میں نے سمجھا تھا کہ تُو ہے تو درخشاں ہے حیات
تیرا غم ہے تو غمِ دہر کا جھگڑا کیا ہے
تیری صُورت سے ہے عالَم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کے سِوا دُنیا میں رکھا کیا ہے؟
تُو جو مِل جائے تو تقدِیر نِگوں ہوجائے
... یُوں نہ تھا، میں نے فقط چاہا تھا یُوں ہوجائے
اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں مُحبّت کے سِوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سِوا