معظم علی کاظمی
محفلین
یہی کہ پاکستانی اور مسلمان بھی انسان ہیں کوئی فرشتے نہیں؟ ان لوگوں کی ذہنی ساخت ایسی ہوتی ہے۔اتنی سی بات پر قتل کردینا معاشرے کے کس ذہنی رجحان کو ظاہر کررہا ہے؟؟؟
یہی کہ پاکستانی اور مسلمان بھی انسان ہیں کوئی فرشتے نہیں؟ ان لوگوں کی ذہنی ساخت ایسی ہوتی ہے۔اتنی سی بات پر قتل کردینا معاشرے کے کس ذہنی رجحان کو ظاہر کررہا ہے؟؟؟
خطیب حسین
انسان تو ہیں لیکن کیا عام انسان کی ذہنی ساخت ایسی ہوتی ہے، اگر نہیں تو کس وجہ سے ہوئی؟؟؟یہی کہ پاکستانی اور مسلمان بھی انسان ہیں کوئی فرشتے نہیں؟ ان لوگوں کی ذہنی ساخت ایسی ہوتی ہے۔
کئی چیزوں پر انحصار کرتا ہے مگر جو آپ کہنے کو کوشش کر رہے تھے، یہ ضروری نہیں کہ ہم میں شدت پسندی بڑھ گئی ہے۔ ہر شدت پسند قتل نہیں کرتا اور ہر قاتل شدت پسند نہیں ہوتا۔ ویلکم پارٹی کا غیر اسلامی ہونا عجیب بہانہ لگتا ہے۔انسان تو ہیں لیکن کیا عام انسان کی ذہنی ساخت ایسی ہوتی ہے، اگر نہیں تو کس وجہ سے ہوئی؟؟؟
اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔انسان تو ہیں لیکن کیا عام انسان کی ذہنی ساخت ایسی ہوتی ہے، اگر نہیں تو کس وجہ سے ہوئی؟؟؟
پاکستان کی یونیورسٹیوں میں جمیعت کے غنڈے میرے یونیورسٹی کے زمانے سے ایسے “بہانوں” سے دنگا فساد کرتے آئے ہیں۔ویلکم پارٹی کا غیر اسلامی ہونا عجیب بہانہ لگتا ہے۔
ان میں سے قاتل کتنے ہیں؟ ایسی بے وقوفی وہی کر سکتا ہے جس کا دماغ خراب ہو، لیکن پھر ان لوگوں کو دوسرے بہانے بھی مل جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر:پاکستان کی یونیورسٹیوں میں جمیعت کے غنڈے میرے یونیورسٹی کے زمانے سے ایسے “بہانوں” سے دنگا فساد کرتے آئے ہیں۔
چار طلبا کو میرے یونیورسٹی میں ہوتے ہی قتل کیا گیا۔ چند طلبا کو اس جرم میں موت کی سزا ہوئی۔ اساتذہ کو زدوکوب کیا گیا۔ان میں سے قاتل کتنے ہیں؟ ایسی بے وقوفی وہی کر سکتا ہے جس کا دماغ خراب ہو، لیکن پھر ان لوگوں کو دوسرے بہانے بھی مل جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر:
Self-Styled 'Telepathic Rape' Victim Convicted for Having Husband Shoot
Man
لیکن اگر آپ نے پاکستان کو خراب کرنے اور مغربیت لانے کی ٹھان لی ہے تو بہتر۔
یو ای ٹی ٹیکسلا کی بات کر رہے ہیں؟چار طلبا کو میرے یونیورسٹی میں ہوتے ہی قتل کیا گیا۔ چند طلبا کو اس جرم میں موت کی سزا ہوئی۔ اساتذہ کو زدوکوب کیا گیا۔
باقی انٹرنیٹ پر ایک چیز گوگل کر کے بکواس ہر ایرا غیرا کر سکتا ہے۔
جی۔ مٹا دی ہے۔ آپ بھی حذف کر دیں۔میرا تو خیال ہے کہ یہ تصویر بھی محفل پر نہیں ہونی چاہیے۔
زیادہ علم تو نہیں لیکن تین اشخاص سے بات ہوئی تو انھوں نے تحریکِ لبیک کہا تھا۔ اب اللہ ہی جانتا ہے کہ اصل حقیقت کیا تھی/ہے۔قاتل طالب علم کا تعلق کس گروپ سے ہے؟
