مہ جبین
محفلین
ایک ڈگر پر چل نادان
عقل کی سُن یا دل کی مان
ہائے تمنّا کا مقسوم
محرومی ہے دل کی جان
زیست بھی ہے اس کا انعام
موت بھی ہے اُس کا احسان
جب سانس ہے تب تک آس
اُس سے ملنے کا امکان
ساحل موت کی راحت گاہ
زیست کا گہوارہ طوفان
کون سنے دل کی آواز
دھیان کی بات ہے لیکن دھیان؟
شرحِ تمنا کیا اے دوست
ایک فسانہ بے عنوان
قاتل، ظالم اور بے درد
حسن پہ ہیں کیا کیا بہتان
سرکش موجوں کا ٹکراؤ
اور حزیں کیا ہے طوفان
حزیں صدیقی
انکل الف عین کی شفقتوں کی نذر
والسلام
عقل کی سُن یا دل کی مان
ہائے تمنّا کا مقسوم
محرومی ہے دل کی جان
زیست بھی ہے اس کا انعام
موت بھی ہے اُس کا احسان
جب سانس ہے تب تک آس
اُس سے ملنے کا امکان
ساحل موت کی راحت گاہ
زیست کا گہوارہ طوفان
کون سنے دل کی آواز
دھیان کی بات ہے لیکن دھیان؟
شرحِ تمنا کیا اے دوست
ایک فسانہ بے عنوان
قاتل، ظالم اور بے درد
حسن پہ ہیں کیا کیا بہتان
سرکش موجوں کا ٹکراؤ
اور حزیں کیا ہے طوفان
حزیں صدیقی
انکل الف عین کی شفقتوں کی نذر
والسلام