ایسی تنک لباسی ہے کہ شرمندہ عریانی ہے ۔۔۔ غزل اصلاح کے لئے

اجل نے عہد میں تیرے ہی تقدیر سے یہ پیغام کیا

ناز و کرشمہ دے کر اس کو مجھ کو کیوں بدنام کیا

سودا

میرا تو خیال ہے کہ اس بحر کو موزونیت پر ہی چھوڑ دینا چاہیے۔
 
Top