نبیل
تکنیکی معاون
بعض اوقات کچھ لوگ کہیں لکھی ہوئی عبارت کو حروف کے ہیر پھیر یا اعراب و حرکات سے ناواقفیت کی بنا پر درست نہیں پڑھ پاتے۔ یہ اتفاق ان لوگوں کے ساتھ زیادہ پیش آتا ہے جو اردو پر زیادہ مہارت نہیں رکھتے۔ یوں اصل عبارت کی بجائے جو مفہوم سامنے آتا ہے وہ بعض اوقات کافی دلچسپی کا سامان بھی فراہم کرتا ہے۔ یہاں ایسی ہی چند مثالیں پیش کر رہا ہوں۔
میرے ایک دوست کافی عرصے تک ایک کتاب میں رہنمائے طلبہ کو رہنمائے طبلہ پڑھتے رہے۔ اپنی صفائی میں ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ صفحے پر علم کی علامت یعنی رحل پر رکھی ہوئی کتاب بھی انہیں طبلہ ہی نظر آتی تھی۔
ایک اور عزیز روزانہ کہیں سے گزرتے تو انہیں وہاں دیوار پر لکھا نظر آتا کہ نہ ہم بکَتے ہیں نہ ہم جھَکتے ہیں۔ یہ پڑھ کر ان کی طبیعیت کافی بدمزہ ہوتی تھی۔ ایک دن انہوں نے کسی شخص کو روک کر پوچھا کہ بھئی یہ بے ہودہ بات لکھی ہوئی ہے آپ کے علاقے میں۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ قبلہ آپ قریب قریب ٹھیک پڑھ رہے ہیں، بس زیر زبر کا فرق ہے۔ اصل میں لکھا ہوا تھا کہ نہ ہم بکِتے ہیں نہ ہم جھُکتے ہیں۔
ایک اور صاحب نے البرکۃ بینک میں اکاؤنٹ کھلوایا اور وہ عرصہ دراز تک دوسروں کو یہی بتاتے رہے کہ انہوں نے البکرا بینک میں اکاؤنٹ کھلوایا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ سننے والے بھی یہ سوچ کر ان کی بات کا یقین کرتے رہے کہ شاید وہ البقرۃ بینک کہہ رہے ہوں گے۔
سعودی عرب میں جابجا سگریٹ نوشی کی مذمت میں وَالدُّخَان خبیثُ یعنی کہ سگریٹ نوشی برائی ہے۔ لیکن یہ عبارت اعراب کے بغیر لکھی ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے نئے ناواقف لوگ اسے اکثر والد خان خبیث پڑھتے ہیں اور کافی دیر تک حیران رہتے ہیں۔
اگر آپ کو بھی ایسی کوئی مثال معلوم ہو تو اسے یہاں شئیر کر سکتے ہیں۔
میرے ایک دوست کافی عرصے تک ایک کتاب میں رہنمائے طلبہ کو رہنمائے طبلہ پڑھتے رہے۔ اپنی صفائی میں ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ صفحے پر علم کی علامت یعنی رحل پر رکھی ہوئی کتاب بھی انہیں طبلہ ہی نظر آتی تھی۔
ایک اور عزیز روزانہ کہیں سے گزرتے تو انہیں وہاں دیوار پر لکھا نظر آتا کہ نہ ہم بکَتے ہیں نہ ہم جھَکتے ہیں۔ یہ پڑھ کر ان کی طبیعیت کافی بدمزہ ہوتی تھی۔ ایک دن انہوں نے کسی شخص کو روک کر پوچھا کہ بھئی یہ بے ہودہ بات لکھی ہوئی ہے آپ کے علاقے میں۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ قبلہ آپ قریب قریب ٹھیک پڑھ رہے ہیں، بس زیر زبر کا فرق ہے۔ اصل میں لکھا ہوا تھا کہ نہ ہم بکِتے ہیں نہ ہم جھُکتے ہیں۔
ایک اور صاحب نے البرکۃ بینک میں اکاؤنٹ کھلوایا اور وہ عرصہ دراز تک دوسروں کو یہی بتاتے رہے کہ انہوں نے البکرا بینک میں اکاؤنٹ کھلوایا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ سننے والے بھی یہ سوچ کر ان کی بات کا یقین کرتے رہے کہ شاید وہ البقرۃ بینک کہہ رہے ہوں گے۔
سعودی عرب میں جابجا سگریٹ نوشی کی مذمت میں وَالدُّخَان خبیثُ یعنی کہ سگریٹ نوشی برائی ہے۔ لیکن یہ عبارت اعراب کے بغیر لکھی ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے نئے ناواقف لوگ اسے اکثر والد خان خبیث پڑھتے ہیں اور کافی دیر تک حیران رہتے ہیں۔
اگر آپ کو بھی ایسی کوئی مثال معلوم ہو تو اسے یہاں شئیر کر سکتے ہیں۔