ایک امریکن کو چکن چنے کے ساتھ روٹی کھانے کا طریقہ سکھلانا - آپ کے ساتھ بیتے واقعات؟

ظفری

لائبریرین
کیا ہمارے غیر موجود بیٹے کو آواز دی جا رہی ہے؟ لگتا ہے یہ نظامت موروثی ہو چلے گی۔ :) :) :)
جس مسئلی کی جانب آپ نے توجہ دلائی ہے وہ جمیل نوری نستعلیق فونٹ کا مسئلہ ہے اور فونٹ سازوں کے علم میں ہے۔ :) :) :)
اچھا ۔۔۔ پہلے تو اس فونٹ میں یہ مسئلہ درپیش نہیں رہا ۔ خیرکوئی بات نہیں ۔ ویسے ہمارے ساتھ کونسا اچھا بیت رہا ہے کہ اب ہم اس کے لیئے فونٹ کا مسئلہ اٹھائیں ۔ ;)
 
عربی لوگ عام طور بغیر مصالحوں کے کھانا کھاتے ہیں جو پیٹ کے لئے بہت اچھا ہوتا ہے۔ لیکن ہم پاکستانی لوگ ٹھہرے مصالحوں کے شوقین۔ ایک دن میں گھر سے بریانی بنا کر لے آیا جو ویسے بھی مصالحوں سے بھری ہوتی ہے۔ اور آفس میں موجود ایک سوری (شامی) انجنئر کو دعوت دی کہ وہ بھی بریانی کھائے لیکن اس نے کہا کہ وہ پاکستانی کھانے نہیں کھاتا کیونکہ اس میں مصالحے ہوتے ہیں۔ میں نے اس سے اصرار کیا کہ وہ کھاکر تو دیکھے کیونکہ میرا سابقہ تجربہ یہ تھا کہ عربی لوگ جو مصالھے دار چیزوں کے عادی نا بھی ہوں تب بھی وہ اگر کھالیں تو اسے پسند ضرور کرتے ہیں۔ بہرحال میرے پر زور اصرار پر اس سوری نے ایک چمچ بھر کر منہ میں رکھ لیا ، لیکن اسکے بعد اس کے منہ سے کوئی لفظ نا نکلا، کان اور چہرہ سرخ ہوگیا اور آنکھوں سے آنسو چھلکنے لگے۔ چند منٹوں کے بعد اس کے منہ سے صرف ایک جملہ نکلا "مسٹر لئیق آر یو کریزی"
مجھے تب اندازہ ہوا کہ یہ بے چارہ تو بالکل مصالحے دار چیز برداشت نہیں کر سکتا۔​
 
آخری تدوین:

ظفری

لائبریرین
میرا ایک گورا روم میٹ ہوا کرتا تھا ۔ ایک دن ڈنر پر میں نے چکن کری بنایا تو مصالحوں کی خوشبو سونگھ کر اس سے برداشت نہیں ہوا ۔ اور پوچھا کہ" کیا بنایا ہے ۔ بہت ہی زبردست خوشبو آ رہی ہے ۔ تم تو بہت اچھے کُک ہو ۔"( میں نے دل میں شان مصالحے کو دعا دی) ۔ اور کہا کہ " چکن کری بنایا ہے ۔ ٹرائی کرو گے "
کہنے لگا کہ "کیوں نہیں ۔" میں نے کہا " مگر یہ اسپائیسی ہے ۔ کہیں تم کو مشکل نہیں ہوجائے "
وہ نہیں مانا اور میرے ساتھ ڈنر بیٹھ گیا ۔ مصالحوں کی وجہ سے کھانے کے دوران اس کا چہرہ کئی بار گلنار ہوا ۔ مگر اس نے اپنی پلیٹ ختم کرکے ہی دم لیا ۔
اگلی صبح میں جب کالج جانے کے لیئے تیار ہونے لگا تو باتھ روم سے اس کے چلانے کی آوازیں آنی لگیں ۔
میں گھبرا گیا کہ پتا نہیں کیا ہوا ۔ خیر وہ جیسے ہی باہر آیا اور مجھے دیکھا تو کہنے لگا کہ " آج مجھے معلوم ہوا کہ تم دیسی لوگ باتھ روم میں لوٹے میں پانی کیوں رکھتے ہو ۔ " :D
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
اگر دستیاب ہو تو ساگ کے ساتھ مکئی کی روٹی سے بھی اسے لطف اندوز کیجیے گا ۔ ۔ ساتھ میں ایک بڑا سا لسی کا ڈول بھی ہونا چاہیے۔روٹی کے اوپر مکھن رکھ کر ایک نوالہ توڑ کر اوپر تھوڑا سا ساگ رکھ کر خود اس کے منہ میں ڈالیے گا ۔۔۔ آپ کا دیوانہ نہ ہو جائے تو کہہے گا۔:)۔۔ اسے بھی تو پتا چلے کہ مہمان نوازی کس کو کہتے ہیں۔












