ساجداقبال
محفلین
کہتے ہیں کہ کتے کی دم، ٹیڑھی کی ٹیڑھی ہی رہیگی۔ کچھ یہی حال ایم کیو ایم کا ہے۔ پانچ سال ”جمبہوری“ حکومت کا حصہ رہ کر ان میں کتنی برداشت آئی، اس خبر سے اندازہ لگا لیں:
مکمل خبر یہاں۔۔۔کراچی میں پریس کلب کے سامنے مہاجر قومی موومنٹ کے قائد آفاق احمد اور معزول ججوں کی بحالی کے لیے جمع ہونے والی مہاجر قومی موومنٹ کی خواتین پر مردوں اور خواتین پر مشتمل ایک گروہ نے حملہ کر دیا اور مظاہرین خواتین کو پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں تشدد کا نشانہ بنایا اورگھسیٹا۔
بعد میں متحدہ قومی موومنٹ اور متحدہ کے سربراہ کے حق میں نعرے لگانے والے حملہ آوروں نے واقعے کی تصاویر اور ویڈیو بنانے والے کئی فوٹوگرافروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، ان کے کیمرے توڑ ڈالے اور کیمروں سے فلمیں نکال لیں۔