ایک خوش کش حملہ آور کا انٹرویو اور اصلی چہرہ

مہوش علی

لائبریرین
[ame="http://www.youtube.com/watch?v=qD-Nny3EP98"]YouTube - An interview with a Taliban Trained Suicide Bomber {With English S/T}[/ame]

کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے والے حضرات ابھی تک ہر خود کش حملے و خون خرابے کے بعد امریکا کا رونا رونا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر ہزار امریکہ بھی مل جائیں تو وہ لوگوں کو ایسا برین واشڈ نہیں کر سکتے جیسے یہ ملا حضرات کرتے ہیں۔
میں بس کیا کہوں کہ ظلم اسقدر بڑھ چکا ہے کہ ہر چیز ہاتھ سے نکل چکی ہے۔ قوم کو کہا تھا عقل کے ناخن لو اور لعل مسجد کے مذہبی جنونیوں کو ہیرو کے طور پر پیش نہ کرو۔ لو اب بھگتو اپنے کرموں کا صلہ۔
 

ساجد

محفلین

کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے والے حضرات ابھی تک ہر خود کش حملے و خون خرابے کے بعد امریکا کا رونا رونا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر ہزار امریکہ بھی مل جائیں تو وہ لوگوں کو ایسا برین واشڈ نہیں کر سکتے جیسے یہ ملا حضرات کرتے ہیں۔
میں بس کیا کہوں کہ ظلم اسقدر بڑھ چکا ہے کہ ہر چیز ہاتھ سے نکل چکی ہے۔ قوم کو کہا تھا عقل کے ناخن لو اور لعل مسجد کے مذہبی جنونیوں کو ہیرو کے طور پر پیش نہ کرو۔ لو اب بھگتو اپنے کرموں کا صلہ۔
مہوش ، اگرچہ یہ کلپ بہت پرانا ہے اور ہم میں سے بہت سے لوگ یہ انٹرویو ٹیلی وژن پہ دیکھ چکے ہیں پھر بھی خود کش قاتلوں کے ایک نمائندے کو بے نقاب کرنے کا شکریہ۔
کلپ کے فریم کے نیچے آپ کی تحریر آپ کی سوچ میں عدم توازن کی چغلی کھاتی ہے۔ براہِ کرم ،لکھتے وقت متوازن رہا کیجئیے اور جذباتیت سے کام نہ لیا کرو۔
ہر معاشرے میں لوگوں کے درمیان اختلاف رائے ہو سکتا ہے لیکن اس کے اظہار کا طریقہ شائستہ ہوتا ہے۔ خود کش حملہ آور حیوانیت کی اس عادت کا شکار ہیں کہ اختلاف کرنے والوں کو دلیل سے قائل کرنے کی بجائے تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہیں اور اب تو ان کی آڑ میں بہت سارے دوسرے بھی اپنا کھیل کھیل رہے ہیں۔
مذہبی جنونیوں کو پاکستان کی پوری کی پوری عوام نے نہ تو کبھی ہیرو سمجھا اور نہ بنایا اور نہ ہی یہ بد قسمت قوم اس قابل سمجھی گئی کہ لال مسجد میں کی جانے والی کارروائی میں اس کے بچوں کو جلانے سے پہلے وہ تمام طریقے اختیار کئیے جاتے کہ اتنا بڑا سانحہ نہ ہوتا۔ اب بیرونی طاقتیں اپنا کھیل کھیل رہی ہیں تو بھی ہماری حکومت اس قوم کو اندھیرے میں رکھ رہی ہے اور ہم زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگانے کے شوقین اپنے حال میں مست ہیں کہ ہم بے بس اس سے زیادہ کر بھی کچھ نہیں سکتے کہ اپنے دل بھڑاس نکالنے کے لئیے ایک دوسرے پہ دشنام طرازی کرتے پھر رہے ہیں۔
میں گزارش کرتا ہوں کہ یہ خونی حالات عام آدمی کے "کرموں" کا صلہ کہنے سے پرہیز کریں۔ اور نہ ہی اس عنصر کا دفاع کریں کہ جس کی تاریخ کا ایک ایک باب انسانی خون سے تر بہ تر ہے۔ دنیا میں جہاں بھی اس کا قدم پڑتا ہے تباہی ، بربادی ، وحشت ، دہشت اور درندگی کا ایک لا متناہی سلسلہ وہاں شروع ہو جاتا ہے۔
کیا یہ محض قوم کے "کرموں" اور ملا کے برین واش کا ہی نتیجہ ہے؟ یا پھر معاملہ کسی اور پہلو یا جانچنے کی آپ نے کبھی کوشش ہی نہیں کی؟۔
 
