مشرف سے پہلے وہاں سیاسی جماعتوں پی پی پی اور ن لیگ کے کارکنان کا قبضہ تھا۔ اوپر سے سونے پہ سہاگا اس ملک کی عدالتیں جو صرف ایک ریکودیک کیس میں ملک کو ۶ ارب ڈالرز سے زائد کا ٹیکا لگا چکی ہیں نے اسٹیل ملز کی نجکاری روک دی۔
جناب میں جواب نہیں دوں گا تو آپ کو لگے گا کہ میں اگنور کر رہا ہوں. میں ایک دفعہ اپنا نقطۂ نظر پیش کر دیتا ہوں تاکہ آپ کو واضح ہو جائے کہ میری سوچ کس بنیاد پر ہوتی ہے. ابھی آپ نے کہہ دیا کہ ن لیگ اور پی پی پی نے اس پر قبضہ کیا ہوا تھا. جناب اس مل کا ہر سال پبلک اکاؤنٹ کمیٹی میں آڈٹ ہوتا ہے. اور اس کی رپورٹ پڑھیں تو بہت چیزیں معلوم ہو جاتی ہیں. دوسری بات اگر انھوں نے قبضہ کیا ہوا تھا تو پھر مشرف کے دور میں انہی لوگوں کے ساتھ وہ منافع میں کیسے چلی گئی؟ یہ تو آپ کی پچھلی بات سے ہی متصادم ہو جاتی ہے. جو بات میں نے پہلی کی کہ پروپیگنڈا کرنا بہت آسان ہے. یا مشرف دور میں فرشتے آ کر چلا رہے تھے.
باقی ہر ملک قرضہ لیتا ہے، امریکا، جاپان، چین، یورپ سب نے بیشمار قرضہ لیا ہوا ہے اور وہ قرضہ بڑھتا ہی رہتا ہے کسی ملک میں کم نہیں ہو رہا ہوتا لیکن وہ قرضہ لے کر اپنی اکانومی کو بڑا کر رہے ہوتے ہیں، اپنے لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر کر رہے ہوتے ہیں. اپنے ملک کی جی ڈی پی کو بڑھا رہے ہوتے ہیں. انفراسٹرکچر، ریسرچ، صحت اور تعلیم کو بہتر کر رہے ہوتے ہیں. مسئلہ قرضہ کا نہیں بلکہ مسئلہ قرضہ کا صحیح استعمال کا ہے. عمران خان نے سب سے زیادہ تیزی سے قرضہ لیا ہے اور ہمارا قرضہ کوئی کم بھی نہیں ہوا کہ وہ قرضہ اتار رہا ہے. جو عمران قرضہ لے رہا ہے وہ اگلوں نے آ کر اتارنا ہے اور اس کو اتارتے وقت وہ خود مزید قرضہ لیں گے.
جیسے ایک انسان کے وقت کے ساتھ ساتھ خرچے بڑھ رہے ہوتے ہیں اور اگر وہ قرضہ لے کر اپنی آمدنی کو زیادہ کر لے تو وہ اس کے لئے بہتر ہے لیکن اگر وہ قرضہ لے کر اپنی آمدنی کو نہیں بڑھاتا تو وہ مشکل میں پھنس جاتا ہے.
پاکستان نے پچھلے ٢ سال میں سب سے زیادہ قرضہ لیا اور پاکستان کی ٹیکس کلیکشن کم ہو گئی ن لیگ کے دور سے. یہ فکر کی بات ہے
پاکستان نے پچھلے ٢ سال میں سب سے زیادہ قرضہ لیا لیکن پاکستان نے کوئی بڑا میگا پروجیکٹ یا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پر کام نہیں کیا. یہ فکر کی بات ہے
پاکستان نے روپے کی قیمت میں ٥٠% تک کمی کر دی، لوگوں کی قوت خرید کم ہو گئی لیکن برامدات میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا. یہ فکر کی بات ہے
آپ کہہ سکتے ہیں کہ درامدات کم ہو گئی ہیں، جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ کم ہو گیا ہے لیکن درامدات اگر مشینری یا فیکٹری کے را میٹریل کی کم ہو رہی ہے تو وہ خطرے کی بات کیونکہ باقی دنیا اگر مشینری اپ گریڈ کر رہے ہیں اور آپ نہیں کر رہے تو اگلے سال آپ مزید پیچھلے چلے جائیں گے. اگر آپ را میٹریل کم منگوا رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی فکٹریاں کم پیداوار کر رہی ہیں.
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ چیزوں کو دیکھنے کے بہت سے زاویہ ہوتے ہیں. آپ کی پروپیگنڈا والی پوسٹ کا میرے پاس کوئی جواب نہیں. میں بھی اسی ملک کا شہری ہوں اور پچھلے کئی سالوں سے حالات و واقعات کو دیکھ رہا ہوں اور آہستہ آہستہ انسان جب خود اپنی سوچ کو وسیع کرتا ہے تو اس کو سمجھ آتی ہے کہ لوگ اس کو کیسے بیوقوف بناتے رہے ہیں اور کیسے کیسے دھوکے دیتے جاتے ہیں.