لیکن ایسی مہمان نوازی سے پہلے یہ بھی یاد رکھیے گا کہ مہمانوں سے کرایہ نہیں لیا جاتا:shameonyou:۔

تو جناب یہ کوئی طنز و مزاح سے بھرپور تحریر تو نہیں لیکن میرا اپنے ساتھ بیتے کچھ دیرپہلے کے واقعے کو شریکِ محفل کرنے کا دل چاہا تو یہاں یہ دھاگہ کھول رہا ہوں۔ اگر کسی اور صاحب کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا ہو تو ضرور سنائیے گا۔

ہوا کچھ یوں کہ بیگم اور بیٹے کے پاکستان چلے جانے کے بعد دو کمروں کے گھر میں سے ایک کمرے کا استعمال کچھ یوں کیا کہ اس کو کرائے پہ دینے کے لیے ایک عدد اشتہار مختلف ویب سائٹس پر چڑھا دیا، اور قصہ مختصر ، اس جمعے کی شام ایک امریکن لڑکا سات ہفتے رہنے کے لیے اپنا سامان اٹھائے پہنچ گیا۔ وہ بیچلرز(کیمیکل انجنئرنگ) کا طالبعلم ہے اور بہت ہی بھولا بھالا سا ہے۔ اتنا بھولا کہ محترم کو اگر بیٹھنے کا نہ کہو تو کھڑا رہتا ہے، اور اگر کہہ دو تو ہڑبڑا کر بیٹھ جاتا ہے۔ کھانا کھانے کے دوران کوئی سوال پوچھ لو تو کھانا چھوڑ کر پوری تندہی سے جواب دینے کی کوشش کرے گا اور پھرجواب دینے کے بعد بھی دوبارہ کھانا شروع نہیں کرے گا اور میں کھانے کے دوران دیکھوں تو کہوں گا بھئی کھانا تو کھا لو تو ہڑبڑا کر شروع کر دے گا۔ اگر کچن سے آواز دے لوں تو بھاگا آئے گا اور لازمًا کسی چیز سے ٹکرا جائے گا۔ بہت ہی شرمیلا سا ہے اور اسی وجہ سے میں اسے پچھلے 3 دن سے کھانا خود بنا کر کھلا رہا ہوں جس میں شامی کباب، چکن کڑاہی (تصاویر پہلے ہی شریکِ محفل کر چکا ہوں)، آملیٹ وغیرہ شامل ہیں تاکہ وہ بھوکا ہی نہ بیٹھا رہے۔