جین آسٹن اور بولڈ؟ایک کے الفاظ میں انگریزی کے ایک بولڈ ناول کی ڈرامائی تشکیل کی جارہی تھی۔ شاید جے آسٹن کا ناول تھا۔
شاید میں نے بتانے میں کوئی لفظ اِدھر اُدھر کر دیا ہے۔جین آسٹن اور بولڈ؟
چار طلبا کو میرے یونیورسٹی میں ہوتے ہی قتل کیا گیا۔ چند طلبا کو اس جرم میں موت کی سزا ہوئی۔ اساتذہ کو زدوکوب کیا گیا۔
باقی انٹرنیٹ پر ایک چیز گوگل کر کے بکواس ہر ایرا غیرا کر سکتا ہے۔
یو ای ٹی ٹیکسلا کے ایک واقعے کے بارے میں تو میں بھی جانتی ہوں۔ ہم لوگ تو اس وقت کافی چھوٹے تھے۔ بڑوں سے سنا ہے کہ ہمارے خاندان کا ایک ہونہار لڑکا یو ای ٹی ٹیکسلا میں پڑھتا تھا۔ یہ نہیں یاد کون سے سال میں تھا۔ اسی طرح کی کسی تنظیم میں شامل ہو گیا اور ایسے ہی کسی جھگڑے میں اس نے اپنے ہی شہر سے تعلق رکھنے والے اسی یونیورسٹی کے ایک ہونہار طالب علم کو قتل کر دیا۔ یوں مقتول کا خاندان تو برباد ہوا ہی۔ جس نے قتل کیا وہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھا۔ مقدمہ چلا۔ مقتول کا خاندان بھی خاصے اثر و رسوخ والا تھا۔ سو وہ مفرور ہو گیا۔ ہم نے ہوش سنبھالنے کے بعد یہی سنا کہ افغانستان چلا گیا ہے۔ خاندانی تقریبات میں اس کے ماں باپ کو جب بھی دیکھا اکیلے ہی دیکھا۔ آج تک وہ مفرور ہی ہے۔ والدین بڑھاپے کی زندگی بالکل اکیلے گزار رہے ہیں۔ مقتول کے ایک بھائی سیاچن میں شہید ہو گئے۔ ان کی والدہ کے بارے میں یہی سنا کہ ہر وقت بیٹوں کی یاد میں روتی رہتی تھیں۔یو ای ٹی ٹیکسلا کی بات کر رہے ہیں؟
جین آسٹن میری پسندیدہ لکھاریوں میں سے ہے بلکہ مجھے تو اس کی کہانیاں بہت مشرقی مشرقی لگتی ہیں۔شاید میں نے بتانے میں کوئی لفظ اِدھر اُدھر کر دیا ہے۔
وہ بتا رہی تھیں کہ ایسا ناول جس میں شاید شادی کی مختلف پانچ اقسام کا ذکر ہے۔ اب مجھے نہیں معلوم یہ کون سا ناول ہے۔
سوال یہ ہے کہ اگر ایسے پروگرام قابل اعتراض تھے تو کالج کی انتظامیہ اور باقی لوگوں نے کیوں کچھ نہیں کہا۔زیادہ علم تو نہیں لیکن تین اشخاص سے بات ہوئی تو انھوں نے تحریکِ لبیک کہا تھا۔ اب اللہ ہی جانتا ہے کہ اصل حقیقت کیا تھی/ہے۔
آج اسی واقعہ کے تناظر میں ایک کولیگ کہتے کہ مخلوط تعلیم نہیں ہونی چاہیے۔
پتہ چلا کہ مرحوم آزاد خیالات کے تو تھے جیسا کہ انگریزی شعبہ کے اکثر لوگ ہوتے ہیں لیکن غیر مذہبی نہیں تھے۔ میری ایک سہیلی کے گھر کے قریب ان کا گھر ہے۔ وہ بتا رہی تھی کہ مرحوم نماز پڑھنے جاتے تھے۔
بی ایس کے شعبہ کے انچارج تھے دس سالوں سے جب سے یہ شروع ہوا تھا۔ پارٹیاں بھی وہی آرگنائز کروایا کرتے تھے۔ باقی شعبہ جات میں لڑکیاں اتنی آزادی سے حصہ نہیں لیتیں جس قدر انگریزی شعبہ کی لڑکیاں لیتی ہیں۔ اس مرتبہ بھی لڑکیوں کا کوئی پروگرام تھا ۔ ایک کے الفاظ میں انگریزی کے ایک بولڈ ناول کی ڈرامائی تشکیل کی جارہی تھی۔ شاید جے آسٹن کا ناول تھا۔