مجھے شرم آتی ہے جب لوگ ان ظالموں کے لئے دلیلوں‌، جواز اور وجوہات کو پیش کرکے انہیں جائز قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں صحیح اور غلط کی جنگ تو ہمیشہ ہی جاری رہے گی لیکن اس انتہا تک اگر کوئ جائے تو خدارا سے تو جائز جتانے کی کوشش نہ کریں۔ یہ جاہل انسان اپنے جاہل امیر کے پیچھے آنکھوں پر پٹی باندھے بیل کی مانند چل رہا ہے اسے پتھروں‌کے دور میں ہونا چاہیے تھا۔
 

غازی عثمان

محفلین
کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے والے حضرات ابھی تک ہر خود کش حملے و خون خرابے کے بعد امریکا کا رونا رونا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر ہزار امریکہ بھی مل جائیں تو وہ لوگوں کو ایسا برین واشڈ نہیں کر سکتے جیسے یہ ملا حضرات کرتے ہیں۔
میں بس کیا کہوں کہ ظلم اسقدر بڑھ چکا ہے کہ ہر چیز ہاتھ سے نکل چکی ہے۔ قوم کو کہا تھا عقل کے ناخن لو اور لعل مسجد کے مذہبی جنونیوں کو ہیرو کے طور پر پیش نہ کرو۔ لو اب بھگتو اپنے کرموں کا صلہ۔

شاباش محترمہ ، تمام قوم کو آپ نے ظالمان کے ہونے کا مجرم قرار دیکر اسی سوچ کا مظاہرہ کیا جس کا اظہار اس خودکشی کرنے والے بندے نے کیا ، یعنی " آپ ان لوگوں کو معصوم کیسے کہہ سکتے ہیں یہ تمام مجرم ہے، جو نہیں ہے وہ وزیرستان میں ہے"

محترمہ ان مجرمان میں آپ نے مولانا حسن جان اور مفتی نعیمی جیسے علماء کو بھی شامل کردیا جنہوں نے ان ظالمان کی مخالفت میں‌ اپنی جان دیدی۔
 

arifkarim

معطل
شاباش محترمہ ، تمام قوم کو آپ نے ظالمان کے ہونے کا مجرم قرار دیکر اسی سوچ کا مظاہرہ کیا جس کا اظہار اس خودکشی کرنے والے بندے نے کیا ، یعنی " آپ ان لوگوں کو معصوم کیسے کہہ سکتے ہیں یہ تمام مجرم ہے، جو نہیں ہے وہ وزیرستان میں ہے"

محترمہ ان مجرمان میں آپ نے مولانا حسن جان اور مفتی نعیمی جیسے کا بھی شامل کردیا جنہوں نے ان ظالمان کی مخالفت میں‌ اپنی جان دیدی۔

بالکل۔ مہوش بہن ہر تھریڈ میں‌کسی نہ کسی کو ٹارگٹ کرکے طالبان کی صف میں کھڑی کر دیتی ہیں۔ :laughing:
 

خورشیدآزاد

محفلین
اس ویڈیو میں جو شخص ہے اس کے ہلاک ہو جانے پر بھی مجھے خوشی نہیں ہوگی کیونکہ اس شخص کو ذہنی مریض بنانے میں ہم خود قصوروار ہیں۔ جب سویت یونین کے خلاف اور کشمیر میں بھارت کے خلاف یہی لوگ قتال کررہے تھے تو اسے جہاد فی سبیل اللہ کہاجاتا تھا، اور خودکش حملے کو فدائی حملہ ۔انہی لوگوں کو مجاہدین، فدائین، حریت پسند اور جنگجو کے نام سے پکارا جاتا اوراب انہیں دہشت گرد اور خودکش بمبار کے نام پکارا جاتا ہے۔۔۔۔۔یہ دوغلاپن کیوں؟؟
 