آج میں نے شام میں چکن چنے بنائے اور ساتھ بریڈ سینک لی کیونکہ کہ آٹا گوندھنے والا کام مشکل لگتا ہے۔ پہلے تو وہ موصوف کچن میں ساتھ کھڑے رہے اور پھر جب آدھے گھنٹے بعد بیٹھنے کو کہا تو شکریہ کہہ کر بیٹھ گیا۔ جب کھانا شروع کیا تو وہ چمچ اور کانٹا لے کر بیٹھ گیا۔ میں کچھ لمحے کو ٹھٹکا اور پھر پورے انہماک سے اس کی طرف متوجہ ہو گیا کہ پہلی بار کسی کو چکن چنے اور بریڈ ایسے کھاتے دیکھ لوں تو پھراپنا کھانا شروع کروں گا۔ وہ کچھ دیر ایک بوٹی کے ساتھ الجھتا رہا اور پھر بریڈ کا پورا ٹکڑا (ہاتھ جتنا بڑا) سالن میں ڈبو کر کھانے لگا جیسے ہم چائے میں رس ڈبو کر کھاتے ہیں۔ میں زیرِلب مسکرایا اور سوچا کہ اس کو کھا کر دکھاتا ہوں شاید یہ میری طرف متوجہ ہو کر سمجھ جائے کہ اس سالن کو کھانے کا دیسی طریقہ کیا ہے (دراصل وہ پہلے بھی ایک دو بار مجھے دیکھ کر کھانے کی نقل کرنے کی کوشش کر چکا ہے)۔ میں نے جب کھانا شروع کیا (چھوٹے چھوٹے لقمے توڑ کر ذرا باوقار طریقے سے- چونکہ عزت کا سوال تھا اور ویسے بھی ایسے موقعوں پر میں زیادہ ہی باوقار بننے کی کوشش کرتا ہوں) تو اس نے کن اکھیوں سے دیکھا اور پھر بریڈ کو توڑنے لگا لیکن کھانے کا طریقہ وہی چائے رس کی طرح والا تھا۔ ایک لقمہ کھاتا پھر کانٹے سے بوٹی توڑنے کی کوشش کرتا۔
خیر میں نے اسے مخاطب ہو کر کہا۔
نِک، دراصل اس قسم کی ڈش پاکستان میں عام ہے اور ہم اسے روٹی کے ساتھ کھاتے ہیں۔ شاید تم کو تھوڑا عجیب لگے لیکن ہم اسے ہاتھوں کے ساتھ کھانے میں زیادہ آسانی محسوس کرتے ہیں تو اگر تم کہو تو میں تم کو بتاؤں؟
پہلے تو وہ گھبرا گیا (اسے کھانے کے دوران پکارو تو وہ گھبرا جاتا ہے)، پھر بولا کہ ہاں ہاں ضرور۔
میں نے اسے لقمہ توڑ کر، تھوڑی سے بوٹی کا ٹکڑا توڑنا دکھایا اور پھر چنوں کے سالن میں لقمے کو اس طرح بگھویا کہ ایک دو چنے بھی ساتھ ہی میں لپیٹ لیے۔ انگلیوں اور انگوٹھے کا استعمال سمجھ لینے کے بعد اس نے خود کوشش کی تو اس کی انگلیاں سالن میں ڈوب گئیں۔ اب معصومیت کی انتہا دیکھیے کہ جب انگلیاں سالن میں تھیں تو مجھے دیکھنے لگا تو مجھے محسوس ہوا کہ موصوف کی انگلیاں گرم گرم سالن میں جل رہی ہیں۔ وہ متوجہ تھا کہ میں اسے آگے بتاؤں کہ کیا کرنا ہے اور اس کے ماتھے پر تکلیف کی وجہ سے پسینہ چمک رہا تھا۔ میں نے جلدی سے کہا کہ بھائی ہاتھ تو نکال لو، گرم سالن نہیں ہے کیا؟ تو جلدی سے نکال کر ہاتھ جھٹک کر ٹشو میں دبا کر بولا، ہاں گرم تو کافی ہے۔

خیر اسے پلیٹ کی ایک جانب سے کھانے کا بتا کر میں اپنے کھانے میں مشغول ہو گیا۔ کچھ دیر بعد اس کی جانب دیکھا تو مت پوچھئے کہ میرا کیا حال تھا۔ میں نے سوچا کہ بیچارے کو کس مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اس کی پلیٹ ایسے تھی جیسے کوئی بم پھٹا ہو، انگلیاں شوربے سے لتھڑی ہوئیں، اور قریب 4،5 ٹشوز پڑے تھے جن کا رنگ بتا رہا تھا کہ ہر نوالے کے بعد وہ بیچارہ نیا ٹشو لیتا ہے۔ میرا دل کیا کہ ایک تصویر بنا لوں لیکن ہمت نہیں ہوئی۔

میں نے اسے مزید چھیڑنا مناسب نہ سمجھا کہ وہ مزید نہ گھبرا جائے لیکن وقتًا فوقتًا دیکھتا رہا اور کھانے کے اختتام پر مجھے خوشی ہوئی کہ اس نے کافی حد تک ٹھیک طرح دیسی طریقے سے کھانا سیکھ لیا تھا۔ امید ہے اگلے کچھ دنوں تک اس کو پورا دیسی بنا ڈالوں گا :)
 
