گرو جی
محفلین
السلام و علیکم ، میں نے موجودہ صورتحال پر ایک شگفتہ تحریر لکھنے کی جسارت کی ہے، امید کرتا ہون کہ پسند آئے گی
ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کچھ عرصے میں بجلی میں خود کفیل ہو جائے گا۔
اور اس کی وجہ نہیں بتائی۔ گرو کے اندازے کے مطابق اس کی وجہ نئے ڈیم نہیں ہوں گے بلکہ ہر گھر میں جنریٹر ہوگا جس کی وجہ سے پاکستاں بجلی میں خود کفیل ہو جائے گا۔
مگر مسئلہ یہ ہے کہ پھر حزب اختلاف کس چیز پر سیاست کرے گی۔ گرو کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کو جنریٹر پر اختلاف ہو جائے گا جس کی وجہ ماحولیاتی بگاڑ نہیں بلکہ حکومتی عہدیداروں کا جنریٹر بیچنا ہوگا،
ایک بات تو عیاں ہے کہ آج کل پاکستان میں ہر صنحت ترقی کر رہی ہے، مثلا آٹا،دال،چینی وغیرہ وغیرہ کیوں کے ساری چیزیں کمیاب ہیں اور مانگ ہونے کی وجہ سے اسمگلنگ کی جا رہی ہیں۔
اور گرو کے مطابق شکر ہے کہ جنریٹر پاکستان میں پیدا نہیں ہوتا ورنہ یہ بھی کمیاب ہو جاتا
ویسے تو ہمارے ملک میں بہت سی چیزیں وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں جیسے دھوکے باز، عیار، ملاوٹی، سبز باغ دکھانے والے، کرپٹ حکمراں، کرسیوں سے چمٹے ہوئے صدرِ پاکستاں، مہنگائی، دھواں وغیرہ وغیرہ اور انھی خصوصیات کی وجہ سے پاکستاں کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جلد یا بدیر شائع ہو جائے گا۔
پاکستاں میں جو صنحت اس وقت پوری آہ و تاب سے چمک رہی ہے وہ مہنگائی کی ہے اور اس زمرے میں لوڈ شیڈنگ اور دھرنے بھی شامل ہو چکے ہیں۔
گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے فرمایا ہے کہ جتنے افراد لانگ مارچ میں تھے اس سے زیادہ گورنر ہاؤس میں آتے ہیں۔
خوشی کی خبر ہے ورنہ حکمراںتو اس محلے سے بھی گذرنے پر پاندی لگا دیتے ہیںجہان وہ رہائش پذیر ہوتے ہیں
اللہ سلمان تاثیر کی زبان میںاور تاثیر دے تا کہ ہم ان کے نادر خیالات سے مستفیض ہوتے رہیں
بس اس یہ بات پر اپنا اختتام کرتا ہوں ۔ پڑھنے کا شکریہ
اللہ حافظ
ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کچھ عرصے میں بجلی میں خود کفیل ہو جائے گا۔
اور اس کی وجہ نہیں بتائی۔ گرو کے اندازے کے مطابق اس کی وجہ نئے ڈیم نہیں ہوں گے بلکہ ہر گھر میں جنریٹر ہوگا جس کی وجہ سے پاکستاں بجلی میں خود کفیل ہو جائے گا۔
مگر مسئلہ یہ ہے کہ پھر حزب اختلاف کس چیز پر سیاست کرے گی۔ گرو کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کو جنریٹر پر اختلاف ہو جائے گا جس کی وجہ ماحولیاتی بگاڑ نہیں بلکہ حکومتی عہدیداروں کا جنریٹر بیچنا ہوگا،
ایک بات تو عیاں ہے کہ آج کل پاکستان میں ہر صنحت ترقی کر رہی ہے، مثلا آٹا،دال،چینی وغیرہ وغیرہ کیوں کے ساری چیزیں کمیاب ہیں اور مانگ ہونے کی وجہ سے اسمگلنگ کی جا رہی ہیں۔
اور گرو کے مطابق شکر ہے کہ جنریٹر پاکستان میں پیدا نہیں ہوتا ورنہ یہ بھی کمیاب ہو جاتا
ویسے تو ہمارے ملک میں بہت سی چیزیں وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں جیسے دھوکے باز، عیار، ملاوٹی، سبز باغ دکھانے والے، کرپٹ حکمراں، کرسیوں سے چمٹے ہوئے صدرِ پاکستاں، مہنگائی، دھواں وغیرہ وغیرہ اور انھی خصوصیات کی وجہ سے پاکستاں کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جلد یا بدیر شائع ہو جائے گا۔
پاکستاں میں جو صنحت اس وقت پوری آہ و تاب سے چمک رہی ہے وہ مہنگائی کی ہے اور اس زمرے میں لوڈ شیڈنگ اور دھرنے بھی شامل ہو چکے ہیں۔
گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے فرمایا ہے کہ جتنے افراد لانگ مارچ میں تھے اس سے زیادہ گورنر ہاؤس میں آتے ہیں۔
خوشی کی خبر ہے ورنہ حکمراںتو اس محلے سے بھی گذرنے پر پاندی لگا دیتے ہیںجہان وہ رہائش پذیر ہوتے ہیں
اللہ سلمان تاثیر کی زبان میںاور تاثیر دے تا کہ ہم ان کے نادر خیالات سے مستفیض ہوتے رہیں
بس اس یہ بات پر اپنا اختتام کرتا ہوں ۔ پڑھنے کا شکریہ
اللہ حافظ