یوسف-2
محفلین
کبھی اس آیت کا مطلب کسی تفسیر یا عالم دین سے پوچھا ہے؟؟؟لا اکراہ فی الدّین۔۔۔ ۔دین میں کوئی جبر نہیں
پھر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ نے منکرین زکوٰۃ سے جہاد کیوں کیا؟ جب دین میں کوئی ”جبر“ ہی نہیں تو جس کی مرضی زکوٰۃ دے نہ دے، کسی امیر کو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ لوگوں سے زبردستی زکوٰۃ لے۔
آپ کو اسلام پر تبصرہ کرنے کا تو بہت شوق ہوتا ہے، کبھی لکھنے سے پہلے سوچ بھی لیا کریں۔ اس آیت سے مراد یہ ہے کہ دین اسلام میں داخل ہونے کے لئے کسی پر جبر، زور زبردستی نہیں کیا جاسکتا۔ یہ نہیں کہ جو اسلام قبول کرلے، دین اسلام میں داخل ہوجائے، وہ بھی اسلامی ریاست کے نظم و ضبط کی پابندیوں بہ معنی جبر سے آزاد ہوگا۔ لیکن یہ بات آپ کی سمجھ میں ذرا مشکل ہی سے آئے گی۔