میرا ایک گورا روم میٹ ہوا کرتا تھا ۔ ایک دن ڈنر پر میں نے چکن کری بنایا تو مصالحوں کی خوشبو سونگھ کر اس سے برداشت نہیں ہوا ۔ اور پوچھا کہ" کیا بنایا ہے ۔ بہت ہی زبردست خوشبو آ رہی ہے ۔ تم تو بہت اچھے کُک ہو ۔"( میں نے دل میں شان مصالحے کو دعا دی) ۔ اور کہا کہ " چکن کری بنایا ہے ۔ ٹرائی کرو گے "
کہنے لگا کہ "کیوں نہیں ۔" میں نے کہا " مگر یہ اسپائیسی ہے ۔ کہیں تم کو مشکل نہیں ہوجائے "
وہ نہیں مانا اور میرے ساتھ ڈنر بیٹھ گیا ۔ مصالحوں کی وجہ سے کھانے کے دوران اس کا چہرہ کئی بار گلنار ہوا ۔ مگر اس نے اپنی پلیٹ ختم کرکے ہی دم لیا ۔
اگلی صبح میں جب کالج جانے کے لیئے تیار ہونے لگا تو باتھ روم سے اس کے چلانے کی آوازیں آنی لگی ۔
میں گھبرا گیا کہ پتا نہیں کیا ہوا ۔ خیر وہ جیسے ہی باہر آیا اور مجھے دیکھا تو کہنے لگا کہ " آج مجھے معلوم ہوا کہ تم دیسی لوگ باتھ روم لوٹے میں پانی کیوں رکھتے ہو ۔ " :D
آپ کے روم میٹ نے دوبارہ آپ کے ساتھ کھانے کی فرمائش کی، کبھی؟
 

شمشاد

لائبریرین
کوشش کرتے رہیے۔ امید ہے جلد ہی وہ ٹھیک طرح سے کھانا سیکھ جائے گا۔

پھر کسی دن اسے کہیے گا کہ وہ آپ کو پکا کر کچھ کھلائے۔
 
میرا تجربہ ذرا مختلف ہے
زمانہ طالب علمی میں کوریا میں انسٹیوٹ نے ڈورم میں ہمیں ایک کامن کچن بھی مہیا کیا ہوا تھا۔ وہاں جب بھی بریانی پکتی تو کوئی نہ کوئی کورین شکایت لے کر اجاتا کہ یہ کیا چیزپک رہی ہے ہم کمرے میں رہ نہیں سکتے ۔ ہم اس کو ساتھ بٹھالیتے ۔ بریانی سے کورین پورا انصاف کرتے ۔ حتیٰ کہ تمام اردگرد کے کمرے والے کورینز ہمارے دوست بن گئے اور جب بھی بریانی پکتی تو فورا کچن پہنچتے مگر اس بار کھانے کی فرمائش کے ساتھ۔
کچھ کورین دوست پراٹھے کے شوقین بھی ہوگئے۔ کبھی کبھار صبح ناشتہ میں اجاتے کہ وہ کب پکاو گے وہ شیٹ ۔ ایک شیٹ میں بھی کھاوں گا
 

سلمان حمید

محفلین
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
ویسے بڑا مزا آیا پڑھ کر میں یہ سوچ رہی تھی اگر کسی دیہاتی آدمی کو ویسٹرن سٹائل میں کھانے کا کہا جائے تو وہ تو ایک دو بار ٹرائے کرنے کے باد اپنے ہی طریقے سے کھانے لگے :p:p:pہے نا بھئی:daydreaming:
دیہاتی آدمی کوشش ہی نہیں کرے گا بہنا جی، یہ تو بیچارے گورے ہیں جن کو جیسے کہو ویسے کر لیتے ہیں۔ مجھے خیال آ رہا ہے کہ اگر میں اسے کہتا کہ یہ ہماری خاص ڈش ہے جو کھڑے ہو کر کھائی جاتی ہے تو بیچارہ کھڑا ہو کر کھاتا اور اف تک نہ کرتا :rollingonthefloor:
 

سلمان حمید

محفلین
شکریہ :)
ایک امریکن کو چکن چنے کے ساتھ روٹی کھانے کا طریقہ سکھلانا - آپ کے ساتھ بیتے واقعات؟
عنوان میں شاید "بیٹے"لکھا ہے ؟؟
میں سمجھا نہیں عمر بھائی۔ بیتے ہی لکھا ہے اور مجھے بیتے ہی نظر آ رہا ہے :confused:
 

