محمد تابش صدیقی
منتظم
تسی ساریاں نوں انڈیزائن تے لا کے ای چھڈنا ہے.آپ انڈیزائن استعمال کر لیں۔ اسمیں یہ مسائل نہیں ہیں
تسی ساریاں نوں انڈیزائن تے لا کے ای چھڈنا ہے.آپ انڈیزائن استعمال کر لیں۔ اسمیں یہ مسائل نہیں ہیں
میرا اندازہ ہے کہ ایسا یقیناً اس وقت ہوتا ہے جب صفحہ میں کوئی سرخی (ہیڈنگ) آئے یا پھر نیا پیراگراف شروع ہو۔ اگر تو واقعی ایسا ہوتا ہے تو آپ پیراگراف کے شروع اور آخر میں موجود سپیس کو ختم کردیجئے اور تمام فائل کی لائن سپیسنگ اور فانٹ سائز ایک جیسے ہی رکھیے۔ اب ظاہر ہے کہ ہیڈنگ میں فانٹ سائز بڑا ہوگا تو آپ ہیڈنگ کے شروع یا آخر میں پیراگراف سپیس شامل کرکے اس مسئلہ کو کنٹرول کرسکتے ہیں۔جی مطیع الرحمٰن بھائی! میرے اسی طریقے سے کرتا ہوں لیکن بہت محنت کرنا پڑتی ہے خصوصا جب کوئی طویل پیراگراف آجائے۔ ہوتا یہ ہے کہ کسی صفحہ میں مثال کے طور پر 21 سطریں آجاتی ہیں صفحہ بالکل بھر جاتا ہے اور دوسرے صفحے پر 21 لائن کے بعد میں تھوڑی سی جگہ بچ جاتی ہے اب اس کے بعد والے صفحات پر یوں ہی جگہ بچتی چلی جاتی ہے اور کبھی اس کا الٹا ہوجاتا ہے۔
دراصل بندہ جو بھی سافٹ وئیر استعمال کرتا ہے اس کی خواہش ہوتی ہے کہ سارے وہی سافٹ وئیر استعمال کریں۔ جب میں ایم ایس پینٹ استعمال کیا کرتا تھا تو سوچتا تھا کہ جب پینٹ میں سارے کام ہوجاتے ہیں تو فوٹو شاپ جیسے ہیوی اور مشکل سافٹ وئیرز کیوں استعمال کیے جاتے ہیںتسی ساریاں نوں انڈیزائن تے لا کے ای چھڈنا ہے.
ورڈ زیادہ صفحات کی پبلشنگ کیلئے موذوں نہیں ہے۔ بیس تیس صفحات کے بعد فارمیٹنگ کے مسائل آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اسی لئے ورڈ کو چند صفحات سے زیادہ پبلش کرنے کے علاوہ استعمال نہیں کرتا۔ نیز اسمیں کرننگ کی اسپورٹ بھی انڈیزائن والی نہیں ہے۔تسی ساریاں نوں انڈیزائن تے لا کے ای چھڈنا ہے.
فاتح تو آج بھی بڑے "فخر" سے پینٹ استعمال کرتے ہیںدراصل بندہ جو بھی سافٹ وئیر استعمال کرتا ہے اس کی خواہش ہوتی ہے کہ سارے وہی سافٹ وئیر استعمال کریں۔ جب میں ایم ایس پینٹ استعمال کیا کرتا تھا تو سوچتا تھا کہ جب پینٹ میں سارے کام ہوجاتے ہیں تو فوٹو شاپ جیسے ہیوی اور مشکل سافٹ وئیرز کیوں استعمال کیے جاتے ہیں
میں اپنے 200 سے 300 صفحات کے پیپرز اور ریسرچ رپورٹ وغیرہ بھی ورڈ میں ہی بناتا ہوں اور فارمیٹنگ کا بھی مسئلہ نہیں ہوتا۔ ٹیبل آف کانٹینٹ، ہر باب کا الگ سر ورق اور ہیڈنگ لیول 4 سے 5 تک ہوتے ہیں۔ورڈ زیادہ صفحات کی پبلشنگ کیلئے موذوں نہیں ہے۔ بیس تیس صفحات کے بعد فارمیٹنگ کے مسائل آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اسی لئے ورڈ کو چند صفحات سے زیادہ پبلش کرنے کے علاوہ استعمال نہیں کرتا۔ نیز اسمیں کرننگ کی اسپورٹ بھی انڈیزائن والی نہیں ہے۔
اگر مجھے صرف ایک سکرین شاٹ ہی محفوظ کرنا ہو یا کسی تصویر پر ایک لائن کھینچ کر محفوظ کرنا ہو تو مائکرو سافٹ پینٹ اب بھی تیز ترین سافٹ ویئر ہے جو ایک سیکنڈ سے کم وقت میں کھل جاتا ہے جب کہ فوٹو شاپ کو کھلنے میں کئی سیکنڈز لگتے ہیں۔فاتح تو آج بھی بڑے "فخر" سے پینٹ استعمال کرتے ہیں