خواجہ طلحہ

محفلین
اس ویڈیو میں جو شخص ہے اس کے ہلاک ہو جانے پر بھی مجھے خوشی نہیں ہوگی کیونکہ اس شخص کو ذہنی مریض بنانے میں ہم خود قصوروار ہیں۔ جب سویت یونین کے خلاف اور کشمیر میں بھارت کے خلاف یہی لوگ قتال کررہے تھے تو اسے جہاد فی سبیل اللہ کہاجاتا تھا، اور خودکش حملے کو فدائی حملہ ۔انہی لوگوں کو مجاہدین، فدائین، حریت پسند اور جنگجو کے نام سے پکارا جاتا اوراب انہیں دہشت گرد اور خودکش بمبار کے نام پکارا جاتا ہے۔۔۔۔۔یہ دوغلاپن کیوں؟؟
یار یہ دوغلا پن جہالت کی وجہ سے۔
ہر شعبے کا علم ہوتاہے۔جسے سیکھتے ہوئےلوگ زند گیاں بتا دیتے ہیں۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ دین بچارا ہی ایسا آسان ہے جسے سیکھنے کے لیے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔
کوئی چیز اتنی مہلک اور سم قاتل نہیں جتنا کہ اس فریب میں‌رہنا کہ "میں‌سب کچھ جانتا ہوں"۔ ہم میں سے اکثر لوگ اس شیطانی فریب کا شکارہیں۔
اور اگر کوئی عالم دین اس گمان پر رہ کر علم پڑھائے گا،تربیت کرئے گا یا وعظ کرئے گا۔تو کیا وہ خود کو اور دوسروں کو ہلاکت میں نہیں ڈالے گا کیا؟
دو دھاری تلوار ہے یہ دنیا بہت پھونک پھونک کر چلنا پڑتا ہےیہاں۔ ایک امتحان ہے! ہر قدم ایک امتحان ہے۔ سیکھنا پڑتا ہے ہر ہر قدم اٹھانے سےپہلے۔
 

اشتیاق علی

لائبریرین
لو جی ان حملہ آوروں میں ایک اور جوان شامل ہے ۔
مولانا مشرف
images

ذرا غور سے پہچانیے۔
 

خورشیدآزاد

محفلین
خوش کش حملہ آور کی زندگی اور موت دونوں حرام ہے

جی ہاں میں اس بات سے سو فیصد متطفق ہوں اگر آپ اس میں تھوڑی سی تبدیلی کرلیں کہ ہر وہ انسان جو غیرقانونی طریقے سے دوسرے انسان کو خود یا دوسروں کے ہاتھوں سےقتل کرے اس کی زندگی اور موت دونوں حرام ہے ۔

متطفق
 

ریحان

محفلین
کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے والے حضرات ابھی تک ہر خود کش حملے و خون خرابے کے بعد امریکا کا رونا رونا شروع کر دیتے ہیں۔ اگر ہزار امریکہ بھی مل جائیں تو وہ لوگوں کو ایسا برین واشڈ نہیں کر سکتے جیسے یہ ملا حضرات کرتے ہیں۔
میں بس کیا کہوں کہ ظلم اسقدر بڑھ چکا ہے کہ ہر چیز ہاتھ سے نکل چکی ہے۔ قوم کو کہا تھا عقل کے ناخن لو اور لعل مسجد کے مذہبی جنونیوں کو ہیرو کے طور پر پیش نہ کرو۔ لو اب بھگتو اپنے کرموں کا صلہ۔


میری اس اندھیرے میں بیٹھے بندے سے کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔۔ پر میں بنا کوئی شق و شبہ یہ کہ سکتا ہوں ۔۔ کہ یہ میڈیا والوں بڑا کمال کا کوئی بندا پکڑ کر کوب ایکٹنگ کروائی ہے ۔

