ہائیں! اور جو میں نے پہلے ہی جواب میں اپی رائے کا اظہار کیا وہ کسی شمار و قطار میں نہیں؟؟
چھوٹے بھائی پہلی رائے آپ کی دوسری شمشاد بھائی کی تھی۔ ذرا نظر تو کرتے قظار میں پہلے آپ ہی تھے
ہائیں! اور جو میں نے پہلے ہی جواب میں اپی رائے کا اظہار کیا وہ کسی شمار و قطار میں نہیں؟؟
چوتھی رائے بھی لے لیں کہ اچھا لکھا ہے ڈیمزل بیبی۔
جناب ہمارے ساتھیوں نے ہم کو قلم اٹھانے پر مجبور کر دیا ورنہ ہم تو آج بھی سر نیہواڑے مزے سے زندگی کر رہے ہوتے۔ ہوا کچھ یوں کہ ہماری ایک ساتھی نے کہا "اجی چھپکلی تو بڑی گندی اور گھن زدہ ہے"۔
لیجیئے سنیئے۔ خیر صرف وہی نہین اکثر خاتونِ خانہ یہی کہتی نظر آتی ہیں۔ ہم یہ پوچھتے ہیں کہ اس معصوم نے کسی کا آخر بگاڑا کیا ہے؟؟آرام سے ایک جگہ پر ٹکی دم ہلاتی رہتی ہے گویا مالکوں سے درپردہ وفاداری کا اعلان پر کوئی اہلِ نظر ہو تو سمجھے نا۔ اس کی تو ہر ہر ادا میں وفا کوٹ کوٹ کر بھری ہے نہ جانے شاعرون نے کیوں کبھی اس غریب پر نظرِ کرم نہ کی؟ جس دیوار کو چمٹ جائے پھر وہیں کی ہو رہتی ہے اور محبوب کی چوکھٹ نہین چھوڑتی ہاں اس میں تلاش معاش کو اگر نہ شامل رکھا جائے تو بہتر ہوگا۔ معیشت و معاش تو وہ شے ہے جس نے بڑے بڑوں کو در بدر کر دیا اس مین اس معصوم کی کیا اوقات و وقعت؟ اگر اس کو مکھی و مکڑی اپنے جال میں نہ پھانسیں تو کسی کی مجال ہے کہ اس کو اس کی جگہ سے ہلا سکے؟؟ پھر چاہے جوتا ہو یا جھاڑو ہر وار کو مردانہ وار سہتی ہے لیکن ٹس سے مس نہیں ہوتی اور کبھی کبھار تو اگر واسطہ کسی ظالم سے پڑ بھی جائے تو موت کو قبول کر لے گی لیکن اپنئ خوء وفا نہ چھوڑے گی۔ اورموت بھی کیسی؟ ایسا تڑپنا اور دم پٹخ پٹخکر مرنا کہ کوئی خاتونِ خانہ تو اس منظر کو دیکھنے کی کبھی تاب نہین لا پاتیں اور فورا اپنی آستین سے وہ لہوِ مظلومانہ پونچھنے نکل جاتی ہیں اور کسی سورما کو اس وفا کی مورت کی تڑپتی لاش کو ٹھکانے لگانے کا کام سونپا جاتا ہے۔
آہ نہ کوئی اعزاز نہ کوئی سلامی اور نہ ہی ان ظالموں کے دلوں میں کوئی کسک ۔ اجی کسک تو چھوڑیں ویاں توعجب سرخوشی کا سا سماں ہوتا ہے،جیسے نہ جانے کون سے جہاں فتح کر لیئے۔ کون کہتا ہے کہ عورت کا دل محبت کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے؟؟وہ تو ایسی نادان نکلی کہ یہ بھی نہ سوچا کہ اب اس کے نشیمن سے کون بھبھناتی مکھیوں کو بھگائے گا،اب در و دیوار کیسے بیتِ عنکبوت بن جائیں گے؟نہ جانے ایسی کیا پرخاش تھی ان سرخ چمکتی آنکھوں سے۔ اس مٹیالے سے خاموش وجود سے۔ ایسا وجود جو نہ ہو کر بھی اپنے ہونے کا احساس دلاتا تھا۔کیسے گھر کے معصوم فرشتے اس کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے اور لپک لپک کر اس کے پیچھے جاتے۔ مائیں پیچھے سے لاکھ ڈراوے دیں لیکن وہ اس طلسمی وجود کی طرف کھینچے جاتے(ان کو دنیا کی مصلحتوں نے ابھی آلودہ نہین کیا ہوتا شاید اس لیئے)۔ ہم تو یہ کہتے ہیں کہ آخر اس معصوم سے ایسی بیزاری چہ معنی در؟؟ ہم نے تو آج تک نہیں سنا کہ چھپکلی کے کاٹنے سے اتنے لوگ مر گئے۔یا چھپکلی اتنے لوگوں کو نگل گئی۔ بلکہ ہمیں تو ایسی بات کرنے والے عقل و شعور سے پیدل لگتے ہیں۔