سادہ کنٹینٹ رپورٹ وغیرہ کی حد تک ٹھیک ہے۔ میں پبلشنگ کی بات کر رہا تھا جب بے تحاشا فارمیٹنگ اسٹائلز استعمال ہو رہے ہیں تو ورڈ فائل کو کھول بند کرنے پر فارمیٹنگ خراب کر دیتا ہے۔میں اپنے 200 سے 300 صفحات کے پیپرز اور ریسرچ رپورٹ وغیرہ بھی ورڈ میں ہی بناتا ہوں اور فارمیٹنگ کا بھی مسئلہ نہیں ہوتا۔ ٹیبل آف کانٹینٹ، ہر باب کا الگ سر ورق اور ہیڈنگ لیول 4 سے 5 تک ہوتے ہیں۔
ان ڈیزائن کبھی استعمال نہیں کیا۔ ہاں! اب سوچ رہا ہوں کہ انڈیزائن پر آپ کے اسباق پڑھ ہی لوں اور اسے بھی استعمال کر کے دیکھ لوں۔
ارے بھیّا! میرے لیے بھی کچھ بتائیے یہ فارمیٹنگ کا مسئلہ کیسے حل ہوگامیں اپنے 200 سے 300 صفحات کے پیپرز اور ریسرچ رپورٹ وغیرہ بھی ورڈ میں ہی بناتا ہوں اور فارمیٹنگ کا بھی مسئلہ نہیں ہوتا۔ ٹیبل آف کانٹینٹ، ہر باب کا الگ سر ورق اور ہیڈنگ لیول 4 سے 5 تک ہوتے ہیں۔
ان ڈیزائن کبھی استعمال نہیں کیا۔ ہاں! اب سوچ رہا ہوں کہ انڈیزائن پر آپ کے اسباق پڑھ ہی لوں اور اسے بھی استعمال کر کے دیکھ لوں۔
وہ اسلئے کیونکہ ورڈ میں کورل ڈرا اور انڈیزاین جیسی کلر سیپریشن موجود نہیں۔ اسکے بغیر دیسی طریقے سے پرنٹنگ نہیں ہو سکتی۔پروفشنل پرنٹرز تو ورڈ فائل سے پرہیز کرتے ہیں وہ زیادہ تر پی ڈی ایف فائل مانگتے ہیں. ورڈسے پی ڈی ایف فائل بنانے متن سو فیصد بلیک کے بجائے چار کلر بلیک میں کنورٹ ہوجاتا ہے جو ایک مستقل درد سر ہے.
ڈاکومنٹ کہیں اپلوڈ کر دیں۔ چیک کرتا ہوں فائل کوارے بھیّا! میرے لیے بھی کچھ بتائیے یہ فارمیٹنگ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا
درست کہا۔ اس کام کے لیے تو میں بھی ایم ایس پینٹ ہی استعمال کرتا ہوں۔ میں شارٹ کٹ کیز سیٹ کی ہوئی ہوتی ہیں۔ تاکہ مینو سے ڈھونڈنے کا وقت بھی بچ سکے۔۔اگر مجھے صرف ایک سکرین شاٹ ہی محفوظ کرنا ہو یا کسی تصویر پر ایک لائن کھینچ کر محفوظ کرنا ہو تو مائکرو سافٹ پینٹ اب بھی تیز ترین سافٹ ویئر ہے جو ایک سیکنڈ سے کم وقت میں کھل جاتا ہے جب کہ فوٹو شاپ کو کھلنے میں کئی سیکنڈز لگتے ہیں۔
اس کام کے لیے میں ایم ایس آفس کا پکچر منیجر استعمال کرتا ہوں۔ وہ بھی بالکل ہلکا پھلکا ہے، کلر، کنٹراسٹ، کراپنگ، ری سائز وغیرہ وغیرہ بڑی آسانی سے ہوجاتے ہیں۔ اور ایک ساتھ زیادہ تصاویر کو بھی منتخب کرکے ایک ہی کلک سے سبھی تصاویر پر کام کرسکتے ہیں۔اسی طرح اگر مجھے اپنی کھینچی ہوئی تصاویر میں برائٹنیس اور کنٹراسٹ وغیرہ تبدیل کر کے انہیں بہتر بنانا ہو تو اے سی ڈی استعمال کرتا ہوں۔
جب دو مختلف فونٹ استعمال کریں تو اس طرح کے مسائل آتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ مختلف جگہوں پر آپ نے مختلف فونٹ سائز بھی استعمال کیے ہیں۔اس تصویر میں دیکھیے سطر آخر تک ہے۔
اور اس دوسری تصویر میں آخر تک نہیں ہے بلکہ اگلے صفحے میں چلی گئی ہے
اور اکثر صفحات میں ایسا ہوتا ہے
یہ مسئلہ اسی وقت ہوگا جب کہ لائن اسپیس exactly نہ ہو۔ exactly ہونے کی صورت میں سسٹم کو الگ الگ فونٹ یا الگ الگ سائز سے غرض نہیں ہوتی۔جب دو مختلف فونٹ استعمال کریں تو اس طرح کے مسائل آتے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ مختلف جگہوں پر آپ نے مختلف فونٹ سائز بھی استعمال کیے ہیں۔