نظرنے نظر کو نظر بھر کے دیکھا نظر کو نظر کی نظر لگ گئی ہے
فیصل عظیم فیصل محفلین نومبر 10، 2024 #42 چچا جو چیچہ وطنی کے چبارہ چوک میں چڑھتے پہاڑی پار سے پہلے، پیارے پوچھ کر پڑھتے خواہش آپ کی ، احرف تعدد خوب ہوجائے لہک لاہور سے لاکرلڑائی کس طرح لڑتے فیصل عظیم فیصل آخری تدوین: نومبر 10، 2024
چچا جو چیچہ وطنی کے چبارہ چوک میں چڑھتے پہاڑی پار سے پہلے، پیارے پوچھ کر پڑھتے خواہش آپ کی ، احرف تعدد خوب ہوجائے لہک لاہور سے لاکرلڑائی کس طرح لڑتے فیصل عظیم فیصل
سیما علی لائبریرین جمعرات بوقت 4:55 شام #43 بس مجھے یوں ہی اک خیال آیا سوچتی ہو ، تو سوچتی ہو کیا جون ایلیا
سیما علی لائبریرین جمعرات بوقت 4:59 شام #45 ابھی کچھ دن لگیں گے دید کی تکمیل ہونے میں بنے گا چاند پورا ماہتاب آہستہ آہستہ عدیم آہستہ آہستہ جوانی سب پر آتی ہے مگر جاتا نہیں عہدِ شباب آہستہ آہستہ عدیم ہاشمی
ابھی کچھ دن لگیں گے دید کی تکمیل ہونے میں بنے گا چاند پورا ماہتاب آہستہ آہستہ عدیم آہستہ آہستہ جوانی سب پر آتی ہے مگر جاتا نہیں عہدِ شباب آہستہ آہستہ عدیم ہاشمی
سیما علی لائبریرین جمعرات بوقت 5:16 شام #46 ﮨﺎﺋﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺩﻭﺍ ﮐﺮﻭ ﮨﺎﺋﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺩُﻋﺎ ﮐﺮﻭ ﮨﺎﺋﮯ ﺟﮕﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺩ ہے ﮨﺎﺋﮯ ﺟﮕﺮ ﮐﻮﮐﯿﺎ ﮐﺮﻭﮞ حفیظ جالندھری
سیما علی لائبریرین جمعرات بوقت 5:36 شام #47 جو نظر بچا کے گزر گئے مرے سامنے سے ابھی ابھی یہ مرے ہی شہر کے لوگ تھے مرے گھر سے گھر ہے ملا ہوا اقبال عظیم
جو نظر بچا کے گزر گئے مرے سامنے سے ابھی ابھی یہ مرے ہی شہر کے لوگ تھے مرے گھر سے گھر ہے ملا ہوا اقبال عظیم
سیما علی لائبریرین جمعرات بوقت 5:38 شام #48 عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا یاپا درد کی دوا پائی، دردِ لا دوا پایا مرزا غالب
صاد الف محفلین ہفتہ بوقت 8:59 صبح #49 شعر غیرسنجیدہ ہے لیکن حروف/الفاظ کی تکرار ہے: کھَڑک سنگھ کے کھَڑکنے سے کھَڑکتی ہیں کھِڑکِیاں کھِڑکِیوں کے کھَڑکنے سے کھَڑکتا ہے کھَڑک سنگھ
شعر غیرسنجیدہ ہے لیکن حروف/الفاظ کی تکرار ہے: کھَڑک سنگھ کے کھَڑکنے سے کھَڑکتی ہیں کھِڑکِیاں کھِڑکِیوں کے کھَڑکنے سے کھَڑکتا ہے کھَڑک سنگھ
صریر محفلین اتوار بوقت 12:47 صبح #50 چاہا تھا ہم نے جو بھی، وہ بس چاہتے رہے چاہت بس اب یہی ہے، کہ کچھ بھی نہ چاہئے صریر
سیما علی لائبریرین اتوار بوقت 4:52 صبح #51 صریر نے کہا: چاہا تھا ہم نے جو بھی، وہ بس چاہتے رہے چاہت بس اب یہی ہے، کہ کچھ بھی نہ چاہئے صریر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب
صریر نے کہا: چاہا تھا ہم نے جو بھی، وہ بس چاہتے رہے چاہت بس اب یہی ہے، کہ کچھ بھی نہ چاہئے صریر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ بہت خوب
سیما علی لائبریرین اتوار بوقت 4:57 صبح #52 غم مجھے دیتے ہو اوروں کی خوشی کے واسطے کیوں برے بنتے ہو تم ناحق کسی کے واسطے ریاضؔ خیر آبادی
سیما علی لائبریرین اتوار بوقت 4:58 صبح #53 کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں
کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں
سیما علی لائبریرین اتوار بوقت 5:00 صبح #54 عشق تھا اور عقیدت سے ملا کرتے تھے پہلے ہم لوگ محبت سے ملا کرتے تھے روز ہی سائے بلاتے تھے ہمیں اپنی طرف روز ہم دھوپ کی شدت سے ملاکرتے تھے آخری تدوین: اتوار بوقت 5:09 صبح
عشق تھا اور عقیدت سے ملا کرتے تھے پہلے ہم لوگ محبت سے ملا کرتے تھے روز ہی سائے بلاتے تھے ہمیں اپنی طرف روز ہم دھوپ کی شدت سے ملاکرتے تھے
سیما علی لائبریرین اتوار بوقت 5:10 صبح #55 بے تکلّف بھی تِرا حُسنِ خُود آرا تھا کبھی اِک ادا اور بھی تھی حُسنِ ادا سے پہلے فراق گورکھپوری
سیما علی لائبریرین اتوار بوقت 5:11 صبح #56 روش روش پہ ہیں نکہت فشاں گُلاب کے پھول حسیں گلاب کے پھول، ارغواں گُلاب کے پھول مجید امجد آخری تدوین: اتوار بوقت 11:32 صبح