ایم اے راجا
محفلین
اجالا تو کیا پر دیا ہی نہیں ہے
غریبوں کے گھر کچھ رہا ہی نہیں ہے
یہ بچے جو ہیں بر ہنہ، پوچھتے ہیں
ہمارا یہاں کیا خدا ہی نہیں ہے ؟
نظر بہ نظر تشنگی کے ہیں سائے
تمنا کا دریا بہا ہی نہیں ہے
میں چھینوں اسے کیا زمانے سے یارو
مرے ساتھ اس کی رضا ہی نہیں ہے
جو مقبول ہوتی سرِ عرش راجا
لبوں پر رہی وہ دعا ہی نہیں ہے
غریبوں کے گھر کچھ رہا ہی نہیں ہے
یہ بچے جو ہیں بر ہنہ، پوچھتے ہیں
ہمارا یہاں کیا خدا ہی نہیں ہے ؟
نظر بہ نظر تشنگی کے ہیں سائے
تمنا کا دریا بہا ہی نہیں ہے
میں چھینوں اسے کیا زمانے سے یارو
مرے ساتھ اس کی رضا ہی نہیں ہے
جو مقبول ہوتی سرِ عرش راجا
لبوں پر رہی وہ دعا ہی نہیں ہے