میری نظر میں اگر ایم کیو ایم کوئی اچھا کام کررہی ہے تو وہ پنجاب میں آنا ہے۔ ن لیگ، ق لیگ، پیپلزپارٹی کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے۔ اگر ایم کیو ایم پنجاب میں آتی ہے تو ووٹ بنک تقسیم ہوجائے گا۔ تحریک انصاف بھی پنجاب میں اپنی جگہ بنارہی ہے، جماعت اسلامی کا بھی اچھا خاصا ووٹ بنک ہے، ق لیگ بھی اپنا وجود رکھتی ہےاگر ایم کیو ایم پنجاب میں آتی ہے تو یہ ووٹ بنک تقسیم در تقسیم ہوجائے گا اور اس کا نقصان ن لیگ، پیپلزپارٹی کو ہوگا۔ پنجاب سے ن لیگ کی مناپلی کا خاتمہ ہوگا
ہمت علی نے لکھا:
دیہی علاقوں میں تو ایم کیو ایم سندھ میں بھی کامیاب نہیں ہے۔
لگتا ہے کہ نواز کو پنجاب سے ہٹانے کی کوشش ہورہی ہے۔
یہی تو ہم چاہتے ہیں کہ ن لیگ کا زور ٹوٹے ہم نے ن لیگ کو بہت آزما لیا لیکن اس نے دو روپے کی روٹی، دانش سکولز کی بونگیاں مارنے، زمینوں پر قبضہ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ ن لیگ کی نااہلی کا عالم یہ ہے کہ لاہورجیسے پاکستان کے دوسرے بڑے شہر میں کوئی ٹرانسپورٹ نہیں ہے
پنجاب کی زیادہ آبادی دیہاتوں میں بستی ہے۔ اور دیہاتوں کے زمیندار اور جاگیردار ایم کیو ایم کو وہاں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے جن کے خلاف الطاف حسین اکثر بھڑکیں لگاتا نظر آتا ہے “اؤے جاگیردارا ۔۔۔۔
=
شمشاد بھائی! آپ کی اس بات سے متفق نہیں ہوں جاگیرداری نظام صرف جنوبی پنجاب میں جزوی طور پر ہے لیکن سنٹرل پنجاب میں بالکل نہیں ہے میرا خیال ہے کہ ایم کیو ایم پنجاب کے ان دیہاتی علاقوں جگہ بناسکتی ہے جہاں جاگیرداری نظام نہیں ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب کے شہری علاقوں بالخصوص لاہور، ملتان، راولپنڈی، سیالکوٹ، فیصل آباد جیسے شہروں میں اپنی جگہ بناسکتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایم کیو ایم آئندہ الیکشن میں اگرچہ پنجاب سے سیٹیں نہیں جیت پائے گی لیکن ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ووٹ بنک پر کاری ضرب لگائے گی جس کا فائدہ دیگر جماعتوں کو ہوگا۔