ایک انسان جو خود کی جان دینا چاہتا ہے ۔۔ جس کے لیے جان دینا مشن ہو ۔۔ جس کو جان ہی نہیں عزیز ۔۔ تو اس کو کیا واستا دنیا کے سوالات سے ۔۔ میڈیا سے ۔۔ یہ جیو والے آج کسی کو بھی اندھیرے میں بٹھا دیں تو کیا ثابت ہوگیا وہ وہی ہے جو پیش کیا جا رہا ہے ۔

قطعن نہیں ۔۔ مہوش علی جی ۔۔ آپ امریکن و ملا کے بارے میں لکھنے سے پہیے ذرا دو پل خود سے کلام کرو ۔۔ آپ ہوتے گر یہ فرد اور آپ کو دھر لیا جاتا ۔۔ اور میڈیا آپ سے سوال کرتا تو کیا آپ جناب تصلی سے ایسے جواب دیتے ؟

برین واش ۔۔ آپ اس کو برین واش کہتے ہو ۔۔ میں اس کو میڈیا کی طرف سائیکولیکل وار فئیر کی عوض وار ستریٹجی کہتا ہو ۔۔۔ اور یہ میں بس کہ نہیں رہا ۔۔ میں میڈیا کی فیلڈ سے ہو ۔۔ اس کے نشیب و فراض سب سے واقف ہوں ۔
 

dxbgraphics

محفلین
میری اس اندھیرے میں بیٹھے بندے سے کوئی ہمدردی نہیں ہے ۔۔ پر میں بنا کوئی شق و شبہ یہ کہ سکتا ہوں ۔۔ کہ یہ میڈیا والوں بڑا کمال کا کوئی بندا پکڑ کر کوب ایکٹنگ کروائی ہے ۔

ایک انسان جو خود کی جان دینا چاہتا ہے ۔۔ جس کے لیے جان دینا مشن ہو ۔۔ جس کو جان ہی نہیں عزیز ۔۔ تو اس کو کیا واستا دنیا کے سوالات سے ۔۔ میڈیا سے ۔۔ یہ جیو والے آج کسی کو بھی اندھیرے میں بٹھا دیں تو کیا ثابت ہوگیا وہ وہی ہے جو پیش کیا جا رہا ہے ۔

قطعن نہیں ۔۔ مہوش علی جی ۔۔ آپ امریکن و ملا کے بارے میں لکھنے سے پہیے ذرا دو پل خود سے کلام کرو ۔۔ آپ ہوتے گر یہ فرد اور آپ کو دھر لیا جاتا ۔۔ اور میڈیا آپ سے سوال کرتا تو کیا آپ جناب تصلی سے ایسے جواب دیتے ؟

برین واش ۔۔ آپ اس کو برین واش کہتے ہو ۔۔ میں اس کو میڈیا کی طرف سائیکولیکل وار فئیر کی عوض وار ستریٹجی کہتا ہو ۔۔۔ اور یہ میں بس کہ نہیں رہا ۔۔ میں میڈیا کی فیلڈ سے ہو ۔۔ اس کے نشیب و فراض سب سے واقف ہوں ۔

صحیح کہا آپ نے
میڈیا جو پیش کرے وہ حقیقت سمجھی جاتی ہے حالانکہ ایکٹنگ بھی ہوتی ہے کبھی کبھی۔
ایک دفعہ پشاور میں پی سی ہوٹل میں ایک کانفرنس تھی جس میں صوبائی وزیر قانون ملک ظفر اعظم صوبہ سرحد مہمان خصوصی تھے بدقسمتی سے میں لیٹ پہنچا اور کوریج رہ گئی لیکن جیو کے نمائندے بھی لیٹ پہنچے تو پھر ہم نے کیا کیا کے مہمانوں والا شاٹ کسی اور سے لے لیا اور صوبائی وزیر کو ڈائس پر کھڑا کر کے ایکٹنگ کرنے کا کہا ۔ صوبائی وزیر "یہ سٹائل ٹھیک ہے، یہ کیسا ہے " کہتے ہوئے ایکٹنگ کرتے رہے اور ہمیں اپنی مطلوبہ سکرین شاٹ مل گئی۔
 
Top