سلمان حمید

محفلین
اب سے کوئی تین برس قبل ہم ایک ہاؤس میٹ کے ساتھ کیمپس کے قریب ایک اپارٹمنٹ میں رہتے تھے۔ انھوں نے ایک روز اپنے کچھ دوستوں کو مدعو کرنے کا سوچا۔ کچھ تو ان کی لیب کے افراد تھے اور کچھ مقامی فیملیز تھیں جن سے کافی ہاؤس میں دعا سلام ہوتی رہتی تھی۔ بہر کیف اس روز کم از کم چار فیملیز سمیت کچھ مجرد احباب بھی رات کے کھانے میں شریک تھے۔ پکوانوں کی فہرست کافی طویل تھی جسے ہم دونوں نے تین چار گھنٹوں میں بنایا تھا۔ ویسے آملیٹ کو چھوڑ کر باقی ساری ساگ سبزیاں ہی تھیں۔ مٹر پلاؤ، چنے کے چھولے، آلو پالک، ثابت مسور کی دال، پاپڑ، چپاتیاں، پراٹھے، سلاد، اور رائتہ وغیرہ۔ کھانے کے ساتھ ہرا دھنیا اور پودینے کی چٹنی اور آم کے اچار رکھ دیے۔ ایک موصوف کو آم کے اچار کی قاشیں بڑی پر کشش محسوس ہوئیں اور اس کے بارے میں تھوڑا استفسار کیا، ہم لوگوں نے بتایا کہ بے حد کھٹی اور کافی مسالے دار شئے ہے۔ انھوں نے کہا ایک دفعہ آزماؤں گا ضرور۔ اس سے پہلے کہ ہم بتاتے کہ اسے دیگر نوالوں کے ساتھ بطور چٹخارہ کھایا جاتا ہے، آؤ دیکھا نہ تاؤ موصوف آم کے اچار کی ایک مکمل قاش خالی منہ میں ڈال چکے تھے۔ ان کے چہرے کی رنگت دیکھتے بنتی تھی، اور ہمیں اچھی طرح اندازہ تھا کہ اس وقت وہ چبانے اور اگلنے کے درمیان فیصلہ فرما رہے ہوں گے۔ خیر جلدی سے ہم نے کاغذی رومال بڑھایا اور ساتھ ہی پانی کا گلاس بھی۔ ان کی آنکھوں میں زعفرانی رنگ اترتا دیکھ پھر جو محفل زعفران زار ہوئی ہے تو لطف ہی آ گیا اور کافی دیر تک اچار کا تجربہ موضوع گفتگو رہا۔ :) :) :)

ایسا ہی ایک واقعہ میرے ساتھ بھی پیش آیا تھا جب ایک جرمن دوست نے کہا تھا کہ میں مرچ والا کھانا کھا سکتا ہوں۔ تو اس نے شرط لگا کر، قیمہ مٹر کے اوپر سجاوٹ کے لیے رکھی ہری مرچ اٹھا کر کھا لی تھی۔ اتنی برداشت کا مظاہرہ میں نےکبھی نہیں دیکھا کہ اس نے آواز تک نہ نکالی اور نہ ہی اس کے چہرے کی رنگت بدلی۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ وہ اس وقت گھر جا رہا تھا تو کھاتے ہی نکل گیا تھا۔ پھر آگے نہیں پتہ کہ کیا ہوا :p
 

سلمان حمید

محفلین
میرا ایک گورا روم میٹ ہوا کرتا تھا ۔ ایک دن ڈنر پر میں نے چکن کری بنایا تو مصالحوں کی خوشبو سونگھ کر اس سے برداشت نہیں ہوا ۔ اور پوچھا کہ" کیا بنایا ہے ۔ بہت ہی زبردست خوشبو آ رہی ہے ۔ تم تو بہت اچھے کُک ہو ۔"( میں نے دل میں شان مصالحے کو دعا دی) ۔ اور کہا کہ " چکن کری بنایا ہے ۔ ٹرائی کرو گے "
کہنے لگا کہ "کیوں نہیں ۔" میں نے کہا " مگر یہ اسپائیسی ہے ۔ کہیں تم کو مشکل نہیں ہوجائے "
وہ نہیں مانا اور میرے ساتھ ڈنر بیٹھ گیا ۔ مصالحوں کی وجہ سے کھانے کے دوران اس کا چہرہ کئی بار گلنار ہوا ۔ مگر اس نے اپنی پلیٹ ختم کرکے ہی دم لیا ۔
اگلی صبح میں جب کالج جانے کے لیئے تیار ہونے لگا تو باتھ روم سے اس کے چلانے کی آوازیں آنی لگی ۔
میں گھبرا گیا کہ پتا نہیں کیا ہوا ۔ خیر وہ جیسے ہی باہر آیا اور مجھے دیکھا تو کہنے لگا کہ " آج مجھے معلوم ہوا کہ تم دیسی لوگ باتھ روم لوٹے میں پانی کیوں رکھتے ہو ۔ " :D
میں اندازہ کر سکتا ہوں اس کی حالت کا :rollingonthefloor:
 

