فرحان دانش
محفلین
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا تاریخی انٹرویومعروف اینکرمبشرلقمان کےساتھ جوایکپریس نیوز پردیکھایا گیا
سچی بات تو یہ ہے کہ انٹرویو اچھا تھا۔ ۔ ۔لیکن الطاف صاحب اور لقمان کچھ باتیں گول کرگَئے جو وضاحت طلب ہیں۔ ۔ ۔مثلاّ 'پاکستان ایک بلنڈر ہے' والی تقریر۔ ۔ ۔ ۔دوسرے یہ کہ الطاف صاحب لندن میں کیوں ہیں؟ مستزاد یہ کہ ایک قومی لیڈر کی حیثیت سے انکا برٹش پاسپورٹ حاصل کرنا اور پھر فخریہ انداز سے لہرا لہرا کر دکھانا۔ ۔ ۔یہ بات انٹرویو میں انقلابی تاثر دینے والی شخصیت کیسے کرسکتی ہے؟؟ بیّنو و توجّرو
اللہ رب العزت قائد کو صحت و تندرستی و عافیت کے ساتھ سدا سلامت رکھے ۔۔آمین
جزاک اللہ فرحان بھائی۔۔۔ اللہ رب العزت آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔۔آمین
آپکا ارشاد سر آنکھوں پر، لیکن الطاف صاحب تو خود انٹرویو میں کہہ رہے ہیں کی انکی جماعت صرف مہاجروں کی نہیں ہے بلکہ پاکستان کے تمام پسے ہوئے طبقات کیلئیے ہے۔ اور آخر میں تو بطورِ خاص وہ اہلِ پنجاب کو دعوت دے رہے ہیں کہ آئیے اور ایم کیو ایم جائن کیجئیے۔ ۔ ۔تو کیا ایسے میں ہم لوگ یہ حق نہیں رکھتے کہ یہ سوال پوچھ سکیں؟۔ ۔ اگر پھر بھی آپ کہتی ہیں کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے تو اسکا مطلب ہے کہ آپ پارٹی کو وسعت نہیں دینا چاہتیں۔ ۔ ۔ ۔چنانچہ یہ پارٹی کا معاملہ ہے کہ الطاف حسین کب پاکستان آئیں اور اس میں اُن لوگوں کو اعتراض کا کوئی حق نہیں جن کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ ہم اس کے لیے تیار ہیں کہ ان ہزاروں طعنوں کو سن لیں، مگر ہم بے وقوف نہیں کہ ایسی باتوں میں آ کر بے وقوفانہ فیصلہ کریں اور الطاف حسین کی زندگی کو خطرے میں ڈالیں۔
یہ نا انصافی ہوگی اگر الطاف صاحب کی صاف گوئی کی داد نہ دی جائے۔ انہوں نے جس بات کو صحیح سمجھا بغیر کسی منافقت کے بیان کردیا۔ ۔ ۔اب یہ الگ بات ہے کہ جس بات کو انہوں نے صحیح سمجھا وہ میری رائے میں درست نہیں۔ ۔ ۔آپ میری یہ پوسٹ پڑھیے۔ اسکے آخر میں اس تقریر کے حوالے سے مکمل وضاحت پیش کی گئی ہے۔
یہ نا انصافی ہوگی اگر الطاف صاحب کی صاف گوئی کی داد نہ دی جائے۔ انہوں نے جس بات کو صحیح سمجھا بغیر کسی منافقت کے بیان کردیا۔ ۔ ۔اب یہ الگ بات ہے کہ جس بات کو انہوں نے صحیح سمجھا وہ میری رائے میں درست نہیں۔ ۔ ۔
کچھ عجیب سا نہیں لگتا کہ آپکے آباءو اجداد نے تو قربانیاں دیکر نظریہِ پاکستان پر آمنّا و صدّقنا کہتے ہوئے ہجرت کی۔ ۔ ۔لیکن اولاد نے انکے اس فعل کو ایک بلنڈر یعنی ایک حماقت قرار دے دیا۔ ۔
