ایگناسٹک

عثمان

محفلین
ایسا نہیں ہے عاطف بھائی۔
جہاں تک میرا علم ہے، تو ریاضی محض اور اس کی سائنسی اطلاقیت میں انتہائی درجے کا فرق ہے۔ ریاضی خود فلسفے، یا پھر زیادہ سپیسیفائی کریں تو منطق کی منظم ترین شکل ہے۔ چنانچہ اسی کی ڈیریویشنز ہمیں کسی مظہر کے ریاضیاتی استنباط تک پہنچاتی ہیں۔ ریاضی سے میٹا فزکس کے قضیے بھی سلجھائے جاتے ہیں۔ جبکہ سائنس صرف حسیاتی مشاہدوں اور تجربوں تک محدود ہے۔ یعنی ایسا ممکن ہے کہ ایک مظہر جس پر ریاضی کا اطلاق کرکے ایک میتھامیٹکل سینٹینس ڈیرائو کیا گیا ہے وہ مظہر سرے غلط بنیادوں پر کھڑا ہو۔ لیکن اس سے حاصل ہونے والا میتھامیٹکل سینٹینس اپنی ڈومین کی کانسسٹنسی میں غلط نہیں ہوسکتا۔ وہ آج سے پچاس ہزار سال بعد بھی درست رہے گا۔
نوٹ: گرڈیل نے اپنے انہی دو تھیورمز کی ایکسٹینشن سے آنٹولوجیکل پروف پیش کیا تھا۔ :) اب ظاہر ہے کہ آنٹولوجیکل پروف سائنس کا موضوع تو ہو نہیں سکتا۔
اچھا تبصرہ ہے۔ بلاشبہ ریاضی منطق کی منظم اور خالص ترین شکل معلوم ہوتی ہے۔
شائد skeptical inquiry کا عمل جو سائنس اور ریاضی دونوں کا ایک اہم ستون ہے اس نے دونوں کے مابین فرق کو مبہم کر رکھا ہے۔ :)
 
Top