سلمان حمید

محفلین
عربی لوگ عام طور بغیر مصالحوں کے کھانا کھاتے ہیں جو پیٹ کے لئے بہت اچھا ہوتا ہے۔ لیکن ہم پاکستانی لوگ ٹھہرے مصالحوں کے شوقین۔ ایک دن میں گھر سے بریانی بنا کر لے آیا جو ویسے بھی مصالحوں سے بھری ہوتی ہے۔ اور آفس میں موجود ایک سوری (شامی) انجنئر کو دعوت دی کہ وہ بھی بریانی کھائے لیکن اس نے کہا کہ وہ پاکستانی کھانے نہیں کھاتا کیونکہ اس میں مصالحے ہوتے ہیں۔ میں نے اس سے اصرار کیا کہ وہ کھاکر تو دیکھے کیونکہ میرا سابقہ تجربہ یہ تھا کہ عربی لوگ جو مصالھے دار چیزوں کے عادی نا بھی ہوں تب بھی وہ اگر کھالیں تو اسے پسند ضرور کرتے ہیں۔ بہرحال میرے پر زور اصرار پر اس سوری نے ایک چمچ بھر کر منہ میں رکھ لیا ، لیکن اسکے بعد اس کے منہ سے کوئی لفظ نا نکلا، کان اور چہرہ سرخ ہوگیا اور آنکھوں سے آنسو چھلکنے لگے۔ چند منٹوں کے بعد اس کے منہ سے صرف ایک جملہ نکلا "مسٹر لئیق آر یو کریزی"
مجھے تب اندازہ ہوا کہ یہ بے چارہ تو بالکل مصالحے دار چیز برداشت نہیں کر سکتا۔​
میرے ساتھ بالکل الٹا حساب ہے، میں ہر گورے کو جو میرا کھانا چکھنا چاہے، منع ہی کرتا ہوں اور 2،3 دفعہ پوچھ لیتا ہوں کہ بھائی اپنی مرضی سےکھا رہے ہو، بعد میں چلانا مت۔ لیکن جو خود کھانے کا دعویٰ کرتا ہے، وہ واقعی کھا بھی لیتا ہے :)
 

سلمان حمید

محفلین
اگر دستیاب ہو تو ساگ کے ساتھ مکئی کی روٹی سے بھی اسے لطف اندوز کیجیے گا ۔ ۔ ساتھ میں ایک بڑا سا لسی کا ڈول بھی ہونا چاہیے۔روٹی کے اوپر مکھن رکھ کر ایک نوالہ توڑ کر اوپر تھوڑا سا ساگ رکھ کر خود اس کے منہ میں ڈالیے گا ۔۔۔ آپ کا دیوانہ نہ ہو جائے تو کہہے گا۔:)۔۔ اسے بھی تو پتا چلے کہ مہمان نوازی کس کو کہتے ہیں۔












لیکن ایسی مہمان نوازی سے پہلے یہ بھی یاد رکھیے گا کہ مہمانوں سے کرایہ نہیں لیا جاتا:shameonyou:۔
ہاہاہاہا ساقی بھائی، یہ چیزیں تو میں خود نہیں کھاتا تو اس کو کیا کھلاؤں گا، اور ساگ، مکئی کی روٹی پکانا؟ باپ رے، اس سے اچھی چکن کڑاھی ہے جو 40 منٹ میں بن جاتی ہے :biggrin:
اور مہمان نوازی اپنی جگہ، کرایہ نہیں معاف کروں گا :cool:
 
Top