کیو ایم کے کارکن _ کیا کسی کے پاس اس کا جواب ہے