جن پہ تکیہ تھا وہی پتّے ہوا دینے لگےگویا کہ لاکھوں انسان بشمول قائدِ اعظم ایک سراب کا شکار ہوئے۔ ۔ دوسرے لفظوں میں نظریہِ پاکستان کی بنیاد پر ہی ایک کاری ضرب لگا دی وہ بھی اپنوں نے اور وہ بھی سرزمینِ بھارت پر ۔ ۔ ذرا سوچئیے کہ آپکے جن اجداد نے بے پناہ قربانیاں اس راہ میں دیں، ان پر کیا گذر رہی ہوگی عالمِ ارواح میں۔۔۔
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سےاب اسکے بعد اس بات کی وضاحت کرنا کہ" چاہے یہ ایک بلنڈر ہی تھا لیکن اب پاکستان ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے جسے جھٹلا یا نہیں جا سکتا" سوال یہ ہے کہ کیوں؟۔ ۔ ۔کیا اس بات میں ذرّے جتنا بھی وزن ہے؟ جس دیوار کی بنیاد ہی بقول آپ کے ٹیڑھی اینٹ پر رکھی جائے وہ تو آسمان تک ٹیڑھی ہی جائے گی۔ بہتر نہیں کہ اسکی اصلاح کرلی جائے۔ ۔ یہی تو وہ بات ہے کہ جس پر مخالفینِ پاکستان بغلیں بجا رہے ہیں۔
براہِ کرم میری اس بات کو مخالفت برائے مخالفت نہ سمجھ لیجئیے گا۔
جزائے خیر ............................ اس انٹرویو کے لیے
یہ نا انصافی ہوگی اگر الطاف صاحب کی صاف گوئی کی داد نہ دی جائے۔ انہوں نے جس بات کو صحیح سمجھا بغیر کسی منافقت کے بیان کردیا۔ ۔ ۔اب یہ الگ بات ہے کہ جس بات کو انہوں نے صحیح سمجھا وہ میری رائے میں درست نہیں۔ ۔ ۔
کچھ عجیب سا نہیں لگتا کہ آپکے آباءو اجداد نے تو قربانیاں دیکر نظریہِ پاکستان پر آمنّا و صدّقنا کہتے ہوئے ہجرت کی۔ ۔ ۔لیکن اولاد نے انکے اس فعل کو ایک بلنڈر یعنی ایک حماقت قرار دے دیا۔ ۔
جن پہ تکیہ تھا وہی پتّے ہوا دینے لگےگویا کہ لاکھوں انسان بشمول قائدِ اعظم ایک سراب کا شکار ہوئے۔ ۔ دوسرے لفظوں میں نظریہِ پاکستان کی بنیاد پر ہی ایک کاری ضرب لگا دی وہ بھی اپنوں نے اور وہ بھی سرزمینِ بھارت پر ۔ ۔ ذرا سوچئیے کہ آپکے جن اجداد نے بے پناہ قربانیاں اس راہ میں دیں، ان پر کیا گذر رہی ہوگی عالمِ ارواح میں۔۔۔
اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سےاب اسکے بعد اس بات کی وضاحت کرنا کہ" چاہے یہ ایک بلنڈر ہی تھا لیکن اب پاکستان ایک ناقابلِ تردید حقیقت ہے جسے جھٹلا یا نہیں جا سکتا" سوال یہ ہے کہ کیوں؟۔ ۔ ۔کیا اس بات میں ذرّے جتنا بھی وزن ہے؟ جس دیوار کی بنیاد ہی بقول آپ کے ٹیڑھی اینٹ پر رکھی جائے وہ تو آسمان تک ٹیڑھی ہی جائے گی۔ بہتر نہیں کہ اسکی اصلاح کرلی جائے۔ ۔ یہی تو وہ بات ہے کہ جس پر مخالفینِ پاکستان بغلیں بجا رہے ہیں۔
براہِ کرم میری اس بات کو مخالفت برائے مخالفت نہ سمجھ لیجئیے گا۔