کہاں بیچاری چھپکلی اپنے درویشانہ مزاج کے ساتھ ایک کونے میں پڑی رہتی ہے اور کہاں یہ الزاماتِ کذبانہ کی بوچھاڑ۔ ایسی درویش صفت کہ کونا بھی وہ ڈھونڈتی ہے جو میرے یا آپ کے کسی کام کا نہ ہو بھلا آپ اور ہم کیا دیواروں کو ایک نظر کے بعد دوسری نظر بھی دیکھنا پسند کرتے ہیں؟ کجا کہ اس پر ٹنگے رہنا؟؟اسی کی ہمت و استقامت ہے جو ہمارے آرام کی خاطر تقریبآ فضائیانہ زندگی بسر کر رہی ہے حالانکہ ہماری معلومات کے مطابق تو اس معصوم کو جو آرام زمین پر مل سکتا ہے وہ اور کہین نہیں۔ وہاں اس کے لیے رزقِ حلال کے بھی اتنے ہی مواقع ہیں جتنے آسمان میں ستارے اور اس پر کششِ ثقل جیسی ثقیل قوت سے بھی نہیں نبٹنا پڑے گا لیکن اس منکسر المزاجی و رحمدلی کا کیا کیجیئے کہ اپنی ذات کو تکلیف میں سہہ لیں گی لیکن کسی اور کے لیئے باعثِ آزار نہ بنیں گی۔ اس منکسرِ المزاجی کے ساتھ ساتھ ایسا تحمل کہ اور کسی حشرات مین ایسا ٹھراو ملنا مشکل بلکہ ناممکن۔ ورنہ ایک وہ منحوس کاکروچ بھی تو ہے کیسے بھاگتا پھرتا ہے جیسے اسی کے کندھوں پر ہی تو میراٹھن کی ذمہ داری ہے۔ بھاگنا دوڑنا کیا، کمبخت اڑتا تیرتا بھی ہے کچھ معلوم نہیں کہ کب کونسے راستے سے حملہ کر دے۔ بری ، بحری افواج اور تو اور فضائیہ تک کو ہر وقت الرٹ پر رکھنا پڑتا ہے۔ اوپر سے اس کی کالی نظر ہمارے نوالوں پر ہی ہوتی ہے لگتا ہے انتظار مین ہوتا ہے کہ کب یہ اپنے دسترخوان پہ پہنچیں اور کب میں ان کے سالن میں ڈبکی ماروں۔ اس کو ہم نوش دیکھ کر مت پوچھیں دل پر کیا گزرتی ہے ہوتا پانچ فٹا تو اچھی طرح خبر لیتے اس کی۔ ایک جوتی کی کچل کہاں ہمارا کھولتا خون ٹھنڈا کر سکتی ہے؟
اب آپ ہی بتائیں کسی چھپکلی کو آپ نے ایسی نا معقول حرکتیں کرتے دیکھا ہے کبھی؟؟کیسے تو سہج سہج کر قدم دھرتی ہے اور اگر کسی کے سالن میں قدم پھسلنے کی وجہ سے گر بھی جائے تو کس قدر شرمسار ہو ہو کر سالن سے نکلنے کی سعی ناکام کرتی ہے۔اور تو سب چھوڑیں ہم تو اس کے صبر کے بھی قائل ہوگئے کیسے کیسے راز اس سینے مین دفن نہیں۔بھلا گھروں میں کیا کیا باتیں نہین ہوتیں؟؟ کون کون سے راز کان بہ کان منتقل نہین ہوتے؟ہم جانتے ہیں کہ دیواروں کے کان نہیں ہوتے لیکن یہ معصوم چھپکلی تو قوتِ سماعت رکھتی ہے لیکن کیا کبھی آپ نے اس کو "جیو" یا "بی بی سی" پر کسی کا راز افشاء کرتے سنا؟ یا کسی کی جاسوسی کرتے دیکھا؟ اگر یہ اپنی کرنے پہ آئے تو سب منہ چھپاتے پھریں۔
لکھنے بیٹھوں تو صفحوں کے صفحے سیاہ ہوجائیں لیکن اس مظلوم کی خوبیاں اور ہمارے ناروا سلوک کی داستانیں ختم نہ ہوں۔ہم تو بس یہی کہیں گے کہ اس مظلوم کے احسانوں کا کچھ تو احساس کیا جائے اور کچھ نہیں تو تھوڑا بہت اس پر رحم کیا جائے اس میں بھی فائدہ ہمارا اپنا ہی ہوگا۔
نہیں یہ تو لکھا ہی تعبیر کے لیے ہے تاکہ اس کے دل میں اس معصوم کے لیے کچھ محبت پیدا ہو۔ رائے کسی اور کی چاہیئے۔ جیسے ہی ملی میں لکھ دوں گی کہ 3 رائے مکمل ہوئیںمجھے معلوم ہے آپ کو تعبیر کی رائے کا انتظار ہے۔
شکریہ جناب عزت ماب زیک صاحب چوتھی رائے کے لیے (ویسے مین یہ گمان کر رہ تھی کہ آپ کو اتنا شغف نہ ہوگا ایسی تحریروں سے)
یہ ان ایکسپیکٹڈ رائے تھی
ایک تو ڈھونڈ ڈھانڈ کر آپ کی تحریر کے لئے اچھی سی تصویر لایا اور آپ ہیں کہ طنز فرما رہی ہیں۔
شمشاد بھائی تو بڑے پہنچے ہوئے بزرگ ہیں میں بھلا کہاں سے ان جیسی دیدہء بینا لاوں؟ہاہاہا یہ بیبی سے لڑکیاں اتنی الرجک کیونہوتی ہیں؟
ویسے حیرت کی بات ہے کہ شمشاد کو بھی تصویر نظر آ گئی مگر آپ کو نہیں آئی ورنہ سعودیہ میں تو سب کچھ سنسر ہے۔
مجھے تو کسی اردودان نے کہا تھا کہ ڈیمزل کا ترجمہ ہے۔
الف عین انکل
ثبوت ناکافی ہیں اس لیے یہ عدالت یہ فیصلہ کرتی ہے کہ چھپکلی ایک معصوم وجود ہی ہے
اس لیے اسے باعزت زندگی گزارنے کا حق دیا جائے اور یہ بات خصوصا اٹلانٹا کے لوگو کو کہی جا رہی ہے۔